امریکا میں ایک اور طیارہ گر کر تباہ، متعدد ہلاکتوں کا خدشہ
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
PHILADELPHIA:
امریکی شہر فلاڈیلفیا میں ایئرایمبولینس کے طور پر استعمال ہونے والا طیارہ اڑان بھرنے کے فوری بعد گر کر تباہ ہوگیا، جس میں ایک بچہ سمیت 6 افراد سوار تھے اور تمام افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق طیارہ ایئرایمبولینس کمپنی کے زیراستعمال تھا اور کمپنی نے اپنے بیان میں کہا کہ سوار افراد میں سے کسی کے زندہ بچنے کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ جیٹ ریسکیو ایئر ایمبولینس میکسیکو کا تھا اور امریکا میں لائسنس کے تحت استعمال کیا جا رہا تھا۔
کمپنی نے بتایا کہ طیارے میں عملے کے 4 افراد سوار تھے اور مریض بچے کے ساتھ ان کی والدہ بھی طیارے میں سوار تھیں۔
ریاستی اور مقامی انتظامیہ کے عہدیداروں نے بتایا کہ یہ حادثے جمعے کو رات گئے فلاڈیلفیا کے گنجان آباد علاقے میں پیش آیا تاہم ہلاکتوں کی تعداد کے حوالے سے حتمی رپورٹ سامنے نہیں آئی ہے۔
سوشل میڈیا پر عینی شاہدین کی جانب سے دی گئی اطلاعات میں بتایا گیا کہ لاشوں کے ٹکڑے سڑک پر آگرے اور قریبی گھروں کے اندر بھی گرے ہیں۔
ادھر میکسیکو کی حکومت نے بیان میں کہا کہ طیارے میں سوار تمام افراد میکسیکو کے شہری تھے۔
جیٹ ریسکیو ایئرایمبولینس کے شعبے کارپوریٹ اسٹریٹجی میں کام کرنے والی عہدیدار شائے گولڈ نے بتایا کہ بیمار بچہ ایک لڑکی تھی اور وہ واپس اپنے گھر ٹیجوانا جا رہے تھے مگر حادثے کا شکار ہوگئے اور ان کے ساتھ طیارے میں ان کی والدہ بھی سوار تھیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم اس طرح کے حادثات پر انتہائی افسردہ ہیں، یہ عملہ انتہائی تجربہ کار تھا، ہم ایک بہترین ایئرایمبولینس کمپنی ہیں اور سالانہ 600 سے 700 پروازیں ہوتی ہیں۔
امریکی ریاست پینسلوینیا کے گورنر جوش شپیرو نے جائے حادثہ پر پریس کانفرنس میں بتایا کہ ہم جانتے ہیں کہ اس خطے میں نقصان ہوگا اور ہم اس حادثے کے متاثرین کے اہل خانہ سے یک جہتی کرتے ہیں اور ان کے لیے دعا گو ہیں۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بیان میں کہا کہ پینسلوینیا کے شہر فلاڈیلفیا میں طیارے کے حادثے پر بہت افسوس ہوا، مزید معصوم جانیں چلی گئیں تاہم ہمارے عہدیداروں امدادی کام میں مصروف ہیں۔
خیال رہے کہ اس سے قبل رواں ہفتے امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں فوجی ہیلی کاپٹر ٹکرانے سے مقامی پرواز حادثے کا شکار ہوئی تھی اور 67 افراد ہلاک ہوگئے تھے، جس سے 9 الیون کے بعد سب سے بڑا سانحہ قرار دیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: میں کہا طیارے میں بتایا کہ کہا کہ
پڑھیں:
ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف امریکا میں 700 مقامات پر ہزاروں افراد کے مظاہرے
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف امریکا میں 700 مقامات پر مظاہرے ہورہے ہیں۔
یہ مظاہرے ‘50501 تحریک’ کی طرف سے ‘ڈے آف ایکشن’ کے دوسرے روز ہوئے، واشنگٹن میں سینکڑوں مظاہرین وائٹ ہاؤس کے باہر جمع ہوکر ‘شیم’ کے نعرے لگاتے رہے جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس وقت وائٹ ہاؤس کے اندر موجود تھے۔
‘50501 تحریک’ کی طرف سے اس سے قبل بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقدامات کے خلاف احتجاج کیا گیا تھا جو ان اقدامات کو غیرجمہوری اور غیرآئینی سمجھتی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: امریکا سمیت یورپی ممالک میں ڈونلڈ ٹرمپ اور ایلون مسک کے خلاف مظاہرے، لاکھوں افراد سڑکوں پر
اس تحریک کے ممبران کا ٹرمپ کی معاشی اور ایمیگرینٹ پالیسیز سے اختلاف ہے جبکہ وہ سرمایہ دار ایلون مسک کی بطور مشیر تعیناتی اور ان کے صدارتی فیصلوں پر اثراندازی کو بھی درست نہیں سمجھتے۔
امریکا کی تمام 50 ریاستوں میں ہونے والے ان تازہ مظاہروں میں ہزاروں افراد شریک ہوئے اور ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلوں کے خلاف نعرے لگائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
Donald Trump امریکا ڈونلڈ ٹرمپ مظاہرے