فلسطینیوں کیلئے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے، مولانا فضل الرحمان
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
فلسطینیوں کیلئے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے، مولانا فضل الرحمان WhatsAppFacebookTwitter 0 1 February, 2025 سب نیوز
لاہور(آئی پی ایس )جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اپنی جماعت کے عہدیداروں کی غزہ کے مسلمانوں کے لیے فنڈ ریزنگ کی طرف توجہ دلاتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینیوں کے لیے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے۔لاہور میں نجی تعمیری پراجیکٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مسلمان ایک جسد واحد کی طرح ہیں اور ایک دوسرے کا دکھ درد اور تکلیف محسوس کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مسلمان نہ ایک دوسرے پر ظلم کرتا ہے نہ ظلم کے حوالے کرتا ہے اور نہ دوسرے مسلمان کی توہین کرتا ہے۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ فلسطینی مظلوم مسلمانوں کی شرائط پر باوقار انداز سے صلح ہوئی ہے، کمزور فلسطینی مسلمان جن کا پورا شہر کھنڈر بن چکا ہے، ان کے لیے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جماعتی حلقوں کو متوجہ کرنا چاہتا ہوں کہ وہ ملک بھر میں فلسطینی مسلمانوں کی آبادکاری کے فنڈ ریزنگ کرکے اپنا کردار ادا کریں۔
کاروباری حلقے سے بھی کہنا چاہتا ہوں کہ وہ مظلوم و بے گھر فلسطینی مسلمانوں کی بحالی کے لیے آگے اس موقع پر لاہور میں نجی ہاسنگ سوسائٹی کے مالک چوہدری اجمل، چوہدری امجد اور دیگر نے جمعیت علمائے اسلام میں شمولیت کا اعلان کیا، تقریب میں جے یو آئی کے دیگر رہنماں نے شرکت کی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے مولانا فضل الرحمان کے لیے
پڑھیں:
بنگلہ دیش: جمہوریت دشمن کوششوں کیخلاف سیاسی جماعتوں کا اظہار یکجہتی
بنگلہ دیش کی بڑی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے جولائی کے عوامی بغاوت کو نقصان پہنچانے کی مبینہ سازشوں کے خلاف یکجہتی کا عزم کیا ہے۔ اس عزم کا اظہار ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں کیا گیا جو ریاستی گیسٹ ہاؤس جمنا میں منعقد ہوا، جس کی صدارت چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس نے کی۔
یہ بھی پڑھیں:ڈھاکہ میں انتخابی امیدوار فائرنگ سے شدید زخمی، تشدد میں اضافہ تشویشناک قرار
اجلاس میں بنگلہ دیش نیشنل ازم پارٹی (BNP)، بنگلہ دیش جماعتِ اسلامی، نیشنل سٹیزن پارٹی (NCP) اور انقلابی منچ کے نمائندگان نے شرکت کی۔
The Awamijeet and their Handlers wanted to scare us, wanted to divide the nation by attacking Hadi bhai
But instead the whole nation united, we are all united in the fight against the enemy pic.twitter.com/awP2YtJSKy
— Bangladeshi Knight ???????? (@ZLudolf) December 13, 2025
سینیئر رہنماؤں نے انقلابی منچ کے ترجمان اور ڈھاکہ-8 کے متوقع آزاد امیدوار شریف عثمان ہادی پر حملے کو ایک وسیع سازش کا حصہ قرار دیا۔
پروفیسر یونس نے کہا کہ یہ حملہ پہلے سے منصوبہ بندی شدہ اور انتخابی عمل کو خراب کرنے کی کوشش ہے، اور انتہا پسند گروہ اپنے نیٹ ورک کو پھیلانے اور تربیت یافتہ شوٹرز تعینات کرنے میں مصروف ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:خالدہ ضیا کے بیٹے طارق رحمان کا 18 سالہ خودساختہ جلاوطنی ختم کرکے بنگلہ دیش واپسی کا اعلان
پی این پی کے رہنما صلاح الدین احمد نے پارٹی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اتحاد کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ کسی بھی غیر مستحکم قوت کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
جماعتِ اسلامی کے جنرل سیکرٹری غلام پرور نے سیاسی اختلافات کے باعث پیدا ہونے والی کمزوریوں کی طرف توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ تمام جماعتیں اپنے اتحاد کے عزم کو تجدید کریں۔
این سی پی کے کنوینر ناہید اسلام نے کہا کہ جولائی کی بغاوت کو بدنام کرنے کی کوششیں اس کی ابتدا سے جاری ہیں اور اندرونی تقسیم دشمنوں کے لیے فائدہ مند ہے۔ انہوں نے میڈیا، تعلیمی اداروں اور عدالتوں میں پھیلائی جانے والی پروپیگنڈا سرگرمیوں کی نشاندہی کی۔
After the July Uprising, the cultural and political platform Inquilab Mancha emerged under his leadership
See more: https://t.co/i6gPThuwhH pic.twitter.com/mdOMXiqCqP
— bdnews24.com (@bdnews24com) December 12, 2025
اجلاس میں قانون کے مشیر آصف نذرل نے کہا کہ حکومت اور تمام سیاسی فریقین کو قومی مفاد کو فوقیت دینی ہوگی اور یکجہتی برقرار رکھنا ضروری ہے تاکہ ملک کی جمہوری راہ میں رکاوٹیں پیدا نہ ہوں۔
اجلاس کے شرکا نے اتفاق کیا کہ داخلی تقسیم کو ختم کرنا اور تمام سیاسی جماعتوں کے درمیان اعتماد اور اتحاد قائم رکھنا وقت کی ضرورت ہے تاکہ جولائی کی عوامی بغاوت کے اصل جذبے کو محفوظ رکھا جا سکے اور ملک میں جمہوری استحکام قائم رہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بنگلہ دیش بی این اپی پروفیسر یونس جماعت اسلامی