Islam Times:
2025-04-22@06:05:55 GMT

پشاور ہائیکورٹ کیلئے 10 ایڈیشنل ججز تعینات کرنے کی منظوری

اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT

پشاور ہائیکورٹ کیلئے 10 ایڈیشنل ججز تعینات کرنے کی منظوری

ذرائع کے مطابق جوڈیشل کمیشن اجلاس میں 9 ایڈیشنل ججز کی تعیناتیوں کا ایجنڈا زیرغور تھا لیکن اجلاس کے دوران چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے 10 ایڈیشنل ججزکا مطالبہ کیا جس پر چیف جسٹس پاکستان نے اتفاق رائے کیا۔ اسلام ٹائمز۔ جوڈیشل کمیشن نے پشاور ہائیکورٹ کے لیے 10 ایڈیشنل ججز کی منظوری دے دی۔ چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کی زیرصدارت جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ہوا، جس میں پشاور ہائیکورٹ کے لیے 10 ایڈیشنل ججز کی منظوری دی گئی۔ ذرائع کے مطابق فرح جمشید، انعام اللہ خان، مدثرامیر، ثابت اللہ اور  اورنگزیب کو ایڈیشنل جج لگانے کی منظوری دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ عبدالفیاض، صلاح الدین، صادق علی، طارق آفریدی اور اورنگزیب خان کو بھی پشاور ہائیکورٹ میں ایڈیشنل جج تعینات کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق جوڈیشل کمیشن اجلاس میں 9 ایڈیشنل ججز کی تعیناتیوں کا ایجنڈا زیرغور تھا لیکن اجلاس کے دوران چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے 10 ایڈیشنل ججزکا مطالبہ کیا جس پر چیف جسٹس پاکستان نے اتفاق رائے کیا۔ ذرائع کا کہنا ہےکہ پشاور ہائیکورٹ کے لیے 10 ایڈیشنل ججز کی تعیناتیاں اکثریت سے ہوئی ہیں۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ جوڈیشل کمیشن اجلاس 3 ممبران نے 9 کی بجائے 10 ایڈیشنل ججز لگانے پر اعتراض کیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پشاور ہائیکورٹ ایڈیشنل ججز کی جوڈیشل کمیشن کی منظوری چیف جسٹس

پڑھیں:

چیف جسٹس نے ججز کے تبادلوں پر رضامندی ظاہر کی تھی: رجسٹرار سپریم کورٹ

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )اسلام آباد ہائیکورٹ ججز ٹرانسفر اور سنیارٹی کیس میں آئینی بینچ کے روبرو رجسٹرار سپریم کورٹ کی جانب سے جواب جمع کروادیا گیا۔
ڈان نیوز کے مطابق جواب میں کہا گیا کہ آئین کے آرٹیکل 200 کی شق ایک کے تحت صدر مملکت جج کا تبادلہ کرسکتا ہے۔رجسٹرار سپریم کورٹ کے جواب میں آئینی بینچ کو آگاہ کیا گیا ہے کہ وزارت قانون کی جانب سے ٹرانسفر سے پہلے یکم فروری کو چیف جسٹس سے رائے طلب کی گئی تھی، چیف جسٹس نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے لئے ججز ٹرانسفر پر رضامندی ظاہر کی تھی۔
رجسٹرار سپریم کورٹ کے جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ وزارت قانون نے یکم فروری کو چیف جسٹس کی رضامندی طلب کی تھی، چیف جسٹس نے اسی روز ججز ٹرانسفر پر رضامندی کا جواب بھیجا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز کے تبادلے اور سنیارٹی کیس میں جوڈیشل کمیشن نے بھی اپنا جواب سپریم میں جمع کروا دیا۔
جواب میں کہا گیا ہے کہ جوڈیشل کمیشن کا مینڈیٹ آئین کے آرٹیکل 175 اے میں دیا گیا ہے، جوڈیشل کمیشن کی بنیادی ذمہ داری سپریم کورٹ، ہائیکورٹ اور فیڈرل شریعت عدالتوں میں ججز کی تقرری ہے۔
جوڈیشل کمیشن کے جواب میں کہا گیا ہے کہ موجودہ کیس ججز کے تبادلے سے متعلق ہے، ججز کے تبادلوں میں آئین کے مطابق جوڈیشل کمیشن کا کوئی کردار نہیں۔
سیکرٹری جوڈیشل کمیشن نیاز محمد کی جانب سے جواب جمع کروایا گیا ہے۔

گندم کی فصل میں حصہ کم ملنے پر بیوی نے تشدد کر کے شوہر کو قتل کردیا

مزید :

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد ہائیکورٹ ججز ٹرانسفر کی سمری منظوری کی حیران کن سپیڈ، صرف ایک دن میں 8 سرکاری کام ہوئے
  • مریم نواز کی گندم خریداری کیلئے الیکٹرونک ویئر ہاؤس ریسیٹ نظام کی منظوری
  • پشاور: آئس کے نشے نے نوجوان نسل کو جکڑ لیا، پولیس کی کارروائیاں بےاثر ثابت
  • چیف جسٹس نے ججز کے تبادلوں پر رضامندی ظاہر کی تھی: رجسٹرار سپریم کورٹ
  • ہائیکورٹس میں مستقل چیف جسٹسز تعینات کرنے کا فیصلہ
  • اسلام آباد ہائیکورٹ سمیت چاروں ہائیکورٹس میں مستقل چیف جسٹسز تعینات کرنے کا فیصلہ
  • اسلام آباد سمیت 4 ہائیکورٹس میں مستقل چیف جسٹسز تعینات کرنے کا فیصلہ
  • اسلام آباد سمیت تمام ہائی کورٹس میں مستقل چیف جسٹس تعینات کرنے کا فیصلہ
  • اسلام آباد سمیت تمام ہائی کورٹس میں مستقل چیف جسٹس تعینات کرنے کا فیصلہ
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کا الیکشن دھاندلی کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری