یہ غذا سالانہ 20 لاکھ سے زائد ذیابیطس کے کیسز کی وجہ بنتی ہے
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
میٹھے مشروبات طویل عرصے سے آج کل کی غذا کا ایک اہم حصہ ہیں لیکن محققین اس بات پر روشنی ڈالتے ہیں کہ یہ عالمی صحت کے لیے بہت زیادہ نقصان دہ ہے۔
ڈوروتھی آر فرائیڈمین اسکول آف نیوٹریشن سائنس اینڈ پالیسی کے محققین کی طرف سے نیچر میڈیسن میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں اندازہ لگایا گیا ہے کہ ہر سال چینی والے میٹھے مشروبات کے استعمال کی وجہ سے ٹائپ 2 ذیابیطس کے 22 لاکھ نئے کیسز اور دل کی بیماری کے 12 لاکھ نئے کیسز سامنے آتے ہیں۔
اس بڑے پیمانے پر کیے گئے مطالعے میں 184 ممالک کے 30 سالوں کے اعداد و شمار کا تجزیہ کیا گیا جو کہ 1990-2020 تک محیط ہے۔
مطالعے نے اس بات میں نمایاں فرق پایا کہ یہ مشروبات کس طرح مختلف آبادیوں کو متاثر کرتے ہیں۔ نتائج کے مطابق مرد، کم عمر افراد، اعلیٰ تعلیم یافتہ افراد اور شہری آبادی زیادہ خطرے میں ہیں۔
جبکہ سب صحارا افریقہ، لاطینی امریکا اور کیریبین جیسے ترقی پذیر خطوں نے شوگر والے مشروبات کی کھپت کیوجہ سے امراض کی خطرناک تعداد ظاہر کی ہے۔
افریقہ میں ذیابیطس کے 21% سے زیادہ اور لاطینی امریکا میں تقریباً 24% نئے ذیابیطس کے کیسز ریکارڈ ہوتے ہیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ذیابیطس کے
پڑھیں:
کیا اس مرتبہ پوپ ایشیا یا افریقہ سے ہوسکتے ہیں، مضبوط امیدوار کون؟
پوپ فرانسس کے انتقال کے بعد اب ایک ارب 39 کروڑ کیتھولک افراد کی توجہ اس بات پر مرکوز ہیں کہ ان کے اگلے پوپ کون اور کہاں سے ہوسکتے ہیں۔
اگلے پوپ کا انتخاب سینیئر کیتھولک پادریوں پر مشتمل کالج آف کارڈینلز کرے گا۔ اہل ہونے کے لیے امیدوار کا مرد رومن کیتھولک ہونا ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پوپ فرانسس چل بسے، ویٹیکن کا باضابطہ اعلان
ووٹ ڈالنے کے اہل 138 کارڈینلز میں سے پوپ فرانسس کے ہاتھوں مجموعی طور پر 110 کارڈینلز مقرر کیے گئے تھے۔ یہ گروپ پچھلے انتخابی حلقوں کے مقابلے میں خاص طور پر زیادہ متنوع ہے جس میں ایشیا، افریقہ اور لاطینی امریکا کی نمائندگی ہے۔ ان میں سب سے کم عمر کارڈینل صرف 45 سال کے ہیں جو یوکرینی ہیں اور آسٹریلیا میں مقیم ہیں۔
اس بات کا امکان موجود ہے کہ صدیوں میں پہلی بار اگلے پوپ افریقہ یا ایشیا سے آسکتے ہیں یا کسی اور ایسے خطے سے جہاں سے اب تک چرچ کی قیادت کم ہی آئی ہو۔
جن افریقی کارڈینلز پر تبادلہ خیال کیا جارہا ہے ان میں پونٹفیکل کونسل برائے انصاف اور امن کے سابق سربراہ گھانا کے پیٹر ترکسن اور کنشاسا کے آرک بشپ فریڈولن امبوگو جن کا تعلق گھانا سے ہے، شامل ہیں۔ دونوں اپنے اپنے ممالک میں امن کی پرزور وکالت کرتے ہیں۔
ایک اور مضبوط دعویدار فلپائن کے کارڈنیل لوئس ٹیگل ہیں جو منیلا کے سابق آرچ بشپ ہیں۔ پوپ فرانسس کی طرح ٹیگل معاشرتی انصاف اور غریبوں کی دیکھ بھال پر زور دیتے ہیں۔
مزید پڑھیے: کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس کون تھے؟
ہنگری کے کارڈینل پیٹر ایرڈو کو ایک معروف قدامت پسند امیدوار کے طور پر دیکھا جارہا ہے اور وہ مشرقی عیسائیوں کے لیے پل کے طور پر کام کرسکتے ہیں۔
ایسزٹرگوم بوڈاپسٹ کے آرچ بشپ ایرڈو ایک روایت پسند ہیں جنہوں نے گرجا گھروں کے مابین اتحاد کی اشد ضرورت پر زور دیتے ہوئے آرتھوڈوکس عیسائیوں تک رسائی حاصل کی ہے۔
مزید پڑھیں: پوپ فرانس غزہ میں اسرائیلی مظالم پر ایک بار پھر بول پڑے
ان میں کارڈنیل پیٹرو پیرولن بھی ہیں جو ہولی سی کے سیکریٹری آف اسٹیٹ ہیں اور جن کا اعلیٰ سفارتی کردار کے باعث تمام کارڈینلز میں جانے پہچانے جاتے ہیں۔
دوسرے ممکنہ امیدواروں میں بولونا کے آرک بشپ اٹلی کے میٹیو زوپی اور سائنوڈ آف بشپس کے سیکریٹری جنرل مالٹا کے ماریو گریچ بھی شامل ہیں۔
عبوری دور میں ویٹیکن کا کیا ہوتا ہے؟پوپ کی نشست خالی رہنے کے دوران ایک سینیئر کارڈینل جنہیں کیمر لینگو کہا جاتا ہے وہ پوپ کی موت کی تصدیق کرتے ہیں اور عارضی طور پر ویٹیکن کے مالی معاملات اور انتظامی امور کا چارج سنبھال لیتے ہیں۔ تاہم ان کے پاس چرچ کے نظریے کو تبدیل کرنے یا اہم فیصلے کرنے کا اختیار نہیں ہوتا۔
یہ بھی پڑھیے: نئے پوپ کا انتخاب کیسےکیا جاتا ہے؟
موجودہ کیمر لینگو آئرلینڈ میں پیدا ہونے والے کارڈینل کیون فیرل ہیں۔ وہ ویٹیکن کی سپریم کورٹ کے صدر بھی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پوپ پوپ کا انتقال پوپ کے جانشین پوپ کے جانشین کون