ایکس میں پیمنٹ سروس کو جلد متعارف کرانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔یکم فروری ۔2025 )سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی جانب سے” ایکس“ منی ٹرانسفرسروس کو لانچ کیا جا رہا ہے جس کا بنیادی مقصد ”ایکس “صارفین کو پیمنٹ کی سہولت فراہم کرنا ہے، اس پیمنٹ سروس کو 2025 میں کسی وقت باضابطہ طور پر متعارف کرایا جائے گا. رپورٹ کے مطابق ایلون مسک کافی عرصے سے”ایکس“کو چین کی وی چیٹ ایپ جیسا بنانے کی بات کر رہے ہیں اور اب اس حوالے سے اہم پیشرفت ہوئی ہے اس کا بنیادی مقصد مالیاتی ٹرانزیکشنز کو براہ راست سوشل میڈیا پلیٹ فارم کا حصہ بنانا ہے جس سے اسے سپر ایپ کی شکل دینے میں مدد ملے گی.
(جاری ہے)
ایکس کو مفت استعمال کرنے والے صارفین کو بھی اے آئی چیٹ بوٹ گروک تک رسائی دیدی گئی ایکس منی کے آفیشل اکاﺅنٹ کے مطابق یہ آپ کے تمام مالیاتی اقدامات کا حل ہے، اس سے عندیہ ملتا ہے کہ کمپنی کی جانب سے متعدد پیمنٹ فیچرز کو متعارف کرایا جائے گا. ایکس کی سی ای او لنڈا یاکارینو نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ ایکس منی کا پہلا آفیشل شراکت دار ویزا ہوگا، اس شراکت داری سے صارفین کو ویزا ڈائریکٹ کے ذریعے پیسے بھیجنے یا موصول کرنے میں مدد ملے گی. ایکس منی میں صارفین کو ڈیبٹ کارڈ کے ذریعے کنیکٹ ہونے کی سہولت فراہم کی جائے گی تاکہ وہ پیمنٹ سروس کو استعمال کرسکیں اس کے علاوہ بینک اکاﺅنٹس میں براہ راست پیسے ٹرانسفر کرنے کا آپشن بھی دیا جائے گا اس سروس کو سب سے پہلے امریکا میں متعارف کرایا جائے گا اور پھر دیگر خطوں کا رخ کیا جائے گا جس کا انحصار وہاں قانونی اور مالیاتی منظوری ملنے پر ہوگا.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے صارفین کو جائے گا سروس کو
پڑھیں:
نیشنل جوڈیشل پالیسی ساز کمیٹی کا جبری گمشدگیوں اور کمرشل مقدمات پر مؤثر ردعمل دینے کا فیصلہ
نیشنل جوڈیشل پالیسی ساز کمیٹی نے جبری گمشدگیوں کے مقدمات پر مؤثر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
کمیٹی کا 56واں اجلاس چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی کی صدارت میں ہوا، جس میں وفاقی آئی ٹی عدالت کے چیف جسٹس امین الدین خان اور تمام ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز نے بھی شرکت کی۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں یہ طے پایا کہ گرفتار افراد کو 24 گھنٹوں کے اندر مجسٹریٹ کے سامنے پیش نہ کرنے کی صورت میں نیا میکانزم بنایا جائے گا تاکہ انصاف کے عمل کو مزید مؤثر بنایا جا سکے۔
اجلاس میں دیگر اہم فیصلے بھی کیے گئے، جن میں شامل ہیں: کمرشل مقدمات کے جلد فیصلوں کے لیے کمرشل لٹیگیشن کوریڈور کا نفاذ، مقدمات کی ٹائم لائنز پر سختی سے عملدرآمد، عدالتوں میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے استعمال کے لیے قومی گائیڈ لائنز کی تیاری
کمیٹی نے لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے 4 لاکھ 65 ہزار سے زائد مقدمات نمٹانے کے ریکارڈ کو سراہا اور پشاور ہائی کورٹ کے وراثتی مقدمات کے نظام کی تعریف کی۔ اس کے ساتھ تمام ضلعی عدالتوں میں ای فائلنگ کے فوری آغاز کی بھی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں ہدایت دی گئی کہ 2019ء تک کے پرانے وراثتی کیسز کو صرف 30 دن میں نمٹایا جائے، جبکہ جیل اصلاحات پر صوبائی حکومتوں سے مشاورت کی جائے گی۔
مزید براں، خواتین اور خاندانی سہولت مراکز کے قیام کی اصولی منظوری دی گئی، اور انصاف تک رسائی فنڈ کے تحت 2 ارب 58 کروڑ سے زائد فنڈز جاری کرنے اور عدالتوں کی سولرائزیشن کے لیے صوبائی حکومتوں سے اضافی فنڈز لینے کی ہدایات بھی دی گئیں۔