لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے دائر درخواستوں پر فریقین سے جواب طلب
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
سندھ ہائیکورٹ نے لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق دائر درخواستوں پر فریقین سے دوہفتوں میں جواب طلب کرلیا۔سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس صلاح الدین پہنور نے لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے دائر درخواستوں پر سماعت کی۔دوران سماعت پولیس کی جانب سے رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی جس میں بتایا گیا کہ لاپتہ شہری جاوید، نعیم، یونس خان اور سلیم الرحمان کی گمشدگی کے مقدمات درج کر لئے ہیں، لاپتہ افراد کا سراغ نہیں لگایا جا سکا تاہم تلاش جاری ہے۔جسٹس صلاح الدین پہنور نے ریمارکس میں کہا کہ پولیس کو یہ تو معلوم ہونا چاہیے بندہ مرگیا ہے یا زندہ ہے، وقت ضائع کیے بغیر گمشدہ شہریوں کا سراغ لگانا ضروری ہے۔بعدازاں عدالت نے پولیس کو لاپتہ شہریوں کا سراغ لگانے کے لیے 2 ہفتوں کی مہلت دے دی اور آئی جی سندھ، سیکرٹری داخلہ اور دیگر کو دو ہفتوں میں تحریری جواب جمع کروانے کا حکم دے دیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: لاپتہ افراد
پڑھیں:
گندم کی فی من قیمت 4 ہزار روپے مقرر کرنے کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر
گندم کی فی من قیمت 4 ہزار روپے مقرر کرنے کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ ہمارے ملک میں زرعی سیکٹر خوراک کی کمی کو پورا کرتا ہے، حکومت 2200 روپے فی من گندم کی قیمت مقرر کر رہی ہے جبکہ فی ایکڑ خرچہ 3600 روپے فی من ہے۔ اسلام ٹائمز۔ گندم کی فی من قیمت 4 ہزار روپے مقرر کرنے کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی۔ درخواست چنیوٹ کے کسان نے ایڈووکیٹ غلام عباس ہرل کی وساطت سے دائر کی، درخواست میں پنجاب حکومت، سیکرٹری فوڈ ڈیپارٹمنٹ اور ڈی جی پاسکو کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست گزار کا موقف ہے کہ ہمارے ملک میں زرعی سیکٹر خوراک کی کمی کو پورا کرتا ہے، حکومت 2200 روپے فی من گندم کی قیمت مقرر کر رہی ہے جبکہ فی ایکڑ خرچہ 3600 روپے فی من ہے۔
درخواست گزار کے مطابق حکومت کسانوں سے گندم کی خریداری بھی نہیں کر رہی، گندم کا ریٹ کم مقرر کرنا غیر قانونی اور کسانوں کے ساتھ زیادتی ہے، لہٰذا لاہور ہائیکورٹ حکومت کو 4 ہزار روپے فی من گندم کا رہٹ مقرر کرنے کا حکم دے۔ عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ گندم کی خریداری کے لیے حکومت کو پالیسی بنانے کا حکم دیا جائے، درخواست گزار نے یہ بھی استدعا کی ہے کہ عدالت کسانوں کو سبسڈی دینے کے حوالے سے بھی احکامات جاری کرے۔