قلات: منگوچر میں دہشت گردوں کے متعدد حملے، 17 افراد جانبحق، متعدد زخمی
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
بلوچستان کے ضلع قلات کی تحصیل منگوچر میں جمعہ اور ہفتے کی درمیانی شب مسلح افراد نے کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ پر مسافر بسوں پر فائرنگ کر دی جس سے متعدد افراد جاں بحق اور زخمی ہوئے ہیں۔
اسسٹنٹ کمشنر منگوچر علی گل بلوچ نے وی سے بات کرتے ہوئے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ رات گئے دہشت گردوں نے مسافر بسوں کو فائرنگ کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 17 افراد جانبحق جبکہ ایک زخمی ہوا۔
یہ بھی پڑھیے:بلوچستان: تحصیل زہری پر مسلح افراد کا حملہ، سرکاری عمارتیں جلا دیں، ریکارڈ بھی قبضے میں لے لیا
اسسٹنٹ کمشنر منگوچر علی گل نے بتایا کہ سیکیورٹی فورسز نے رات بھر دہشت گردوں کا مقابلہ کیا جس کے بعد دہشت گرد فرار ہو گئے۔ اس دوران دہشت گردوں نے نجی بینک میں گرنیڈ پھینکے جس کے نتیجے میں نیچے بینک میں آگ بھڑک اٹھی اور بینک نذر آتش ہو گیا۔
حملے کے بعد علاقے میں کلیئرنس آپریشن مکمل کر لیا گیا ہے جبکہ کوئٹہ کراچی کی قومی شاہراہ کو بھی آمد و رفت کے لیے بحال کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب لیویز حکام کام کا بتانا ہے کہ رات گئے دہشت گردوں نے بسوں پر فائرنگ کے ساتھ ساتھ مختلف سیکیورٹی فورسز کی چوکیوں پر بھی حملے کیے۔ رات بھر منگوچر فائرنگ اور دھماکوں کی زد میں رہا جس سے علاقہ مکین خوف و حراس میں مبتلا رہے۔ حملے میں دہشت گردوں نے بھاری اسلحے کا استعمال کیا جبکہ سیکیورٹی فورسز اور شدت پسندوں میں جھڑپ کا سلسلہ رات بھر جاری رہا۔ سیکورٹی فورسز نے علاقے کو مکمل گھیرے میں لے رکھا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
راولپنڈی: مسلح افراد کے حملے میں فوڈ چین کا رائیڈر زخمی
راولپنڈی:تھانہ وارث خان کے علاقے میں ایک فوڈ چین کے کورئیر پر نامعلوم مسلح افراد نے حملہ کر دیا۔
پولیس کے مطابق واقعہ رات گئے پیش آیا، جب رائیڈر ڈیوٹی پر تھا، حملے میں کورئیر عمر کو بلیڈ مارے گئے جس سے وہ شدید زخمی ہو گیا۔
حملے کے فوری بعد ملزمان موقع سے فرار ہو گئے، جبکہ زخمی کورئیر کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں اس کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ حملے کے بعد موقع پر شدید غم و غصہ دیکھنے میں آیا، شہریوں نے فوڈ چین کے خلاف نعرے لگائے اور کہا کہ "ابھی یہ فوڈ چین بند نہیں ہوا؟ اسے بند کرو!"
وارث خان پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے، جبکہ ملزمان کی تلاش جاری ہے۔