راولپنڈی:

اے این ایف حکام نے اندرون اور بیرون ملک اسمگلنگ کی کوششیں ناکام بناتے ہوئے ایک کروڑ سے زائد مالیت کی منشیات برآمد کرلی۔
 

ترجمان کے مطابق اینٹی نارکوٹکس فورس کا تعلیمی اداروں کے گردونواح اور ملک کے مختلف شہروں میں منشیات اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے۔ اس دوران  4 کارروائیوں میں 2 ملزمان کو گرفتار  کرکے ایک کروڑ سے زائد مالیت کی 27.

970 کلو گرام منشیات برآمد کرلی گئی۔

تعلیمی اداروں میں کارروائیاں
پشاور میں یونیورسٹی کے قریب ملزم کے قبضے سے  2 کلو چرس برآمد کرلی گئی۔ گرفتار ملزم نے تعلیمی اداروں کے طلبہ کو منشیات فروخت کرنے کا اعتراف بھی کیا ہے۔

دیگر کارروائیاں
لاہور میں کوریئر آفس کے ذریعے آسٹریلیا بھیجنے کے لیے تیار پارسل میں لیدر جیکٹ سے2.970 کلو گرام آئس برآمد کرلی گئی۔  دوسری جانب بلوچستان میں تربت  کے علاقے میں موٹر سائیکل سے 19 کلو  آئس برآمد کرلی گئی۔

علاوہ ازیں ایم ٹو موٹر وے ٹول پلازہ اسلام آباد کے قریب مسافر بس میں سوار ملزم سے 5 کلو آئس برآمد کرلی گئی۔

تمام کارروائیوں میں گرفتار ملزمان کے خلاف انسداد منشیات ایکٹ کے تحت مقدمات درج کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: برآمد کرلی گئی

پڑھیں:

فتنہ الخوارج منشیات کی اسمگلنگ سے فنڈنگ حاصل کر رہے ہیں، عدم استحکام پھیلا رہے ہیں: آئی جی ایف سی

وادی تیراہ اس وقت سہولیات کی شدید کمی، سکیورٹی مسائل اور انتظامی چیلنجز کا سامنا کر رہی ہے۔ انسپکٹر جنرل فرنٹیئر کور (نارتھ خیبر پختونخوا) میجر جنرل راؤ عمران سرتاج نے کہا ہے کہ فتنہ الخوارج علاقے میں بدامنی کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ منشیات کی اسمگلنگ سے مالی وسائل حاصل کر رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ خیبر پختونخوا کی افغانستان کے ساتھ سرحد کی مجموعی لمبائی 1224 کلومیٹر ہے، جن میں سے تقریباً 717 کلومیٹر کی نگرانی فرنٹیئر کور کی ذمہ داری ہے۔ اس سرحدی پٹی میں برف پوش اور سنگلاخ پہاڑ شامل ہیں، جہاں نگرانی ایک بڑا چیلنج ہے۔ آئی جی ایف سی کے مطابق دراندازی روکنے کے لیے حساس مقامات پر جدید کیمرے نصب کیے جا چکے ہیں۔
میجر جنرل راؤ عمران سرتاج نے کہا کہ سرحد اسی وقت مکمل طور پر محفوظ ہو سکتی ہے جب دونوں اطراف سے اس کا احترام کیا جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان پہلی مرتبہ باقاعدہ باڑ لگائی گئی ہے، جس کے بعد اب اسے ایک عملی طور پر بین الاقوامی سرحد کہا جا سکتا ہے۔
انہوں نے اس تشویشناک صورتحال کی طرف بھی توجہ دلائی کہ وادی تیراہ کی پوری آبادی کی نگرانی کے لیے اس وقت صرف تین پولیس اہلکار موجود ہیں، جو انتظامی مسائل کی سنگینی کو ظاہر کرتا ہے۔
اس موقع پر ونگ کمانڈر کرنل وقاص نے بتایا کہ وادی تیراہ میں 60 کلومیٹر کے دائرے میں ضلعی انتظامیہ، پولیس یا کوئی سرکاری اسپتال موجود نہیں۔ علاقے میں سرکاری اسکول اور اساتذہ کی بھی شدید کمی ہے۔ ان کے مطابق فرنٹیئر کور کے زیرِ انتظام 16 اسکول قائم کیے گئے ہیں، جہاں ایف سی نے اپنی مدد آپ کے تحت اساتذہ بھرتی کیے ہیں۔
کرنل وقاص نے مزید کہا کہ وادی تیراہ میں کوئی اسپتال نہ ہونے کے باعث معمولی طبی سہولت کے لیے بھی مقامی لوگ فرنٹیئر کور سے رجوع کرنے پر مجبور ہیں، حتیٰ کہ ایک انجکشن کے لیے بھی ایف سی کی مدد لی جاتی ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • گڈانی کے قریب اسمگلنگ کیخلاف کارروائی، 37 ارب روپے سے زائد مالیت کی منشیات برآمد؛ ایف بی آر
  • فتنہ الخوارج منشیات کی اسمگلنگ سے فنڈنگ حاصل کر رہے ہیں، عدم استحکام پھیلا رہے ہیں: آئی جی ایف سی
  • لاہور: 13 سالہ طالبعلم سے بدفعلی کی کوشش ناکام، آن لائن ٹیکسی ڈرائیور گرفتار
  • بلوچستان میں انسداد اسمگلنگ آپریشن؛  منشیات سمیت 70 کروڑ  کی اشیا ضبط
  • کسٹمز نے 5 ماہ میں 30 کروڑ مالیت کا سونا اور چاندی ضبط کرلیا
  • حیدرآباد : پولیس مقابلوںمیں2منشیات فروش زخمی حالت میں گرفتار، ساتھی فرار
  • بنگلہ دیش سی آئی ڈی کی کارروائی، انسانی اسمگلنگ کا خطرناک ملزم گرفتار
  • اٹک میں بس ڈرائیور سے جعلی نوٹ برآمد
  • جعلی پاکستانی کرنسی اسمگل کرنے کی کوشش ناکام، بس ڈرائیور گرفتار
  • حیدرآباد، پولیس کا منشیات فروشوں کے ساتھ مقابلہ، ایک زخمی حالت میں گرفتار، ساتھی فرار