Nai Baat:
2025-12-13@23:27:21 GMT

وہاڑی کی ترقی کی امید … محترمہ تہمینہ دو لتانہ

اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT

وہاڑی کی ترقی کی امید … محترمہ تہمینہ دو لتانہ

ہمارے مردانہ تسلط والے معاشرہ میں خواتین کو وہ مقام و منزلت حاصل نہ ہے جو کہ مغربی معاشرہ اور ساری دنیا میں خواتین کو حاصل ہے جبکہ اسلام میں خواتین کو مساوی حقوق اور قدرومنزلت دی جاتی ہے ۔ اس معاشرتی ناانصافی کے باوجود بعض خواتین نے اپنے اعلی انسانی خصائل اور آہنی عزم سے مختلف شعبہ جات میں اپنی خاصیت کو منوایا ہے قابل ذکر خواتین میں فاطمہ جناح، بینظیر ، محترمہ کلثوم نواز اور موجودہ دور میں محترمہ مریم نواز شریف ایک روشن مثال ہیں ۔ آج میری مخاطب مسلم لیگ ن کی ایک رہنما محترمہ تہمینہ دو لتانہ ہے جن کہ والد گرامی محمد ریاض دولتانہ وہاڑی کی ایک با اثر سیاسی شخصیت تھے اور انکے حقیقی انکل میاں ممتاز دولتانہ قومی سطح کہ سیاسی قائد اور وزیراعلی پنجاب ون یونٹ پاکستان رہے ۔ محترمہ تہمینہ دولتانہ نے کینرڈ کالج سے گریجویشن مکمل کرنے کے بعد تاریخ میں ایم اے کی ڈگری حاصل کی اور اس کے بعد انہوں نے دو پیشہ ور کورسز مکمل کیے ہیں ، ایک 2004-2005 ء میں حکومت پاکستان کے ذریعہ این ڈی سی ہے اور امریکہ کے محکمہ برائے ریاستی محکمہ سے پولیٹیکل سائنس میں دوسرا کورس۔۔ اس دور کے دوران انہوں نے دو سیاسی عہدے پر فائز تھے کیونکہ مسلم لیگ ن کے مرکزی نائب صدر میں سے ایک کے طور پر بھی اس دوران اے آر ڈی کے نائب صدر کی حیثیت سے جاری رہے۔ وہ 1996-1999 ء میں وزیر مملکت برائے خواتین کی ترقی ، معاشرتی بہبود اور خصوصی تعلیم بن گئیں۔

انہوں نے اپنے سیاسی سفرکا آغاز 1987 ء میں کیا، انہوں نے اپنا پہلا الیکشن 1993ء میں لڑا جس میں انہوں نے پورے پنجاب سب سے زیادہ لیڈ وہاڑی میں حاصل کی۔ 2002سے 2007ء مسلم لیگ ن کے پلیٹ فارم سے ایم این اے رہیں۔ 2008ء میں الیکشن جیتیں، 2010ء میں وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی رہیں ۔2013ء سے 2018ء سے ایم این اے بنیں اب 2024ء میں مسلم لیگ ن کے پلیٹ فارم سے الیکشن جیتا۔ 2013اور 2018ء میں ان کے چھوٹے بیٹے میاں عرفان دولتانہ آبائی حلقے لڈن سے ایم پی اے رہے، میاں عمران دولتانہ مسلم لیگ ن کے ضلعی صدر وہاڑی ہیں اور محترمہ کے ساتھ مل کر حلقے میں کام کرتے ہیں۔محترمہ اب تک 7بار الیکشن لڑیں جس میں 4بار ایم این اے منتخب ہوئیں، 2بار ریزرو سیٹ پر ایم این اے بنیں اور ایک الیکشن میں شکست ہوئی۔ پارٹی میں شمولیت کے بعد پی ایم ایل کی خواتین اور یوتھ ونگ کی جنرل سکریٹری کے طور پر منتخب کیا ۔ دولتانہ خاندان کے خصائل میں اپنے سیاسی قائدئین کے ساتھ وفاداری اور عوامی خدمت اور نظریاتی وابستگی کا عنصر نمایاں ہے ۔ محترمہ تہمینہ دو لتانہ نے 1987 ء میں مسلم لیگ ن میں شامل ہوئی اور اس وقت سے تاحال پارٹی پر مصائب کا جو بھی پہاڑ آیا وہ ہر موقعہ پر اپنے آہنی عزم کے ساتھ قائم رہی انکے پایا استقامت میں لرزش نہ آئی ، ایم آرڈی کی تحریک ہو یا مشرف دور کے سیاسی انتقام کا زمانہ ہو محترمہ تہمینہ دو لتانہ نے بطور نائب صدر خواتین ون مسلم لیگ ن محترمہ کلثوم نواز شریف کے شانہ بشانہ جہاد کیا اس دوران ریاست گردی ہو پولیس گردی ہو لاٹھیوں کی یلغار ہو یا گولیوں کی ترتراہٹ ہو محترمہ تہمینہ دو لتانہ نے اپنے نظریاتی وابستگی کا بھرم قائم رکھا محترمہ تہمینہ دو لتانہ چوتھی مرتبہ ممبر قومی اسمبلی منتخب ہو چکی ہیں اور اس دوران انہوں نے عوامی فلاح کے بے شمار منصوبے جن میں دور دراز دیہات میں بجلی کی فراہمی ، خواتین کے لئے مقامی طور پر رزق کے موقعہ فراہم کرنا دور درز دیہات میں ترقیاتی کاموں میں ڈسٹرکٹ ہسپتال وہاڑی کی اپ گریڈیشن ، کومسیٹس یونیورسٹی کا قیام اور میڈکل کالج کی منظوری اور وہاڑی سے ملتان 100 کلومیٹر دو رویہ سڑک کی تعمیر شامل ہیں۔ محترمہ تہمینہ دو لتانہ 1996 ء سے 1999 ء میں وزیر مملکت برائے خواتین کی ترقی ، معاشرتی ترقی و خصوصی ترقی کے عہدہ پر فائز ہوئی اور انکی قائدانہ صلاحیتوں کی وجہ سے نہ صرف یہ محکمہ جات عوامی فلاح میں متحرک نظر آئے بلکہ مسلم لیگ ن کی پالیسیاں عوام میں مقبول ہوئی ۔صد حیف کہ ہمارے ملک کی سیاسی پارٹیاں مصلحتوں کا شکار نظر آتی ہیں ۔ نظریاتی سیاسی زعما مشکل وقت میں اپنی پارٹیوں کا اثاثہ ہوتے ہیں لیکن اقتدار میں آنے کے بعد انکو یکسر فراموش کر دیا جاتا ہے اور حکومتی اعہداجات دیگر مصلحتوں کے تحت بانٹے جاتے ہیں وہاڑی کی عوام فیصلہ سازوں کے روبروں التماس کرتی ہیں کہ گزشتہ الیکشن میں ضلع وہاڑی مسلم لیگ ن کا قلعہ ثابت ہوا تو محترمہ تہمینہ دو لتانہ کی مخلصانہ کاوش عوام دوستی اور عوامی فلاح کے منصوبہ جات تھے لہٰذا انکو وزارت کا قلمدان سونپا جائے تاکہ وہاڑی کی عوام کی محرومی دور ہو اور باقی مائندہ ترقیاتی کام مکمل ہو سکیں ۔
محترمہ تہمینہ دولتانہ کا مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف کے ساتھ شانہ بشانہ کام کرتی رہی ہیں، میاں نواز شریف محترمہ کو آپا کہہ کر پکارتے ہیں، اس کے ساتھ ساتھ محترمہ نے محترمہ کلثوم نواز کے ساتھ بھی کام کیا اور میاں نواز شریف کے ملک سے باہر جانے کے بعد وہ محترمہ کے ساتھ میاں نواز شریف کی وطن واپسی کیلئے شانہ بشانہ ان کے ساتھ رہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ بزنس ویمن بھی ہیں۔محترمہ وہاڑی میں میڈیکل کالج کی منظوری کیلئے کوششیں کر رہی ہیں۔

.

ذریعہ: Nai Baat

کلیدی لفظ: میاں نواز شریف مسلم لیگ ن کے ایم این اے لتانہ نے انہوں نے کے ساتھ کے بعد

پڑھیں:

8 مسلم ممالک کی اسرائیلی فوج کے یو این آر ڈبلیو اے ہیڈکوارٹرز پر حملے کی سخت مذمت

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: پاکستان سمیت 8 مسلم ممالک نے مشرقی یروشلم میں اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) کے ہیڈکوارٹرز پر اسرائیلی فوج کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

 ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق یہ مشترکہ بیان پاکستان، مصر، انڈونیشیا، اردن، قطر، سعودی عرب، ترکیہ اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ نے جاری کیا۔

مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ فلسطینی پناہ گزینوں کے حقوق کے تحفظ اور ان کی بنیادی ضروریات پوری کرنے میں یو این آر ڈبلیو اے کا کردار انتہائی اہم ہے،  ادارہ عشروں سے لاکھوں فلسطینیوں کو تحفظ، صحت، تعلیم اور ہنگامی امداد فراہم کر رہا ہے اور جنرل اسمبلی کی جانب سے اس کے مینڈیٹ میں مزید تین سال کی توسیع دنیا کے اعتماد کا ثبوت ہے۔

وزرائے خارجہ نے مشرقی یروشلم کے شیخ جراح محلے میں یو این آر ڈبلیو اے ہیڈکوارٹرز پر اسرائیلی حملے کو ناقابلِ قبول اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کے دفاتر کی حرمت پامال کرنا بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا کہ یہ کارروائی 22 اکتوبر 2025 کے عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کی بھی خلاف ورزی ہے، جس میں اسرائیل کو یو این آر ڈبلیو اے کے کام میں رکاوٹ ڈالنے سے منع کیا گیا تھا۔

بیان کے مطابق غزہ میں یو این آر ڈبلیو اے کے اسکول اور طبی مراکز پناہ گزینوں کے لیے زندگی کی آخری امید ہیں اور کسی متبادل ادارے کے پاس اس انفرااسٹرکچر اور مہارت کی صلاحیت موجود نہیں، لہٰذا ادارے کی کمزوری پورے خطے میں سنگین سماجی و سیاسی اثرات مرتب کرسکتی ہے۔

وزرائے خارجہ نے عالمی برادری پر زور دیا کہ یو این آر ڈبلیو اے کی فنڈنگ کو پائیدار اور مضبوط بنایا جائے، کیونکہ فلسطینی پناہ گزینوں کے حقوق کے تحفظ کے بغیر مسئلے کا منصفانہ اور دیرپا حل ممکن نہیں۔

خیال رہےکہ حماس کی جانب سے تو جنگ بندی کی مکمل پاسداری کی جارہی ہے لیکن اسرائیل نے اپنی دوغلی پالیسی اپناتے ہوئے 22 سال سے قید فلسطین کے معروف سیاسی رہنما مروان البرغوثی کو رہا کرنے سے انکاری ظاہر کی ہے اور اسرائیل کے متعدد وزیر اپنی انتہا پسندانہ سوچ کے سبب صبح و شام فلسطینی عوام کو دھمکیاں دے رہے ہیں جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی جارحانہ انداز اپناتے ہوئے مسلسل دھمکیاں دے رہے ہیں۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • برطانیہ،مسلم خاتون پولیس اہلکاروں کےلیےمقناطیسی حجاب
  • کھرمنگ، ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام امید سحر کنونشن
  • فرخ خان پاکستان مسلم لیگ شعبہ خواتین کی مرکزی صدر مقرر
  • پاک انڈونیشیا معاہدے اور تعاون
  • 8 مسلم ممالک کی اسرائیلی فوج کے یو این آر ڈبلیو اے ہیڈکوارٹرز پر حملے کی سخت مذمت
  • طالبان اور افغان اولمپک کمیٹی مذاکرات؛ خواتین کھلاڑیوں کیلیے ممکنہ پیش رفت کی امید
  • مسز فرخ خان پاکستان مسلم لیگ شعبہ خواتین کی مرکزی صدر نامزد
  • آزادکشمیر، گلگت بلتستان این ایف سی کے تحت فنڈز دیئے جائیں: نوازشریف
  • سندھ میں ٹریفک کے بعد فوڈ اتھارٹی میں بھی ای چالان شروع کرنے کا فیصلہ
  • ٹریفک کے بعد فوڈ اتھارٹی میں بھی ای چالان شروع کرنے کا فیصلہ