کچا قلعہ سے لاپتا ذہنی معذور نوجوان کا پتہ نہ چل سکا
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) کچا قلعہ سے 20 روز قبل پراسرار طور پر لاپتا ہونے والے ذہنی معذور نوجوان کا تاحال پتہ نہ چل سکا، نوجوان کی والدہ نے اربابِ اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ میرے بیٹے کی تلاش میں میری مدد کی جائے۔ اس حوالے سے لاپتا نوجوان کی والدہ مسمات حمیدہ اور بھائی محمد بلال نے گزشتہ روز پریس کلب کے سامنے پہنچ کر بتایا کہ میرا نوجوان بیٹا حسن ذہنی معذور ہے اور گزشتہ 11 جنوری کے روز گھر سے نکلا تھا جو اب تک واپس نہیں آیا، جبکہ اس سے قبل میرا بیٹا کبھی لاپتا نہیں ہوا، بیٹے کے گمشدگی کی حوالے سے متعلقہ تھانے کی پولیس، ایدھی سینٹر سمیت دیگر اداروں کو بھی آگاہ کیا اور ہر جگہ تلاش کیا لیکن 20 روز گزر جانے کے باوجود اب تک میرے بیٹے کا پتہ نہیں چل سکا ہے۔ انہوں نے اربابِ اختیار سے اپیل کی کہ بیٹے کی تلاش میں ہماری مدد کی جائے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اسلام آباد: نوجوان نے 22 سالہ طالبہ کو روم میٹس کے سامنے ہاسٹل میں گولی مار کر قتل کر دیا
اسلام آباد میں اسلامک یونیورسٹی کی طالبہ کونجی ہاسٹل میں گولی ماری کر قتل کردیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق تھانہ رمنا پولیس نے مقدمہ درج کر کے تحقیقات شروع کردیں، قتل کا واقعہ 19اپریل ہفتہ کے روز پیش آیا۔
مدعی مقدمہ نے کہا کہ نامعلوم نوجوان ہاسٹل میں داخل ہوا، میری بہن کمرے سے باہر آئی تو نامعلوم ملزم زبردستی کمرے میں داخل ہو گیا، ملزم نے سب کو خاموش رہنے کا کہا اور میری بہن کو گولی ماری دی۔
مدعی مقدمہ نے مزید کہا کہ 22 سالہ طالبہ کو تین رومیٹس کی موجودگی میں گولی ماری کر قتل کیا گیا، گولیاں لگنے سے 22 سالہ طالبہ موقع پر ہی جان کی بازی ہار گئی۔