زمینوں کے ریکارڈ میں ہیرا پھیری، کمیٹی قائم،سب رجسٹرار کے گرد شکنجہ سخت
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
٭کمیٹی کے سربراہ ممبر گوٹھ آباد عمرفاروق ہوں گے ، 90روز میں رپورٹ وزیراعلیٰ کو دے گی
٭کراچی ڈویژن میں 5 سال سے زیادہ عرصہ تعینات سب رجسٹرار کو ٹرانسفر کیا جائے گا
( جرأت نیوز)سندھ حکومت نے تاجروں کے مطالبے پر عمل درآمد کی ابتداء کردی۔کراچی کے کس علاقے کی کون سی زمین کے ریکارڈ میں ہیراپھیری کی گئی اب تحقیقات ہوگی وزیر اعلی سندھ کی ہدایت پرپانچ رکنی کمیٹی تشکیل دیدی گئی کراچی کی زمینوں اورملکیتوں پرقبضوں کی شکایت پرسندھ حکومت متحرک ہوگئی شہر کے سات اضلاع کے کونسے سب رجسٹرار نے ریکارڈ میں ہیراپھیری یاکرپشن کی تحقیقات شروع کردی وزیر اعلی سندھ کی جانب سے بنائی گئی کمیٹی کے سربراہ ممبرگوٹھ آباد عمرفاروق برڑوہونگے کمیٹی نوے روزکے اندر تحقیقات کرکے رپورٹ وزیر اعلی سندھ کوپیش کریگی پانچ سے دس سال کے اندرکس کس کی زمین یاملکیت کی منتقلی ہوئی ریکارڈ کی چھان بین ہوگی جس کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیاوزیراعلیٰ سندھ معائنہ ٹیم کی ابتدائی رپورٹ پر کراچی کے سب رجسٹرار دفاتر کے ریکارڈ کی چھان بین کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیراعلیٰ سندھ کی منظوری اور چیف سیکریٹری سندھ کی ہدایت پر اعلیٰ سطحی انکوائری کمیٹی قائم کی گئی۔۔ ترجمان چیف سیکریٹری سندھ کے مطابق کمیٹی کراچی کے سب رجسٹرار دفاتر کے 5 سے 10 سال کے ریکارڈ کی جامع تحقیقات کریں گی۔۔ سب رجسٹرار دفاتر کی تحقیقات کے لیے اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی میں عمر فاروق بُلو سمیت 5 اراکین شامل ہیں۔۔ کمیٹی میں چیف انسپکٹر اسٹامپس ۔ انسپکٹر جنرل رجسٹریشن اور ڈپٹی چیف انسپکٹر اسٹامپس شامل ہیں۔۔ ڈسٹرکٹ رجسٹرار میرپورخاص ڈویژن کو کمیٹی کے معاون رکن کے طور پر شامل کیا گیا۔۔۔۔ چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ نے انکوائری کمیٹی کو 90 دن میں رپورٹ مکمل کرکے سفارشات پیش کرنے کی ہدایت کی۔۔۔۔ چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ نے کہا کہ انکوائری کمیٹی کرپشن کے شواہد بے نقاب کرکے ذمہ داروں کا تعین کریں گی۔۔ انکوائری کمیٹی کو مفصل تحقیقات اور ایفرنس بنانے کا ٹاسک دے دیا گیا ہے ۔۔ سب رجسٹرار دفاتر میں بے ضابطگیوں کے خاتمے سے عوام کا اعتماد بحال ہوگا.
ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
غیر قانونی بھرتیاں، اسپیکر کے پی اسمبلی کیخلاف احتساب کمیٹی کی تحقیقات مکمل
کمیٹی کے ممبر ممتاز قانون دان قاضی انور ایڈوکیٹ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسپیکر صوبائی اسمبلی پر عائد الزامات سابق سینیٹر اعظم سواتی نے عائد کیے جنہیں وہ ٽابت کرپائے نہ ہی کوئی ثبوت کمیٹی کو فراہم کیے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کی اندرونی احتساب کمیٹی نے اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی کو اسمبلی میں غیرقانونی بھرتیوں کے الزام سے بری قرار دے دیا۔ کمیٹی کے ممبر ممتاز قانون دان قاضی انور ایڈوکیٹ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسپیکر صوبائی اسمبلی پر عائد الزامات سابق سینیٹر اعظم سواتی نے عائد کیے جنہیں وہ ٽابت کرپائے نہ ہی کوئی ثبوت کمیٹی کو فراہم کیے۔ رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ یہ اعظم سواتی وہ اعظم سواتی نہیں جو جیل گئے تھے یہ الگ اعظم سواتی ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ اسپیکر صوبائی اسمبلی پر جن بھرتیوں کا الزام عائد کیا گیا وہ یا تو ان کے دور سے پہلے ہوئیں یا پھر قواعد کے مطابق ہوئیں۔ بابر سلیم سواتی کو بانی چیئرمین پی ٹی آئی سے وفاداری کی سزادی جارہی ہے۔
کمیٹی نے رپورٹ میں لکھا کہ بابر سلیم سواتی نے روایات سے ہٹ کر گزشتہ سال نومبر میں اسلام آباد میں پی ٹی آئی ورکروں پر ڈی چوک تشدد پر اسمبلی میں تقریر کی۔ قاضی انورایڈوکیٹ کے مطابق بابر سلیم سواتی کی تقریر کے بعد حکومت و اپوزیشن کے کئی ارکان نے اس ایشو پر تقاریر کیں، یہ بابر سلیم سواتی ہی ہیں جنہوں نے ایوان میں کاٹلنگ واقعہ پر بحٽ بھی کرائی اور قرارداد بھی منظور کرائی۔ رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ بابر سلیم سواتی کو ان وجوہات کی بناء پر نشانہ بنایا جارہا ہے کیونکہ اُن کا واحد قصور بانی چیئرمین پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ سے وفاداری ہے اور اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی کو اسی کی سزا دی جارہی ہے۔