اسلام ٹائمز: استور میں ناصبی ملا کی جانب سے امام زمانہ کی شان میں بدترین گستاخی کی تھی، کیخلاف گلگت بلتستان میں گزشتہ ایک ہفتے سے مسلسل احتجاج ہو رہا ہے لیکن حکومت نے ابھی تک کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جس کی وجہ سے عوام میں شدید غمِ و غصہ پایا جاتا ہے۔ متعلقہ فائیلیںرپورٹ: لیاقت علی انجم 

حضرت امام مہدی (عج) کی شان میں گستاخی کرنے والے تکفیری شخص کی عدم گرفتاری کیخلاف گلگت میں عوام ایک بار پھر سڑکوں پر نکل آئے۔ نماز جمعہ کے بعد ریلی نکالی گئی، خزانہ روڈ پر جلسہ کیا گیا۔ احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے شیعہ سنی مقررین نے کہا کہ تکفیری شخص نے امام زمانہ کی شان میں بدترین گستاخی کی جو ہر صورت قابل مواخذہ ہے۔ حکومت نے اس ملعون ناصبی کو گرفتار کر کے قرار واقعی سزا نہ دی تو پورے گلگت بلتستان کو جام کر دیا جائے گا۔ یاد رہے کہ استور میں ناصبی ملا کی جانب سے امام زمانہ کی شان میں بدترین گستاخی کی تھی، کیخلاف گلگت بلتستان میں گزشتہ ایک ہفتے سے مسلسل احتجاج ہو رہا ہے لیکن حکومت نے ابھی تک کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جس کی وجہ سے عوام میں شدید غمِ و غصہ پایا جاتا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: امام زمانہ کی کی شان میں

پڑھیں:

غیر قانونی بھرتیاں، اسپیکر کے پی اسمبلی کیخلاف احتساب کمیٹی کی تحقیقات مکمل

کمیٹی کے ممبر ممتاز قانون دان قاضی انور ایڈوکیٹ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسپیکر صوبائی اسمبلی پر عائد الزامات سابق سینیٹر اعظم سواتی نے عائد کیے جنہیں وہ ٽابت کرپائے نہ ہی کوئی ثبوت کمیٹی کو فراہم کیے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کی اندرونی احتساب کمیٹی نے اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی کو اسمبلی میں غیرقانونی بھرتیوں کے الزام سے بری قرار دے دیا۔ کمیٹی کے ممبر ممتاز قانون دان قاضی انور ایڈوکیٹ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسپیکر صوبائی اسمبلی پر عائد الزامات سابق سینیٹر اعظم سواتی نے عائد کیے جنہیں وہ ٽابت کرپائے نہ ہی کوئی ثبوت کمیٹی کو فراہم کیے۔ رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ یہ اعظم سواتی وہ اعظم سواتی نہیں جو جیل گئے تھے یہ الگ اعظم سواتی ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ اسپیکر صوبائی اسمبلی پر جن بھرتیوں کا الزام عائد کیا گیا وہ یا تو ان کے دور سے پہلے ہوئیں یا پھر قواعد کے مطابق ہوئیں۔ بابر سلیم سواتی کو بانی چیئرمین پی ٹی آئی سے وفاداری کی سزادی جارہی ہے۔

کمیٹی نے رپورٹ میں لکھا کہ بابر سلیم سواتی نے روایات سے ہٹ کر گزشتہ سال نومبر میں اسلام آباد میں پی ٹی آئی ورکروں پر ڈی چوک تشدد پر اسمبلی میں تقریر کی۔ قاضی انورایڈوکیٹ کے مطابق بابر سلیم سواتی کی تقریر کے بعد حکومت و اپوزیشن کے کئی ارکان نے اس ایشو پر تقاریر کیں، یہ بابر سلیم سواتی ہی ہیں جنہوں نے ایوان میں کاٹلنگ واقعہ پر بحٽ بھی کرائی اور قرارداد بھی منظور کرائی۔ رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ بابر سلیم سواتی کو ان وجوہات کی بناء پر نشانہ بنایا جارہا ہے کیونکہ اُن کا واحد قصور بانی چیئرمین پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ سے وفاداری ہے اور اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی کو اسی کی سزا دی جارہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • آغا راحت نے پورے گلگت بلتستان کے عوام کی ترجمانی کی ہے، عطاء اللہ
  • گلگت، آئی ایس او طالبات کے زیر اہتمام صیہونی مظالم کیخلاف احتجاجی ریلی
  • عدالت کیخلاف پریس کانفرنسز ہوئیں تب عدلیہ کا وقار مجروح نہیں ہوا؟
  • لاہور، جماعت اہلحدیث کی غزہ کے مظلوموں کے حق میں ریلی
  • لاہور، آئی ایس او کی اسرائیلی بربریت کیخلاف احتجاجی ریلی
  • آئی ایس او کے زیراہتمام ملتان پریس کلب کے سامنے اسرائیل کیخلاف احتجاجی ریلی
  • بابر سلیم سواتی کیخلاف کرپشن کی تحقیقاتی رپورٹ سلمان اکرم راجا کو ارسال، پی ٹی آئی کا اعتراض
  • غیر قانونی بھرتیاں، اسپیکر کے پی اسمبلی کیخلاف احتساب کمیٹی کی تحقیقات مکمل
  • عمران خان کیخلاف ہتک عزت دعوی، وزیراعظم ویڈیو لنک پر پیش ، سخت جرح
  • بلوچوں کا مطالبہ سڑکوں کی تعمیر نہیں لاپتہ افراد کی بازیابی ہے، شاہد خاقان عباسی