کراچی:

حکومت سندھ نے کراچی کے صنعت کاروں اور کاروباری برادری کی شکایات کا ازالہ کرنے کے لیے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی سربراہی میں 24 رکنی کمیٹی قائم کردی۔

حکومت سندھ کی جانب سے تشکیل دی گئی 24 رکنی کمیٹی میں صوبائی وزرا اور پولیس حکام کے ساتھ ساتھ 12 صنعت کار اور تاجر بھی شامل ہیں۔

کمیٹی میں داخلہ، بلدیات، لیبر اور محکمہ صنعت کے صوبائی وزرا، چیف سیکریٹری، آئی جی سندھ پولیس اور کمشنر کراچی کے  علاوہ پاکستان بزنس کونسل، کراچی چیمبر اور آباد کے صدر بھی شامل ہیں۔

صوبائی حکومت کی کمیٹی میں زبیر موتی والا، زبیر چھایا اور عارف حبیب بھی حصہ ہوں گے اور 24 رکنی یہ کمیٹی کاروباری برادری کی شکایات اور تجاویز پر کام کرےگی۔

کمیٹی میں مختلف محکموں کے سیکریٹریز کو بھی شامل کردیا گیا ہے۔

قبل ازیں کراچی میں ایک تقریب کےدوران تاجر نے وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کو شہر کی مشکلات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ وزیراعلیٰ مریم نواز ہمیں دیں اور مراد علی شاہ آپ لے لیں، جس کے بعد حکومت سندھ کی جانب سے ردعمل آیا تھا۔

پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کراچی کے تاجروں سے ملاقات میں کہا تھا کہ کسی کو شکایت ہو تو مجھے بتائیں، جس کا ازالہ کیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کمیٹی میں

پڑھیں:

ٹھٹھہ میں وزیرمملکت کی گاڑی پر حملہ، وفاقی و صوبائی حکومتوں کا نوٹس

ٹھٹھہ میں متنازع نہروں کے خلاف جاری احتجاج کے دوران وزیر مملکت برائے مذہبی ہم آہنگی کھیل داس کوہستانی کی گاڑی پر مشتعل مظاہرین کی جانب سے پتھراؤ اور انڈے ٹماٹر پھینکنے کا واقعہ پیش آیا ہے۔

قوم پرست جماعتوں کے کارکنان نہری منصوبوں کے خلاف احتجاج کر رہے تھے کہ اس دوران وزیر مملکت کا قافلہ مظاہرے کے مقام سے گزرا تو مظاہرین نے قافلے کو دیکھتے ہی شدید نعرے بازی کی، انڈے اور ٹماٹر پھینکے، اور گاڑی پر پتھراؤ کیا۔ تاہم وزیر مملکت کا قافلہ بحفاظت وہاں سے روانہ ہو گیا۔

واقعے پر وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ نے فوری نوٹس لیتے ہوئے اسے حملہ قرار دیا اور آئی جی سندھ غلام نبی میمن سے رابطہ کر کے تفصیلات طلب کیں۔ انہوں نے وزارت داخلہ سے بھی واقعے کی رپورٹ طلب کی ہے۔

عطاءاللہ تارڑ نے اپنے بیان میں کہا کہ عوامی نمائندوں پر حملے ناقابل برداشت ہیں، سندھ حکومت واقعے کی مکمل اور شفاف تحقیقات کرے اور ملوث عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بھی واقعے کا سختی سے نوٹس لیا اور کہا کہ کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ انہوں نے ڈی آئی جی حیدرآباد کو فوری کارروائی کی ہدایت دی اور واقعے کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔

پولیس ذرائع کے مطابق، مظاہرین کی شناخت اور گرفتاری کے لیے کارروائی جاری ہے۔

Post Views: 3

متعلقہ مضامین

  • نہروں کا مسئلہ رانا ثناکا شرجیل پھر رابطہ ‘ اسحاق دار کی سربراہی میں مذاکراتی کمیٹی بنانے کا فیصلہ 
  • افغان شہریوں کی واپسی کے دوران شکایات کے ازالے کیلئے کنٹرول روم قائم
  • پولیو کے خاتمے کے لئے حکومت سندھ پرعزم ہے، وزیراعلیٰ سندھ
  • افغان شہریوں کی واپسی، شکایات کے ازالے کیلئے کنٹرول روم قائم
  • افغان شہریوں کی واپسی کے دوران شکایات کےازالے کیلئے کنٹرول روم قائم
  • افغان شہریوں کی واپسی: ازالہ شکایات کیلئے وزارت داخلہ میں24/7 کنٹرول روم قائم
  • افغان شہریوں کی واپسی؛ ازالہ شکایات کیلئے وزارت داخلہ میں کنٹرول روم قائم
  • ٹھٹھہ میں وزیرمملکت کی گاڑی پر حملہ، وفاقی و صوبائی حکومتوں کا نوٹس
  • فلمی صنعت کی بحالی؛ وزیراعلیٰ پنجاب نے امدادی رقوم کی فراہمی کیلیے کمیٹی تشکیل دیدی
  • صوبائی حکومت نے دو تعطیلات کا اعلان کر دیا