اسلام آباد:پاکستان اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے ایک دوسرے کیساتھ رابطے کو بہتر بنانے اور اپنے دیرینہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے دونوں ممالک کے درمیان پروازیں بڑھانے پر اتفاق ہوا ہے۔

متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے سفیر فیصل نیاز ترمذی  نے بتایا کہ  رواں ہفتے یو اے ای حکام کے ساتھ بجٹ کے موافق ایئرلائن کے اختیارات متعارف کرانے کے حوالے سے بات چیت کے بعد معاہدے کو حتمی شکل دی گئی۔

معاہدے کے مطابق پاکستان کی ایئرسیال تین شہروں سے ابوظہبی کے لیے پروازوں کا آغاز کرے گی جبکہ ویز ایئر (Wizz Air) ابوظہبی اور پاکستان کے دو شہروں کے درمیان پروازیں شروع کرے گی۔  رپورٹ کے مطابق یہ نئے روٹس اگلے دو سے تین ماہ کے اندر شروع ہونے کی امید ہے، ایئر لائنز جلد ہی شیڈول اور روٹس کا اعلان کریں گی۔اس وقت ایمریٹس، اتحاد ایئرویز، فلائی دبئی، پی آئی اے، فلائی جناح، ایئر عربیہ، سیرین ایئر اور ایئر بلیو سمیت 8 ایئر لائنز دونوں ممالک کے درمیان پروازیں جاری ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

چینی فضائی کمپنیوں نے ”بوئنگ“ کے737 میکس جہازوں کے آڈرمنسوخ کردیئے

واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔21 اپریل ۔2025 )امریکا اور چین کے درمیان جاری تجارتی جنگ میں نئی پیش رفت سامنے آئی ہے چینی ایئرلائن نے امریکی طیارہ سازکمپنی ”بوئنگ“کو نئے میکس737جہازوں کے آڈرمنسوخ کردیئے ہیں اور حال ہی میں چینی ایئرلائن کے فضائی بیڑے میں شامل ہونے والا بوئنگ737میکس جہاز ریاست واشنگٹن کے شہر سیٹیل میں قائم ”بوئنگ“کمپنی کے مرکز پہنچا ہے .

(جاری ہے)

امریکی نشریاتی ادارے ”فاکس نیوز“کے اپنے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ چینی ایئرلائن نے بوئنگ کمپنی سے متعدد نئے میکس737 طیارے خریدنے کا آڈردیا تھا جن میں سے دو طیاروں کو چینی فضائی کمپنی کے حوالے سے تیار بھی کیا جاچکا تھا تاہم چین نے فضائی بیڑے میں شامل پہلے میکس737کو بھی واپس بجھوادیا ہے اور ”بوئنگ “کو مطلع کیا ہے کہ وہ چینی فضائی کمپنیوں کے لیے مزید طیاروں کی ترسیل نہ کرئے.

رپورٹ میں بوئنگ کمپنی کے ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ چین نے 737 میکس 8 جیٹ طیاروں کی دو چینی ایئر لائنز کے لیے تیار کیے جا رہے تھے چین کی ژیامین ایئر لائنز کے لیے تیار کیا جانے والا طیارہ”بوئنگ“ کے سیٹیل میں قائم پروڈکشن مرکز پر واپس پہنچا ہے یہ ان متعدد 737 میکس جیٹ طیاروں میں سے ایک تھا جن کا آڈرچینی فضائی کمپنیوں نے دے رکھا تھا فاکس نیوز کا کہنا ہے کہ اس سلسلہ میں بوئنگ کمپنی اور چینی ایئر لائنز سے موقف جاننے کے لیے رابطہ کیا گیا لیکن دونوں جانب سے فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا گیا.

رپورٹ میں اس معاملے کو امریکی معیشت کے لیے ایک بڑا جھٹکا قراردیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ چونکہ بوئنگ کمپنی کے طیارے کی قیمت کروڑوں ڈالروں میں ہوتی ہے اور یہ دنیا کی سب سے بڑی طیارہ سازکمپنی سمجھی جاتی ہے جس کے ساتھ لاکھوں لوگوں کا روزگار جڑا ہوا ہے ‘ٹیرف کے معاملے میں جوابی کاروائی کے طور اگر چین کی تقلیدمیں دیگر ممالک نے بھی اپنے آڈرکینسل کرنا شروع کردیئے تو اس کا براہ راست فائدہ بوئنگ کی سب سے بڑی حریف یورپی کمپنی”ایئربس “کو ہوگاجو طیارہ سازکمپنیوں کی عالمی رینکنگ میں پہلے نمبر پر شمار ہوتی ہے .

ٹرمپ انتظامیہ کی ٹیرف پالیسی کی وجہ سے 55ملین ڈالر مالیت کی اس ایئربس پر بھاری اضافی محصولات عائد ہونے کی وجہ سے اس کی قیمت میں کئی گنا اضافہ ہوچکا ہے بتایا گیا ہے کہ بیجنگ ایسی ایئر لائنز کی مدد کرنے کے طریقوں پر غور کر رہا ہے جو بوئنگ جیٹ طیارے لیز پر لے رہی ہیں مگرٹیرف کی وجہ سے انہیں مشکلات کا سامنا ہے ادھر برطانوی جریدے”ڈیلی میل“نے بتایا ہے کہ چین کی حکومت نے چینی ایئر لائنز سے کہا ہے کہ وہ بوئنگ جیسی امریکی کمپنیوں سے طیاروں سے متعلق آلات اور پرزوں کی خریداری روک دیں چین اگلی دو دہائیوں میں طیاروں کی متوقع عالمی طلب کا تقریباً 20 فیصد حصہ دار ہے بوئنگ طیاروں کے آرڈرمیں کمرشل ایئر لائنز اور لیزنگ فرموں نے مارچ کے آخر میں چینی کمپنیوں کو 130 طیارے فراہم کرنا تھے واضح رہے کہ ٹیرف کے نفاذکے اعلان کے فوری بعد بوئنگ کے چیف ایگزیکٹیوکیلی اورٹبرگ نے امریکی سینیٹ کی ایک سماعت دوران بتایا تھاکہ کمپنی نے اپنے 80 فیصد طیارے بیرون ملک فروخت کیے اور وہ ایسی صورت حال میں پڑنے سے بچنا چاہتی ہے جہاں کچھ مارکیٹیں اس کے لیے بند ہو جائیں اورٹبرگ نے بتایاتھاکہ اس وقت تقریبانصف ٹریلین ڈالر کے بیک لاگ آرڈرز کمپنی کے پاس تھے.

چینی وزارت خارجہ کے چیف ترجمان لن جیان نے 16 اپریل کو ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ وہ چین کی جانب سے اپنی ایئر لائنز کو بوئنگ سے ڈلیوری سے انکار کرنے کا کوئی باضابطہ اعلان کرنے کے بارے میں آگاہ نہیں رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بوئنگ کی ترسیل روکنے کے چین کے حکم سے امریکا کی طیارہ سازی کی صنعت شدید متاثرہونے کا امکان ہے بتایا گیا ہے اس سے پہلے چینی ایئر لائن کے لیے تیار شدہ طیارے 737 میکس 8 کی لیزکو منسوخ کیا جاچکا ہے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ایئر لائنزاضافی محصولات کی ادائیگی کے بجائے مزیدہوائی جہاز کی ترسیل کو موخر کررہے ہیں ماہرین کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے صرف بوئنگ کو ہی نہیں بلکہ چینی ایئر لائن کے آپریشنز کو بھی نقصان پہنچ سکتا ہے.

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بوئنگ نے گزشتہ سال چین کی9 ایئر لائنز کو 18 طیارے فراہم کیے تھے جبکہ تین بڑی ایئر لائنز ایئر چائنا، چائنا ایسٹرن ایئر لائنز اور چائنا سدرن ایئر لائنز نے بالترتیب 45، 53 اور 81 بوئنگ طیاروں کی ترسیل کا آڈردیا تھا. یادرہے کہ چین سمیت متعددممالک نے سال2019میں انڈونیشیا اور ایتھوپیا میں بوئنگ میکس737کے دومہلک حادثات کے بعد ان پر غیراعلانیہ پابندی عائدکردی تھی جس کی وجہ سے بوئنگ کمپنی کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑااور5سال کے بعد طیارہ سازی کمپنی کے آڈرزمیں بہتری آنا شروع ہوئی تھی تاہم ٹیرف کی جنگ نے اس کے لیے دوبارہ مشکلات کھڑی کردی ہیں.

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم سے یو اے ای کے وزیر خارجہ کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کا عزم
  • پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان 3 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط
  • چینی فضائی کمپنیوں نے ”بوئنگ“ کے737 میکس جہازوں کے آڈرمنسوخ کردیئے
  • پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان مختلف مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط
  • پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان مختلف مفاہمتی یاد داشتوں پر دستخط
  • پی آئی اے کی لاہور اور باکو کے درمیان پروازیں علاقائی روابط کا اہم سنگِ میل ہے، شہباز شریف
  • شامی ایئرلائنز کا متحدہ عرب امارات کے لیے براہِ راست پروازیں بحال کرنے کا اعلان
  • مزید کن ممالک کے ساتھ پی آئی اے کی براہ راست پروازیں شروع ہو گی؟
  • پی آئی اے کی لاہور سے باکو کیلئے ہفتہ وار پروازیں کل سے شروع ہونگی
  • اماراتی عوام کیلئے جدید ٹیکنالوجی والا آئی ڈی کارڈ متعارف کرانے کی تیاری