مریم نواز کی جعلی اے آئی تصاویر شیئر کرنے والا کے پی سے گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
پشاور:وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی مصنوعی ذہانت (اے آئی) سے تیار کردہ جعلی تصاویر سوشل میڈیا پر پھیلانے والے ملزم کو خیبر پختونخوا کے علاقے تخت بھائی سے گرفتار کر لیا گیا۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ میں ایف آئی اے کے ترجمان کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ سائبر کرائم سرکل پشاور نے کارروائی کرتے ہوئے ملزم عالم خان کو حراست میں لے لیا، جس پر الزام ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر سیاسی شخصیات کے خلاف تضحیک آمیز اے آئی سے تیار کردہ مواد شیئر کر رہا تھا۔
ابتدائی تحقیقات میں معلوم ہوا ہے کہ ملزم تخت بھائی کا رہائشی ہے اور اس کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو مزید جانچ کے لیے تحویل میں لے لیا گیا ہے۔
ایف آئی اے ترجمان کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر ہتک عزت اور جعلی مواد پھیلانے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائیاں جاری ہیں اور ایسے مجرمان کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے تمام ممکنہ وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سوشل میڈیا
پڑھیں:
امریکی ویزا حاصل کرنے کے خواہشمند خبردار، ٹرمپ نے سخت ترین شرط لگانے کا فیصلہ کرلیا
ٹرمپ انتظامیہ نے ویزا حاصل کرنے کے خواہش مند افراد کیلئے سخت شرائط متعارف کرانے کا فیصلہ کرلیا ہے، جس کے تحت درخواست گزاروں کی گزشتہ 5 سال کی سوشل میڈیا سرگرمیوں کی مکمل جانچ کی جائے گی۔
امریکی کسٹمز اینڈ بارڈر پروٹیکشن نے اس فیصلے کا نوٹس فیڈرل رجسٹر میں شائع کردیا ہے، جسے لازمی قرار دیا گیا ہے۔
فیصلے کے مطابق امریکی سٹیزن شپ اینڈ امیگریشن سروسز یہ جانچ کرے گی کہ آیا درخواست دہندگان نے گزشتہ برسوں میں امریکا مخالف، یہود مخالف یا دہشت گردی سے متعلق کوئی مواد شیئر یا ترویج تو نہیں کی۔ تاہم یہ واضح نہیں کیا گیا کہ اس پالیسی پر عمل درآمد کب سے شروع ہوگا۔
امریکی عوام کو 60 روز کے اندر اس نئے اقدام پر اپنی رائے دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔
رپورٹس کے مطابق امریکا میں داخلے کے خواہش مند افراد سے اہل خانہ کے ای میل ایڈریس، فون نمبر اور دیگر ذاتی معلومات بھی طلب کی جائیں گی۔
اس سے قبل محکمہ خارجہ نے سیاحوں کو حکم دیا تھا کہ وہ اپنی سوشل میڈیا پوسٹس کو ’پبلک‘ کریں، جبکہ اگست میں ٹرمپ انتظامیہ نے کہا تھا کہ وہ ویزا اور گرین کارڈ کیلئے درخواست دینے والوں کی سوشل میڈیا تاریخ کی جانچ کرنا چاہتی ہے۔
ماہرین کے مطابق اس اقدام کے بعد طلبہ، سیاحوں اور دیگر وزیٹرز کی امریکا مخالف سوشل میڈیا سرگرمیاں ویزا مسترد ہونے کا سبب بن سکتی ہیں، جبکہ خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ حکام اب سیاسی یا نظریاتی اختلاف کی بنیاد پر بھی ویزا مسترد کرسکیں گے۔
ٹرمپ انتظامیہ پہلے ہی 19 ممالک کے شہریوں کیلئے امریکا کے دروازے بند کرچکی ہے اور اس دائرے کو 30 ممالک تک بڑھانے پر غور کیا جارہا ہے۔ حیران کن طور پر یہ نیا اقدام برطانیہ اور جرمنی جیسے ممالک پر بھی نافذ ہوگا، جنہیں اب تک ویزا چھوٹ حاصل تھی۔