سولر انرجی میں پاکستان کا انقلابی قدم
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سولر انرجی میں پاکستان نے انقلابی قدم رکھ دیا اور ملک میں عالمی معیار کی انتہائی جدید سولر انورٹر مینوفیکچرنگ فیکٹری کا آغاز ہو گیا۔ فرونس سولر انرجی پاکستان نے ٹیکنالوجی پارٹنر سولکس کے ساتھ مل کر پاکستان کی پہلی انتہائی جدید انٹرنیشنل اسٹینڈرڈ کی سولر انورٹر مینوفیکچرنگ فیکٹری کا آغازکر دیا ہے۔اس سولر انورٹر مینوفیکچرنگ فیکٹری میں پاکستانی ماہر انجینئرز اور ٹیکنیشنز روانہ کی بنیاد پر جدید سولر انورٹرز تیار کر رہے ہیں۔ اس کے ساتھ لیتھیم بیٹری کی مقامی مینوفیکچرنگ فیکٹری کی بنیاد بھی رکھ دی گئی ہے۔مذکورہ فیکٹری رواں ماہ فروری میں ہی جدید لیتھیم بیٹری کی تیاری بھی شروع کر دے گی۔اس حوالے سے سی ای او واسق گروپ انور نوید کا کہنا ہے کہ ٹیکنالوجی پارٹنر سولکس کے تعاون سے ٹیکنالوجی کی ترقی کے نئے دور کا آغاز کر دیا ہے، یہ قدم ملک کی معیشت اور صارفین کی زندگی میں اہم کردار ادا کرے گا۔گزشتہ دنوں افتتاحی تقریب میں منیجنگ ڈائریکٹر مرتضیٰ میمن، ڈائریکٹر سیلز حق نواز اور ٹیکنالوجی پارٹنر ٹائگریان، ڈائریکٹر سیلز سولکس ایشیا اور افریقا اویس عبدالغفار، ڈائریکٹرٹیکینکل سولکس پاکستان نے بھی شرکت کی۔
مزیدپڑھیں:اوپن مارکیٹ میں بنیادی اشیائے خوردونوش کی قیمتیں کم نہ ہوسکیں
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
پاکستان کے ایف 16 طیارے: امریکا نے جدید ٹیکنالوجی فروخت کرنے کی منظوری دے دی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکا نے پاکستان کے ایف-16 لڑاکا طیاروں کے لیے جدید ٹیکنالوجی کی فروخت کرنے کی منظوری دے دی، جس کی مجموعی مالیت 686 ملین ڈالرز ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی ڈیفینس سیکیورٹی کوآپریشن ایجنسی (ڈی ایس سی اے) نے 8 دسمبر کو کانگریس کو بھیجے گئے خط میں کہا ہے کہ یہ فروخت پاکستان کی موجودہ اور مستقبل کے خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت برقرار رکھے گی۔
خط کے مطابق امریکا نے پاکستان کے ایف-16 لڑاکا طیاروں کے بیڑے کے لیے 686 ملین ڈالر مالیت کی جدید ٹیکنالوجی اور معاونتی خدمات کی فروخت کی منظوری دے دی ہے، اس پیکج میں لنک-16 ڈیٹا لنک سسٹمز، کرپٹوگرافک آلات، ایویونکس اپ گریڈز، تربیت اور وسیع تر لاجسٹیکل سپورٹ شامل ہیں۔
ڈی ایس سی اے کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ واشنگٹن کے وسیع تر مقاصد سے ہم آہنگ ہے اور یہ فروخت امریکا کی خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کے اہداف کی تکمیل میں معاون ثابت ہوگی، کیونکہ اس سے پاکستان کو جاری انسدادِ دہشت گردی کارروائیوں اور آئندہ ہنگامی حالات کی تیاری میں امریکی اور اتحادی افواج کے ساتھ ہم آہنگی برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔
خط کے مطابق یہ فروخت پاکستان کے ایف-16 بیڑے کو جدید بنانے، اس کی حفاظت بہتر کرنے اور اسے موجودہ و مستقبل کے خطرات سے نمٹنے کے قابل بنانے میں معاون ہوگی۔ اس اپ گریڈ سے بلاک–52 اور مڈ لائف اپ گریڈ (MLU) ایف-16 طیاروں کے استعمال کی مدت 2040 تک بڑھ جائے گی۔