وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے پاکستان کی پہلی مکمل ای وی بس سروس کا افتتاح کردیا، لاہور شہر کے سب سے بڑے 21 کلومیٹر طویل روٹ پر 27 الیکٹرک بسیں چلائی جائیں گی۔

وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے الیکٹرک بس میں سواری کی اور تفصیلی معائنہ بھی کیا ، صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ بلال اکبر نے ای وی بس کے بارے میں وزیراعلیٰ کو تفصیلی بریفنگ دی ۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ الیکٹرک بس میں جی پی ایس لوکیشن ریکارڈر،وائی فائی، یو پی ایس پورٹ اور دیگر سہولیات موجود ہیں، الیکٹرک بس میں 30 نشستیں اور 80 مسافروں کی گنجائش ہو گی، الیکٹرک بس میں خصوصی افراد کے لئے ریمپ اور نشستیں مخصوص ہوں گی ۔

وزیراعلیٰ پنجاب کو بتایا گیا کہ پہلی بار میں بس مسافروں کے تحفظ کے لئے فرش پر اینٹی سلپ شیٹ کا استعمال کیا گیا ہے ، مکمل الیکٹرک بس کے لئے نو مخصوص چارجنگ سٹیشن قائم کئے گئے ہیں، ایک بار چارجنگ کے بعد بس 250 کلومیٹر فاصلہ طے کر سکے گی ، بس میں مسافروں کی سہولت کے لئے روٹ ڈسپلے بھی نظر آئے گا۔

الیکٹرک بس میں خواتین کے لئے الگ فی میل سیکشن ہو گا، ہراسانی کے واقعات کے سد باب کے لئے کیمرے بھی نصب ہوں گے ، لاہورکے سب سے بڑے طویل ترین 21کلو میٹر روٹ پر 27الیکٹرک بسیں چلائی جائیں گی ، الیکٹرک بس ریلوے سٹیشن تا گرین ٹاؤن براستہ کوئینز روڈ، مزنگ، فیروز پور روڈ،کیمپس پل اور اچھر ہ کینال نہرچلے گی۔

لاہور کی پہلی ای بس سروس پر 17 ہزار مسافر روزانہ سفر کر سکیں گے ، ریلوے سٹیشن تا گرین ٹاؤن روٹ ای وی بس سروس کا باقاعدہ آغاز فروری کے وسط میں ہوگا ، ریلوے سٹیشن تا گرین ٹاؤن روٹ پر 42 جدید ترین بس شیلٹر زبھی قائم کئے گئے ہیں، ہر 9 منٹ کے بعد بس آئے گی۔

الیکٹرک بس کے لئے مخصوص ایپ بھی متعارف کرائی جائے گی جس سے بس کی ٹریکنگ ممکن ہو گی، الیکٹرک بس کا کرایہ ڈیجیٹل والٹ،ڈیجیٹل کارڈ کے ذریعے ادا کیا جا سکے گا ، یورنیورسل ٹرانسپورٹ کارڈ بھی ایشو کئے جائیں گے ، الیکٹرک بس کے لئے 70 ڈرائیور زکی سپیشل ٹریننگ کا آغاز ہو گیا۔

وزیراعلی ٰ پنجاب مریم نواز نے بس سٹینڈ پر سولر فین اور واٹر کولر کی تنصیب کا جائزہ لینے کی ہدایت جبکہ ہر بس سٹینڈ پرسیف سٹی کیمرے نصب کرنے کا حکم دیا۔

بعدازاں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت خصوصی اجلاس بھی ہوا جس میں ای ٹیکسی پراجیکٹ کا جائزہ لیا گیا، مریم نواز نے ای ٹیکسی کی پنجاب میں اسمبلنگ کا جائزہ لینے اور نجی اشتراک سے الیکٹرک چارجنگ اسٹیشنز قائم کرنے کے اقدامات کی ہدایت دی۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پنجاب مریم نواز الیکٹرک بس میں مریم نواز نے کے لئے

پڑھیں:

پنجاب میں پہلی بار وائلڈ لائف سروے کا آغاز، کیا فوائد حاصل ہوں گے؟

لاہور:

پنجاب وائلڈ لائف نے انٹرنیشنل یونین فار کنزرویشن آف نیچر (آئی یوسی این) کے اشتراک سے صوبے کی تاریخ میں پہلی بار ’’وائلڈ لائف سروے‘‘ کا آغاز کر دیا ہے جس کا مقصد صوبے میں پائی جانے والی جنگلی حیات کی مختلف انواع کی تعداد کا تخمینہ اور حیاتیاتی تنوع کا جائزہ لینا ہے۔

سروے ڈیڑھ سال میں مکمل ہوگا اور یہ ڈیٹا جنگلی حیات کی ریڈبک میں شامل کیا جائے گا۔ پنجاب وائلڈ لائف نے آئی یو سی این کے ساتھ حال ہی میں وائلڈ لائف سروے کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔

چیف وائلڈ لائف رینجرز مدثر ریاض ملک کہتے ہیں کہ جنگلی حیات صرف قدرتی خوبصورتی کا حصہ نہیں بلکہ ماحولیاتی توازن اور پائیدار ترقی کی بنیاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقت آ چکا ہے کہ ہم بطور معاشرہ متحد ہو کر اپنی جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات کریں کیونکہ جنگلی جانوروں کا وجود ہماری بقاء سے جُڑا ہوا ہے۔

وائلڈ لائف سروے پنجاب کے ماحولیاتی نقشے کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد دے گا۔ اس عمل سے ان نایاب یا خطرے سے دوچار انواع کی شناخت ممکن ہوگی جن کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔

آئی یوسی این کے نیشنل پروجیکٹ منیجر عاصم جمال نے ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ ’’پنجاب اس خطے کا شاید واحد صوبہ ہے جہاں منظم طریقے سے وائلڈلائف سروے ہونے جا رہا ہے۔ اس سروے کے نتیجے میں وائلڈ لائف ریڈ ڈیٹا بک تشکیل دی جائے گی جسے پھر آئی یوسی این کی گلوبل ڈیٹا بک کا حصہ بنایا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ پروجیکٹ کے تحت پورے صوبے میں مختلف اقسام کے جانوروں اور پرندوں کی تعداد، اقسام، رہائش گاہوں اور ان کے خطرات سے متعلق تفصیلی اعدادوشمار اکٹھے کیے جائیں گے۔ اس طرح ہمیں ان انواع کی کنزرویشن اور پروٹیکشن کے لیے اقدامات اٹھانے اور پالیسی سازی میں مدد مل سکے گی۔

عاصم جمال نے کہا کہ اس مقصد کے لیے ماہرین حیاتیات، رضاکار، مقامی کمیونٹیز اور جدید ٹیکنالوجی جیسے کیمرہ ٹریپس، جی پی ایس اور ڈرونز کی مدد لی جا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سروے ٹیم میں مختلف یونیورسٹیز کے پروفیسر، طلبا اور این جی اوز کے نمائندے شامل ہوں گے۔

پنجاب وائلڈ لائف سروے پروجیکٹ کے انچارج مدثر حسن کہتے ہیں کہ سروے کے دوران ہمارا زیادہ فوکس مقامی جانوروں اور پرندوں پر ہوگا جن میں اڑیال، چنکارہ، نیل گائے، پاڑہ ہرن، انڈس ڈولفن، پینگولین اور تلور شامل ہیں تاہم دیگر جنگلی حیات کا بھی سروے کیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ سروے کی مانیٹرنگ کے لیے وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر ایک اسٹیئرنگ کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے جس میں جنگلی حیات کے ماہرین اور یونیورسٹیز کے اساتذہ شامل ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ وائلڈ لائف سروے نا صرف پالیسی سازی کے لیے بنیادی ڈیٹا فراہم کرے گا بلکہ اس سے انسانی اور جنگلی حیات کے درمیان تصادم کو کم کرنے، غیر قانونی شکار کی روک تھام اور محفوظ علاقوں کے قیام کی راہ بھی ہموار ہوگی۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب میں پہلی بار وائلڈ لائف سروے کا آغاز، کیا فوائد حاصل ہوں گے؟
  • زمین کے تحفظ کیلئے ہمیں قدرتی وسائل اور درخت بچانے ہیں: مریم نواز
  • وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے پلسر گولڈ اور آئرن پروجیکٹ سے متعلق جامع بزنس پلان طلب کرلیا
  • گندم کے کاشتکاروں کو 5ہزار روپے ایکڑ ملیں گے ‘ مریم نواز : فلورملوں کو 25فیصد خریداری کا حکم
  • وزیراعلیٰ مریم نواز کا گندم کے کاشتکاروں کیلئے 110 ارب کے پیکیج کا اعلان
  • پنجاب میں پاکستان کی پہلی سمارٹ ماحولیاتی تحفظ فورس کا باقاعدہ آغاز کر دیا گیا
  • تمام شعبوں میں میرٹ پہلی ترجیح رہے گی، علی امین گنڈاپور
  • تعلیم، آئی ٹی دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کی پیشکش، سازگار ماحول مہیا کر رہے ہیں: مریم نواز
  • احسن بھون اور عرفان صادق تارڑ نے پنجاب بار کونسل کے پہلے سہولت سینٹر کا افتتاح کر دیا
  • یورپی یونین کیساتھ دوستی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں،وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز