پاک چین دوستی پوری دنیا میں ایک مثال ہے: عطا تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللّٰہ تارڑ — فائل فوٹو
وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللّٰہ تارڑ نے کہا ہے کہ پاک چین دوستی پوری دنیا میں ایک مثال ہے۔
چین کے نئے قمری سال اور موسم بہار کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عطا اللّٰہ تارڑ نے کہا کہ پاک چین دوستی ہمارے دلوں کے قریب ہے، پاکستان اور چین کے درمیان سرحدوں کے ساتھ ساتھ پہاڑ اور شاہراہیں بھی مشترک ہیں۔
عطا اللّٰہ تارڑ نے کہا کہ چین کے جن شہروں میں بھی گیا کبھی ملک سے باہر ہونے کا احساس نہیں ہوا، خوشی اور فخر ہے کہ پاکستان اور چین کے عوام ایک دوسرے کی عزت کرتے ہیں۔
وفاقی وزیراطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ دفاعی ادارے پر حملہ کیا ہو تو ملٹری کورٹ میں ٹرائل ہوتا ہے، دفاعی تنصیبات پر حملہ کرتے ہیں تو ادارہ سزا دیتا ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاک چین دوستی کا لازوال سفر جاری و ساری ہے، ون بیلٹ ون روڈ صدر شی جن پنگ کا شاندار منصوبہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سی پیک کا پہلا مرحلہ مکمل ہونے پر ہم دوسرے مرحلے کی طرف بڑھ رہے ہیں جبکہ گوادر میں پہلی فلائٹ لینڈ ہوئی جو بہت بڑا سنگِ میل ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
دولہے کے ساتھ انوکھا فراڈ، دلہن کی جگہ ساس سے شادی کرا دی گئی
بھارت کے شہر میرٹھ میں ایک انوکھا واقعہ پیش آیا ہے، جہاں محمد عظیم نامی نوجوان کی دلہن کے بجائے اُس کی 45 سالہ بیوہ ماں سے شادی کروا دی گئی۔
پولیس کے مطابق، یہ واقعہ 31 مارچ کو میرٹھ کے علاقے برہم پوری میں پیش آیا۔
محمد عظیم، جو کہ برہم پوری کا رہائشی ہے، اس نے اپنی شکایت میں بتایا کہ اس کی شادی شاملی کی رہائشی منتشہ سے اس کے بھائی ندیم اور بھابھی شائستہ کی معرفت طے ہوئی تھی۔
نکاح کی تقریب کے دوران مولوی نے دلہن کا نام ”طاہرہ“ پکارا، لیکن عظیم نے سمجھا کہ شاید یہ دلہن کا دوسرا نام ہو۔
نکاح کے بعد جب دلہن کا چہرہ بے نقاب ہوا تو عظیم حیران رہ گیا — نکاح منتشہ کی جگہ اس کی ماں طاہرہ سے ہو چکا تھا، جو بیوہ اور عمر میں تقریباً 45 سال کی ہیں۔
عظیم نے دعویٰ کیا ہے کہ شادی کی تقریب میں 5 لاکھ روپے کا لین دین بھی ہوا۔
جب اس نے اس دھوکے پر احتجاج کیا تو اس کے بھائی ندیم اور بھابھی نے اُسے جھوٹے ریپ کیس میں پھنسانے کی دھمکی دی۔
بعد ازاں عظیم نے جمعرات کے روز پولیس کو تحریری شکایت درج کرائی۔ تاہم، سی او برہم پوری، سومیہ استھانہ کے مطابق، معاملہ فریقین کے درمیان طے پا گیا ہے اور عظیم نے اپنی شکایت واپس لے لی ہے۔
متاثرہ شخص نے واضح کیا ہے کہ وہ اب قانونی کارروائی نہیں کرنا چاہتا۔
Post Views: 3