اسلام آباد ہائیکورٹ نے 9 مئی مقدمات میں سزا یافتہ ملزمان کو رہا کردیا
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
اسلام آباد ہائیکورٹ نے 9 مئی واقعات میں ملوث سزا یافتہ 10 ملزمان کی سزا معطل کردی ہے۔ عدالت نے ملزمان کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں 25 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔
جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس اعجاز اسحاق خان نے سزا معطلی کا آرڈر جاری کیا۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ملزمان پر فیض آباد میں پولیس پر حملے اور پولیس چوکی جلانے کا الزام ہے، ریکارڈ کے مطابق، ایک بھی ملزم جائے وقوعہ سے گرفتار نہیں ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: 9 مئی واقعات میں ملوث پہلے 10 مجرموں کو قید و جرمانے کی سزائیں، 4 افغان شہری بھی شامل
فیصلے میں کہا گیا کہ اپیل کنندگان کے وکیل نے سزائیں معطل کرنے کی استدعا کی، سرکاری وکیل کے مطابق، ملزمان کو دہشتگردی کی دفعات سے بری کیا گیا اور چھوٹی سزائیں دی گئیں، ٹرائل کورٹ نے سی سی ٹی وی شواہد کی بنیاد پر سزا سنائی تھی۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ پراسیکیوٹر نے مجرمان کی سزا معطل کرنے کی استدعا کی مخالفت کی، چارج شیٹ کے مطابق، سزا پانے والے 10 میں سے 5 مجرمان افغان شہری ہیں۔
عدالت نے ملزمان کو شہریت کی تصدیق کے لیے شناختی کارڈز ڈپٹی رجسٹرار کو جمع کرانے کا حکم جاری کیا ہے اور کہا ہے کہ افغان شہری ہونے پر ڈپٹی رجسٹرار شناخت کی دستاویزات اپنے پاس رکھ لیں۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ اپیل کنندگان کو ہر سماعت پر عدالت کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 9 مئی واقعات کے 25 مجرموں کو سزائیں، مکمل انصاف اس وقت ہوگا جب ماسٹر مائنڈ اور منصوبہ سازوں کو سزا ملے گی، آئی ایس پی آر
واضح رہے کہ انسداد دہشتگردی کی عدالت نے ملزمان کو 22 نومبر 2024 کو مجموعی طور پر 5 سال 10 ماہ قید کی سزا سنائی تھی۔ 9 مئی کے واقعات میں ملوث کل 17 مجرموں کو اس مقدمے میں نامزد کیا گیا تھا۔ اور 10 مئی کو ان کے خلاف ایف آئی آر 626/24 درج کی گئی تھی۔ عدالت نے نامزد ملزمان میں سے ایک ملزم کو بعد از تفتیش بری کردیا تھا، مقدمے کے 6 ملزمان روپوش ہیں جبکہ 10 کو سزائیں سنائی گئی تھیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
9 مئی wenews اسلام آباد ہائیکورٹ افغان شہری سزا معطل کیس مقدمات ملزمان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسلام ا باد ہائیکورٹ افغان شہری کیس مقدمات فیصلے میں کہا افغان شہری ملزمان کو عدالت نے کی سزا
پڑھیں:
انصاف کی لٹیا ڈبو دی گئی ہے، اب قبر کھودی جارہی ہے : شیخ رشید
ویب ڈیسک: سابق وفاقی وزیر اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ مجھے دس مقدمات کی نقول دی گئی ہیں حالانکہ میں اس ملک میں موجود ہی نہیں تھا، انصاف کی قبر کھودی جارہی ہے انصاف کی لٹیا ڈبو دی گئی ہے۔
راولپنڈی میں عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کل سپریم کورٹ کی طرف سے تحریری حکم نامہ آگیا ہے کہ چار ماہ میں ٹرائل مکمل کیا جائے، 36 ہزار کیسز کو چار ماہ میں مکمل کرنا مشکل ہے، ان کیسز کا فیصلہ میری زندگی میں نہیں ہوسکتا۔
پاکستان کی آئی ٹی برآمدات تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں
انہوں نے کہا کہ انصاف کو مستحکم کرنے کے لیے صاف ٹرائل ضروری ہے، ہم انصاف چاہتے ہیں غریبوں کی حالت زار دیکھیں غریب دن بدن غریب ہورہا ہے، چار ماہ میں ٹرائل مکمل کرنا ناانصافی کے زمرے میں آتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میری ایپل ہے کہ چارہ ماہ میں کیس کے فیصلے کا ازسر نو جائزہ لیا جائے، مجھے دس مقدمات کی نقول دی گئی ہیں حالانکہ میں اس ملک میں موجود ہی نہیں تھا، انصاف کی قبر کھودی جارہی ہے انصاف کی لٹیا ڈبو دی گئی ہے۔
زلزلے کے شدید جھٹکے
شیخ رشید نے کہا کہ آج ذاتی طور پر عدالت سے استدعا کی ہے ہم ہر روز عدالتوں کے دھکے کھا رہے ہیں، چار ماہ میں عدالت سے فیصلہ کرنا ممکن نہیں ہے، عدالت سے استدعا کی ہے کہ سب کو انصاف دیا جائے۔
وکیل سردار عبدالرزاق وکیل شیخ رشید احمد نے کہا کہ نو مئی کے مقدمات کی آج سماعت ہے، نو مئی کو دو سال ہونے کو ہیں اب چالان عدالت میں پیش ہورہے ہیں۔
پراسیکیوشن دو سال بعد عدالت میں چالان پیش کر رہی ہے، مقدمات میں تاخیر کی وجہ پراسیکیوشن ہے ملزمان ہر پیشی پر حاضر ہوتے ہیں۔
دنیا زراعت میں ترقی کر کے آگے نکل گئی اور ہم قوم کا قیمتی وقت ضائع کرتے رہے: وزیراعظم
Ansa Awais Content Writer