شام میں بغاوت کے سربراہ احمد الشرع عبوری صدر مقرر‘ ملکی آئین معطل‘بشار الاسد کی پارٹی تحلیل
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
دمشق (صباح نیوز) شام کی عبوری حکومت نے ملک سے بشار الاسد کے طویل دور کے خاتمے اور باغی سربراہ کی حکمرانی کے تناظر میں اہم فیصلوں کا اعلان کیا ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق شام کے ترجمان ملٹری آپریشن کمانڈ حسن عبدالغنی نے اعلان کیا کہ ملک کا 2012 کا آئین معطل کردیا گیا ہے۔ فوجی ترجمان حسن عبد الغنی نے مزید کہا کہ شام میں ایمرجنسی پروسیجر کے تحت اپنائے گئے قوانین بھی منسوخ کردیے گئے ہیں۔ علاوہ ازیں احمد الشرع سابق جنگجو المعروف ابو محمد الجولانی کو ملک کا نیا عبوری صدر مقرر کرتے ہوئے ایک عارضی قانون ساز کونسل بنانے کا بھی اختیار دیا گیا۔ ترجمان ملٹری آپریشن نے مزید کہا کہ عبوری صدر کی جانب سے بنائی گئی عارضی قانون ساز کونسل ملک کے نئے آئین کی منظوری تک اپنا کام انجام دے گی۔ شام میں متحارب مختلف مسلح دھڑوں کو تحلیل کرکے انہیں ریاستی اداروں میں ضم کیا جائے گا جو وزارت دفاع کے ماتحت ہوں گے۔ ملٹری ترجمان نے مزید بتایا کہ شام میں جابر فوج اور سیکورٹی ایجنسیوں کے ساتھ مل کر دہائیوں تک حکومت کرنے والی بعث پارٹی کو ختم کیا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ یہ اعلانات دمشق میں مختلف مسلح دھڑوں کے اجلاس کے بعد سامنے آئے ہیں۔ یاد رہے کہ احمد الشرع المعروف ابو محمد الجولانی کی سربراہی میں ہونے والی مسلح بغاوت نے شام میں 5 دہائیوں سے زاید عرصے سے قائم اسد خاندان کا تختہ اقتدار الٹ دیا تھا۔ بشار الاسد کو جب کہیں پناہ نہ ملی تو شکست قبول کرکے اپنے خاندان کے ہمراہ خصوصی طیارے میں روس فرار ہوگئے تھے اور تاحال وہیں مقیم ہیں۔
شام بغاوت
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اختر مینگل کا مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کیخلاف عدالت جانے کا اعلان
بی این پی کے سربراہ اختر مینگل نے مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کردیا۔کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اختر مینگل نے مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کو اٹھارہویں ترمیم کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے ایکٹ کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کر دیا۔سربراہ بی این پی مینگل نے کہا کہ ان کا دھرنا عوامی امنگوں کی ترجمانی تھا ، کسی ڈیل کا تاثر غلط ہے۔اختر مینگل نے مزید کہا کہ پیٹرول کی قیمت میں بچت کو چندے کی صورت بلوچستان پر لگانے کی بات قابلِ مذمت ہے ، چندے سے یتیم خانے چلتے ہيں، صوبوں کی پسماندگی دور نہیں ہوتی ۔