پیکا ایکٹ کالا قانون، صحافی برادری کیساتھ ہیں،محمد یوسف
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
کراچی(اسٹاف رپورٹر) جماعت اسلامی سندھ کے جنرل سیکرٹری ونیوکراچی ٹائون ناظم محمد یوسف نے صدرزرداری کی جانب سے متنازع پیکا ترمیمی بل2025 کی منظوری کو آزادی اظہار رائے پر قدغن لگانے کی کوشش قراردیتے ہوئے ہوئے اسے جمہوریت اور میڈیا کی آزادی کے دعویدار حکمرانوں کے لیے لمحہ فکرقرار دیا۔انہوں نے ایک بیان میںپیکا قانون کو مسترد کرتے ہوئے اسے آزادی اظہار رائے پر حملہ اور عوام کی آواز دبانے کا حکومتی ہتھکنڈا قرار دیا اور صحافیوں کو یقین دلایا کہ جماعت اسلامی اس قانون کے خلاف ان کے ساتھ کھڑی ہوگی۔ صوبائی رہنما نے کہاکہ ن لیگ ،پیپلزپارٹی اورمتحدہ جب اقتداسے باہر ہوتی ہیں تو جمہوریت کی رٹ اور اظہار رائے کی آزادی کا شور غوغا کرتے نہیں تھکتی مگر اقتدار کی کرسی ملتے ہی آمرانہ ،عوام و صحافت دشمن اقدامات میں لگ جاتی ہیں، انتقامی سیاست سے لے کرپیکاایکٹ کے ذریعے آزادی اظہار کا گلا گھونٹنے تک کے حکومتی اقدامات اس کا واضح ثبوت ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اختر مینگل نے مائنز اینڈ منرل ایکٹ کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کردیا
بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کے سربراہ اختر مینگل نے مائنز اینڈ منرل ایکٹ کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کردیا۔
کوئٹہ میں پریس کانفرنرنس کرتے ہوئے سردار اختر مینگل نے ایکٹ کو اٹھارہویں ترمیم کی خلاف ورزی قرار دیا اور کہا کہ ان کا دھرنا عوامی امنگوں کی ترجمانی تھا، کسی ڈیل کا تاثر غلط ہے۔
اختر مینگل نے پیٹرول کی قیمت میں بچت کو چندے کی صورت بلوچستان پر لگانا قابل مذمت قرار دیتے ہوئے کہا کہ چندے سے یتیم خانے چلتے ہيں صوبوں کی پسماندگی دور نہیں ہوتی۔