حکومت پاکستان فوجی عدالتوں کا استعمال نہ کرے, اظہار رائے کی آزادی جی ایس پی پلس اسٹیٹس کیلئے شرط ہے: نمائندہ یورپی یونین
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
اسلام آباد (آئی این پی )یورپی یونین نے پاکستان کو خبردار کیا ہے کہ وہ جنرلائزڈ سسٹم آف پریفرنسز پلس( جی ایس پی پلس) اسٹیٹس کو ہلکا نہ لے،اظہار رائے کی آزادی جی ایس پی پلس اسٹیٹس کیلئے شرط ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان کے دورے پر موجود انسانی حقوق کے لیے یورپی یونین کے خصوصی نمائندے اولوف اسکوگ نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ شہریوں کے خلاف مقدمات کی پیروی کے لیے فوجی عدالتوں کا استعمال نہ کرے، انہوں نے اظہار رائے کی آزادی کو محدود کرنے کے حالیہ اقدامات کی مخالفت بھی کی۔
دبئی ایئرپورٹ نے 2024 میں 9 کروڑ 20 لاکھ مسافروں کا ریکارڈ قائم کر دیا
ایک انٹرویو میں اولوف اسکوگ نے کہا کہ انہوں نے یہ پیغامات پاکستان میں اعلی عہدیداروں سے الگ الگ ملاقاتوں میں پہنچا ئے ہیں ۔ان کے دورے کا مقصد حکومت کے ساتھ انسانی حقوق کے اہم معاملات پر بات چیت کرنا اور جون 2025 میں ہونے والے جی ایس پی پلس مانیٹرنگ مشن سے قبل ان سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے منصوبوں کے بارے میں جاننا ہے۔
اولوف اسکوگ نے پاکستان پر زور ہے کہ وہ فوجی عدالتوں میں عام شہریوں کے خلاف مقدمہ نہ چلائے، صرف افراد کو تنقید سے بچانے کے لیے اظہار رائے کی آزادی کو محدود نہ کیا جائے۔ اولوف اسکوگ نے بتایا کہ ہم نے شہریوں کے خلاف فوجی عدالتوں کے استعمال کے بارے میں اپنے خدشات اظہار کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں نے یہ بات چیت کی تھی اور میں یہ بات چیت جاری رکھوں گا، ہمارا خیال ہے کہ شہریوں کے لیے ایک سویلین عدالتی نظام لاگو ہونا چاہیے، انہوں نے واضح کیا کہ جب مظاہروں کے جواب میں فوجی عدالتوں کا وسیع پیمانے پر استعمال ہوا تو ہم نے اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے، یہ ہمارا عمومی موقف ہے، انفرادی مقدمات پر تبصرہ نہیں کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ اظہار رائے کی آزادی جی ایس پی پلس اسٹیٹس کے لیے ایک اور شرط ہے، یہاں تک کہ صحافیوں اور حزب اختلاف کی جماعتوں نے ملک کے سائبر کرائم قوانین میں متنازع ترامیم کی منظوری کے خلاف احتجاج کیا۔
قیام پاکستان کے بعد سول سروسز کا مثبت کردار ہماری تاریخ کا حصہ ہے جسے فراموش نہیں کیا جا سکتا:مجیب الرحمان شامی کا سول سروس اکیڈمی میں خطاب
انہوں نے کہا کہ یہ اس وقت ہو رہا ہے جب میں پاکستان کا دورہ کر رہا ہوں، میں سرکاری عہدیداروں کے ساتھ اس پر تبادلہ خیال کر رہا ہوں، ہمارا خیال ہے کہ اظہار رائے کی آزادی پر بہت محدود پابندیاں ہونی چاہئیں۔ان کا کہنا تھا کہ آپ سیاست دانوں، حکام یا نظام کو تنقید کا نشانہ بننے سے بچانے کے لیے اظہار رائے کی آزادی پر قدغن نہیں لگا سکتے اور یہ وہ بات چیت ہے جو ہم اس وقت پاکستان کے ساتھ کر رہے ہیں کہ حدود کہاں طے کی جائیں۔
اولوف اسکوگ نے کہا کہ جی ایس پی پلس اسکیم کا اگلا دور اس بات پر منحصر ہے کہ پاکستان مختلف بین الاقوامی ذمہ داریوں کی تعمیل کے سلسلے میں کیا کرتا ہے، یہ نہیں کہا جا سکتا کہ جی ایس پی پلس اگلے دور کے لیے موجود ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نے اپنے دورے کا استعمال متعلقہ حکام کو یہ بتانے کے لیے کیا ہے، جو میں نے پاکستان کی سول سوسائٹی سے سنا اور ان کا تعلق ان مسائل سے ہے جن پر ہم نے تبادلہ خیال کیا ہے، آزادی اظہار، مزدوروں کے حقوق، سزائے موت، اور ایسے لوگ جو بغیر کسی مقدمے اور سزا کے جیل میں قید ہیں، یہ ان مسائل کا حصہ ہیں جو ہم نے پاکستان کے ساتھ اٹھائے ہیں۔
ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (جمعے) کا دن کیسا رہے گا؟
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
سوناکشی سنہا کی تھرلر فلم ’نکیتا رائے‘ ریلیز کیلئے تیار
بالی ووڈ کی اداکارہ سوناکشی سنہا کی نئی تھرلر فلم ’نکیتا رائے‘ ریلیز کیلئے تیار ہے۔
سنسنی سے بھرپور یہ سائیکلوجیکل تھرلر 30 مئی کو دنیا بھر میں سنیما گھروں کی زینت بنے گی۔ یہ فلم انسانی ذہن کی پیچیدگیوں، روحانی پہلوؤں اور جذباتی کمزوریوں پر مبنی کہانی پیش کرے گی۔
فلم کی ہدایت کاری سوناکشی کے بھائی، کُش ایس سنہا نے کی ہے، جبکہ اس فلم میں ارجن رامپال، پاریش راول اور سہیل نیّر نے بھی اہم کردار نبھائے ہیں۔ فلم کے پروڈیوسرز نکّی بھگنانی اور وِکی بھگنانی ہیں، جنہوں نے اسے ایک منفرد کہانی قرار دیا ہے جو روایتی فلموں کے دائرے سے ہٹ کر ہے۔
View this post on InstagramA post shared by Sonakshi Sinha (@aslisona)
پروڈیوسرز کے مطابق ’نکیتا رائے‘ ایک طاقتور کاسٹ، سنسنی خیز کہانی اور کُش سنہا کی منفرد ہدایتکاری کا امتزاج ہے جو ناظرین کیلئے ایک نیا تجربہ ہوگا۔