ٹنڈوجام (نمائندہ جسارت) چیئرمین میونسپل کارپوریشن حاجی بدر احمد میمن کی زیر صدرات ماہانہ اجلاس منعقد ہوا جس میں ٹنڈوجام کے مسائل اور سیوریج لائن کے مسئلے پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے چیئرمین میونسپل کارپوریشن سیٹھ حاجی بدر میمن نے کہا کہ شہریوں کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی ترجیح ہے اور اس مقصد کے لیے مختلف ترقیاتی منصوبوں کی تجاویز تیار کی گئی ہیں، ان منصوبوں میں سڑکوں کی تعمیر و مرمت، گندے پانی سیوریج کے نظام کو بہتر بنانا اور میونسپل کارپوریشن کی زمین کو قبضہ مافیا سے آزاد کراکر ان جگہوں پر پارکس، تفریحی مقامات بنانا اور اسٹریٹ لائٹس کی تنصیب اور دیگر بنیادی سہولیات کی بہتری شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کو ٹاؤن کے ترقیاتی معاملات سے آگاہ کرتے ہوئے بجٹ کی منظوری کے لیے باضابطہ درخواستیں بھیجی جا چکی ہیں، جیسے ہی بجٹ کی منظوری ہو گی، ترقیاتی کاموں کا فوری آغاز کیا جائے گا تاکہ شہریوں کو جلد سہولتیں میسر آ سکیں۔ اجلاس میں وائس چیئرمین شفقت شاہ، مختلف یونین کمیٹیوں کے وائس چیئرمین، ٹاؤن میونسپل کمشنر شاہجہان پہنور، اکاؤنٹس آفیسر جے پرکاش، اسسٹنٹ ایڈمن فیصل راجپوت اور نئے ایس یو جی آفیسرز نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران بجٹ پر تفصیلی گفتگو ہوئی، جس میں تمام ممبران نے اپنی آراء کا اظہار کیا، متفقہ طور پر بجٹ تجاویز کو منظور کر لیا گیاجس سے ترقیاتی کاموں کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

آئی ایم ایف نے بجٹ سے صوبائی نوعیت کے ترقیاتی منصوبے ختم کرنے کا مطالبہ کر دیا

ذرائع کے مطابق وفاق آئندہ بجٹ میں 168 صوبائی ترقیاتی منصوبے وفاقی بجٹ سے نکالنے پر مجبور ہے۔ صوبائی نوعیت کے 168 ترقیاتی منصوبوں کی لاگت 1100 ارب روپے ہے جبکہ وفاق 300 ارب روپے خرچ کر چکا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے ترقیاتی بجٹ سے صوبائی نوعیت کے ترقیاتی منصوبے ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ وفاق 18 ویں ترمیم کے بعد منتقل صوبائی منصوبوں پر ترقیاتی بجٹ خرچ نہ کرے۔ ذرائع کے مطابق وفاق آئندہ بجٹ میں 168 صوبائی ترقیاتی منصوبے وفاقی بجٹ سے نکالنے پر مجبور ہے۔ صوبائی نوعیت کے 168 ترقیاتی منصوبوں کی لاگت 1100 ارب روپے ہے جبکہ وفاق 300 ارب روپے خرچ کر چکا ہے۔ آئی ایم ایف نے صوبائی نوعیت کے 168 منصوبوں پر مزید خرچ کرنے سے روک دیا ہے۔ ان منصوبوں کو مکمل کرنے کے لیے وفاق کو مزید 800 ارب روپے خرچ کرنا تھے تاہم اب 168 صوبائی نوعیت کے منصوبے صوبائی ترقیاتی بجٹ سے مکمل کیے جا سکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • آئی ایم ایف نے بجٹ سے صوبائی نوعیت کے ترقیاتی منصوبے ختم کرنے کا مطالبہ کر دیا
  • سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن سینیٹرز کا شور شرابہ، ہنگامہ آرائی
  • چیئرمین جنید اکبر خان کی زیر صدارت پبلک اکائونٹس کمیٹی کا اجلاس، پاکستان ریلوے کے آڈٹ اعتراضات کے جائزہ لیا گیا
  • سینیٹ اجلاس ہنگامہ آرائی کی نذر، چیئرمین سینیٹ نے ثانیہ نشتر کا استعفیٰ قبول کیا اور معاملہ الیکشن کمیشن کو بھجوا دیا
  • سرکاری ملازمین کے لئے اہم خبرآ گئی
  • آئی ایم ایف کا ترقیاتی بجٹ سے اہم منصوبے ختم کرنے کا مطالبہ
  • پنجاب سیڈ کارپوریشن کے ذاتی سیڈ فارمز خانیوال میں گندم کی کٹائی کا باقاعدہ آغاز
  • چیئرمین پی اینڈ ڈی نے والڈ سٹی کے تین منصوبوں کیلئے اجلاس طلب کرلیا
  • ریکوڈک منصوبے کے فوائد مقامی آبادی تک پہنچنے چاہیے، وزیرِ خزانہ
  • پی پی پی کا پنجاب میں مسلم لیگ (ن) سے پانی، ترقیاتی فنڈز اور گورننس پر تحفظات کا اظہار