فضائی حادثے کو ہونے سے روکا جانا چاہیے تھا‘ ٹر مپ نے سوال اٹھا دیے
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
واشنگٹن (صباح نیوز) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ فضائی حادثے کو ہونے سے روکا جانا چاہیے تھا۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق واشنگٹن میں ہونے والے فضائی حادثے پر امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ واشنگٹن میں مسافر طیارے اور فوجی ہیلی کاپٹر کے آپس میں ٹکرانے کے واقعہ پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ فضائی حادثے کو ہونے سے روکا جانا چاہیے تھا، ہیلی کاپٹر سے طیارہ نظر آنے کا بتائے جانے پرکیا کرنا چاہیے، یہ کنٹرول ٹاورنے کیوں نہیں بتایا۔ امریکی صدر نے کہا کہ حادثے کا شکار طیارہ درست حالت میں ائیرپورٹ کی جانب اپنے روٹ پر تھا، موسم بھی صاف تھا، طیارے کی لائٹیں بھی جل رہی تھیں، ہیلی کاپٹر طیارے کی جانب سیدھا آیا، وہ اوپر یا نیچے یا واپس کیوں نہیں مڑا؟ یاد رہے کہ واشنگٹن ائیرپورٹ کے قریب مسافر طیارہ اور فوجی ہیلی کاپٹر آپس میں ٹکرا گئے جس کے نتیجے میں اب تک 18 افرد کے ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی ائیرلائن کی پرواز کینساس کے شہر وکیٹا سے واشنگٹن پہنچی تھی جہاں طیارے کو دریائے پوٹومیک کے اورپر رن وے کے قریب حادثہ پیش آیا۔فلائٹ ریڈار کے مطابق طیارے کی رفتار 166کلو میٹر فی گھنٹہ تھی۔ امریکی حکام کا بتانا ہے کہ حادثے کا شکار ہونے والے طیارے میں 64مسافر سوار تھے، حادثے کی اطلاع ملتے ہی امدادی کارروائیاں شروع کردی گئیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ہیلی کاپٹر
پڑھیں:
جامشورو: تھانہ بولاخان کے قریب مزدا ٹرک حادثے میں ہلاک افراد کی تعداد 14 ہو گئی
ضلع جامشورو میں تھانہ بولاخان کے قریب کھیر تھر نیشنل پارک کے علاقے میں بلوچستان سے آنے والی تیزرفتار مزدا گاڑی الٹنے سے خواتین اور بچوں سمیت 16 افراد ہلاک اور سترہ زخمی ہوگئے
جاں بحق ہونے والوں میں 6 خواتین 5 بچے اور 3 مرد شامل ہیں جبکہ 30 افراد زخمی ہیں، زخمیوں میں 6 افراد کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
یہ خوفناک حادثہ تھانہ بولاخان کے پہاڑی سلسلے میں بلوچستان اور سندھ کے سنگم پر واقع دریچی سے تونگ کی طرف آنے والے روڈ پر پیش آیا جہاں مزدا گاڑی تیز رفتاری کے باعث پہاڑی اترتے ہوئے الٹ گئی۔
حادثے کی شدت اس قدر تھی کہ کئی مسافر موقع پر ہی دم توڑ گئے، جبکہ متعدد زخمیوں کو فوری طبی امداد کی اشد ضرورت تھی۔
جاں بحق اور زخمی ہونے والے افراد کا تعلق بدین کے کسی گائوں سے ہے جوکہ ہندوکولہی برادری سے تعلق رکھتے ہیں۔
حادثے کی اطلاع ملنے پر ایم پی اے ملک سکندر خان نے فوری طورپر تھانہ بولا خان اور نوری آباد سے ایمبولینیسں جائے وقوعہ پر روانہ کرا دیں
ذرائع کے مطابق تھانہ بولاخان کے مقامی اسپتال میں طبی سہولیات کا فقدان تھا، جس کے باعث متعدد زخمی بروقت علاج نہ ملنے کے سبب جاں بحق ہو گئے۔
زخمیوں میں شامل پانچ بچوں کو سول اسپتال حیدرآباد منتقل کیا گیا، تاہم افسوسناک طور پر چار بچے دوران علاج دم توڑ گئے۔
حادثے کے بعد تونگ اسپتال اور تھانہ بولا خان اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، دوسری طرف اطلاع ہے کہ مقامی افراد کی جانب سے لاشیں اور زخمیوں کو اپنی نجی گاڑیوں میں تونگ اسپتال منتقل کردیا گیا۔
حادثے کے بعد امدادی کارروائیاں فوری شروع کی گئیں، لیکن جائے حادثہ دشوار گزار علاقے میں واقع ہونے کے باعث زخمیوں کو اسپتالوں تک پہنچانے میں 4 سے 5 گھنٹے لگ گئے۔
ریسکیو اہلکاروں، پولیس اور مقامی افراد کی کوششوں سے امدادی کارروائیاں مکمل کی گئیں۔