Express News:
2025-04-22@18:57:53 GMT

آئی ایم ایف کا وفد فروری میں پاکستان کا دورہ کرے گا

اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT

اسلام آباد:

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا جائزہ وفد فروری کے آخر تک پاکستان کا دورہ کرے گا اور قرض کی اگلی قسط کے حوالے سے مختلف امور کا جائزہ لے گا۔

یہ بات وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے جمعرات کے روز پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے غیررسمی گفتگو میں کہی، ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کا جائزہ وفد فروری کے آخر یا پھر مارچ کے آغاز میں پاکستان آئے گا تاہم ابھی وفد نے حتمی تاریخ طے نہیں کی ہے۔

دورے کے دوران آئی ایم ایف وفد معاہدے کے حوالے سے بعض امور کا جائزہ لے گا اور اپنے اطمینان کی صورت میں قرض کی اگلی قسط ایک ارب ڈالر جاری کرنے کی راہ ہموار ہوگی۔

تاہم حکومت پاکستان معاہدے کے تحت بعض شرائط کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے جن میں زرعی ٹیکس کا نفاذ، خوردہ فروشوں سے ٹیکس کی وصولی اور شش ماہی محصولات کا ہدف حاصل کرنے میں ناکامی بھی شامل ہے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ زرعی ٹیکس کے نئے قوانین  کی منظوری کے حوالے سے بلوچستان اور سندھ حکومتوں سے بات چیت جاری ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی حکومت ایک نئے قانون پر بھی کام کررہی ہے جس کے تحت کوئی بھی جائیدار خریدنے سے قبل خریداروں کو چاہے وہ ٹیکس دہندہ ہو یا نہ ہو اسے ذرائع آمدنی ظاہر کرنا ہوگی تاہم اتحادی جماعتوں اور کاروباری حلقوں کی جانب سے دباؤ ہے کہ ایک کروڑ سے ڈھائی کروڑ روپے مالیت تک کی جائیدار کی خریداری پر اس شرط سے استثنیٰ دیا جائے۔

اس حوالے سے ایف بی آر کے پالیسی ساز رکن ڈاکٹر نجیب میمن نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ  ایف بی آر بھی اس استثنیٰ  کے بارے میں غور کررہا ہے اور ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے استثنیٰ کی حد تجویز کرنے کے لیے بلال اظہر کیانی کی سربراہی میں ذیلی کمیٹی قائم کر دی، کمیٹی کا جمعرات کو دوسرا اجلاس ہوا جو بھی بے نتیجہ رہا۔

ایسوسی ایشن آف دی بلڈرز اینڈ ڈیولپرز نے قائمہ کمیٹی کو سفارش کی کہ وہ پہلے ذریعہ ظاہر کیے بغیر 25 ملین روپے تک کی جائیداد کی اجازت دے اور گھر کی پہلی خریداری کی صورت میں 50 ملین روپے تک کی،نجیب میمن نے کہا کہ 50 ملین روپے کی چھوٹ کا مطلب ایک مستقل ٹیکس معافی ہے۔

بلال کیانی نے کہا کہ ذیلی کمیٹی مرکزی کمیٹی کو سفارش کرے گی کہ قانون پاس کرنے سے پہلے ایف بی آر کا تکنیکی حل دیکھیں۔ انھوں نے کہا کہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کسی بھی مجوزہ نظام کی جانچ کرے گی تاکہ عوام کو ایف بی آر کے رحم و کرم پر نہ چھوڑا جائے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: قائمہ کمیٹی ا ئی ایم ایف ایف بی ا ر نے کہا کہ حوالے سے کا جائزہ

پڑھیں:

برآمدات پر مبنی پائیدار نمو کے حصول کیلئے اقدامات کر رہے: وزیر خزانہ

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اور نگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان کی حکومت برآمدات پر مبنی پائیدار نمو کے حصول کیلئے جامع اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے یہ بات  واشنگٹن ڈی سی میں عالمی بنک اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے  سالانہ اجلاس کے موقع پر برطانوی فرم  ڈیلوئٹ کی ٹیم اور ریجنل نائب صدر انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ وزیر خزانہ نے ملک میں کلی معیشت اور  پاکستان کی مجموعی اقتصادی صورتحال، حکومت کے شعبہ جاتی ترقیاتی ایجنڈے اور  برآمدات پر  مبنی ترقیاتی ترجیحات سے آگاہ کیا اور کہا کہ پاکستان کی حکومت برآمدات پر مبنی پائیدار نمو کے حصول کیلئے جامع اقدامات کر رہی ہے جس کے مثبت اثرات سامنے آ رہے ہیں اور کلیدی معاشی اشاریوں سے بھی اس کی عکاسی ہو رہی ہے۔ ملاقات میں   توانائی کے شعبے میں اصلاحات، قیمتی معدنیات کی تلاش و مارکیٹنگ، نجکاری، ٹیکنالوجی، کرپٹو پالیسی اور  کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک  کے نفاذ کے شعبوں میں تعاون کا جائزہ لیا گیا۔ وزیر خزانہ نے ڈیلوئٹ ٹیم کی مئی 2025 میں پاکستان آمد کا خیر مقدم کیا اور امید ظاہر کی کہ اس دورے سے فریقین کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کوفروغ ملے گا۔ ملاقات میں نجی شعبے کی اصلاحات‘ توانائی منتقلی کے شعبوں میں تعاون‘ مؤثر بلدیاتی مالیات‘ روزگار کے مواقع میں تعاون کے امکانات‘ ریکوڈک تانبے اور سونے کی کان کے منصوبے سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر خزانہ نے منصوبوں کیلئے 2.5 ارب ڈالر کی قرض فنانسنگ میں کردار کو سراہا۔

متعلقہ مضامین

  • وفاقی وزیر مصدق ملک کا یو این ڈی پی کے وفد کے ہمراہ شگر کا دورہ
  • امریکا سے معاشی روابط بڑھانا چاہتے ہیں، وزیر خزانہ
  • چیئرمین جنید اکبر خان کی زیر صدارت پبلک اکائونٹس کمیٹی کا اجلاس، پاکستان ریلوے کے آڈٹ اعتراضات کے جائزہ لیا گیا
  • امریکا کے ساتھ بڑے پیمانے پر معاشی روابط بڑھانا چاہتے ہیں، وزیر خزانہ
  • برآمدات پر مبنی پائیدار نمو کے حصول کیلئے اقدامات کر رہے: وزیر خزانہ
  • افغان عبوری وزیر خارجہ نے پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت قبول کر لی
  • تنخواہ دار اب ٹیکس سے نہیں بچ سکے گا، پنجاب حکومت نے شکنجہ تیار کرلیا
  • پنجاب میں تنخواہ دار ملازمین پر ٹیکس شکنجہ کسنے کی تیاری، بل آج پیش کیا جائے گا
  • پیچیدہ ٹیکس نظام،رشوت خوری رسمی معیشت کے پھیلاؤ میں رکاوٹ
  • معاشی ترقی اور اس کی راہ میں رکاوٹ