راولپنڈی:

پولیس نے گاڑی کی ڈگی سے لاش ملنے کے معاملے کا معما حل کرلیا، جس میں مقتول کے دوست ہی قاتل نکلے۔

چند روز قبل اے آر بازار تھانے کی حدود میں گاڑی کی ڈگی سے ملنے والی لاش کا معما پولیس نے حل کرلیا، جس میں مقتول عبدالوہاب کے قریبی دوست ہی قاتل نکلے۔ پولیس نے تینوں ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

گرفتار ملزمان میں علی حسین، غلام حبیب اور فرید شامل ہیں، جنہوں نے معمولی رنجش اور تلخ کلامی پر اپنے دوست عبدالوہاب کو قتل کیا۔ ملزمان نے اپنا جرم چھپانے کے لیے لاش کو گاڑی کی ڈگی میں بند کر کے گاڑی تھانہ اے آر بازار کے علاقے میں کھڑی کردی تھی۔

بعد پولیس نے ہیومن انٹیلی جنس سمیت تمام ذرائع بروئے کار لاتے ہوئے ملزمان کو ٹریس کر کے گرفتار کیا۔ا یس پی پوٹھوہار نے بتایا کہ ملزمان کے خلاف ٹھوس شواہد کے ساتھ چالان عدالت کیا جائے گا۔ملزمان کتنے ہی شاطر کیوں نہ ہوں قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکتے۔

Tagsپاکستان.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان پاکستان کھیل پولیس نے

پڑھیں:

غیرملکی فوڈ چین پر توڑ پھوڑ کیس: 9 ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد  نے غیر ملکی فوڈ چین پر  توڑ پھوڑ کیس  کے 9 ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ 

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں غیر ملکی فوڈ چین پر  توڑ پھوڑ کیس کی سماعت ہوئی، پولیس کیجانب سے 15 گرفتار ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ عباس شاہ کی عدالت میں ملزمان کو پیش کیا گیا، ملزمان کیخلاف تھانہ شالیمار میں مقدمہ درج ہے۔

گرفتار ملزمان نے اپنے کئے پر شرمندگی کا اظہار کیا اور کہا کہ  ہم اپنی حرکت پر انتہائی شرمندہ ہیں، معافی کے طلبگار ہیں، لوگوں کی دیکھا دیکھی احتجاج میں شامل ہوکر بیوقوفی کی۔

انہوں نے کہا کہ جو بھی نقصان ہوا وہ ہمارے ہی ملک اور ہمارے ہی بھائیوں کا ہوا، سب پاکستانیوں سے اپیل کرتا ہوں کبھی بھی توڑ پھوڑ اور تشدد میں شامل نا ہوں،  ان کاروباروں پر کام کرنے والے بھی ہمارے ہمارے پاکستانی بھائی ہیں، ان کا نقصان نا کریں۔

عدالت نے تمام 6 گرفتار ملزمان کی ضمانتیں منظور کر لیں اور تفتیشی افسر کی سخت سرزنش کی، عدالت نے استفسار  کیا کہ ایف آئی آر میں جو دفعات لگائی گئیں کیا وہ قابل ضمانت ہیں؟ عدالتی سوال پر تفتیشی آفیسر خاموش رہے اور سر جھکا لیا۔

عدالت نے کہا کہ جب تمام دفعات قابل ضمانت عائد کی تو یہ سب کرنے کی پھر کیا ضرورت تھی؟ تمام مقدمہ کی دفعات قابل ضمانت ہیں عدالت جسمانی ریمانڈ کیوں اور کیسے دے؟

وکیل صفائی نے کہا کہ ملزمان بے گناہ ہیں پہلے انہیں کینٹ کیس شامل کیا پھر انہی کو وارث خان کمیٹی چوک شاپ حملہ میں ملوث کر دیا، اگر یہ ملزم ہیں تو فوڈ شاپس میں لگے کلوز سرکٹ کیمروں کی فوٹیج پیش کی جائے۔

پراسیکیوٹر نے کہا کہ بے شک قابل ضمانت دفعات ہیں جسمانی ریمانڈ دیا جائے ڈنڈے برآمد کرنا ہیں، عدالت نے جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کر دی۔

عدالت نے 6 ملزمان کو مقدمہ سے ڈسچارج کردیا، عدالت نے 9 ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا، گرفتار  6  ملزمان کی ضمانتیں منظور کی گئیں اور 5 پانچ ہزار کے مچلکے جمع کرانے کا حکم  دیا۔

سول جج ڈاکٹر ممتاز ہنجرا نے فیصلہ سنادیا، گرفتار 6 ملزمان کی ہتھکڑیاں کھول کر انہیں رہا کردیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی: تھانے میں دوست سے ملنے آئے شہری کو FIR کٹوانی پڑ گئی
  • کراچی، ڈکیتی کی جھوٹی اطلاع دینے پر شہری گرفتار
  • لاہور؛ گاڑی کھڑی کرنے پر جھگڑا، دو افراد زخمی، فائرنگ کی ویڈیوز سامنے آگئی
  • ہنگو میں پولیس سرچ اینڈ سٹرائیک آپرپشن ,4 ملزمان سمیت 21 مشتبہ افراد کو گرفتار
  • پاکپتن: لڑکی کیساتھ مبینہ زیادتی، ملزمان گرفتار
  • راولپنڈی میں گھر کے باہر کھیلتے ہوئے لاپتہ ہونے والی 5 سالہ بچی پُراسرار طور پر جاں بحق
  • پشاور: شادی کی خوشی میں فائرنگ کرنے پر دلہا کو پولیس نے گرفتار کرلیا
  • غیرملکی فوڈ چین پر توڑ پھوڑ کیس: 9 ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا
  • اسلام آباد: کالعدم تنظیم کی تشہیر کرنے والا ملزم گرفتار، ذرائع سی ٹی ڈی
  • لاہور؛ 29 سالہ خاتون  کو 4 بچوں سمیت راستے سے اغوا کرلیا گیا