پی بی 45، آر او پر دھاندلی کا الزام، عثمان پرکانی نے عدالت سے رجوع کر لیا
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
جے یو آئی رہنماء عثمان پرکانی نے بتایا کہ 8 فروری 2024 کے عام انتخابات میں دھاندلی کرنیوالے ریٹرننگ آفیسر اور بعد ازاں ری پولنگ کے پریزایڈنگ افسران کیخلاف قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام کوئٹی کے رہنماء عثمان پرکانی نے بلوچستان کی صوبائی اسمبلی کی نشست پی بی 45 کوئٹہ کے ریٹرننگ آفیسر اور 15 پولنگ اسٹیشنز پر ہونے والی ری پولنگ میں پریزایڈنگ افسران پر دھاندلی کے الزامات عائد کرتے ہوئے عدالت میں درخواست دائر کر دیا۔ درخواست گزار عثمانی پرکانی پی بی 45 کوئٹہ سے صوبائی اسمبلی کی نشست کے لئے جے یو آئی کے امیدوار تھے۔ انہوں نے بتایا کہ 8 فروری 2024 کے عام انتخابات میں دھاندلی کرنے والے ریٹرننگ آفیسر اور بعد ازاں ری پولنگ کے پریزایڈنگ افسران کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ عدالت میں مذکورہ افسران کے خلاف درخواست جمع کرا دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی بی 45 میں ان کی جیت کو فارم 47 کے ذریعے ہار میں تبدیل کیا گیا۔ انتخابات میں دھاندلی کسی صورت قبول نہیں ہے۔ اپنے حقوق کے لئے قانونی راستہ اپنائیں گے۔ واضح رہے کہ پی بی 45 کوئٹہ سے پیپلز پارٹی کے رہنماء علی مدد جتک صوبائی اسمبلی کے رکن ہیں، جن پر جے یو آئی دھاندلی کے الزامات لگا رہی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پی بی 45
پڑھیں:
منگنی کا سوٹ وقت پر تیار نا کرنے پر شہری دوکاندار کے خلاف عدالت پہنچ گیا
کنزیومر پروٹیکشن کورٹ کراچی میں منگنی پر پہننے کے سوٹ وقت پر نہ دینے پر شہری کی جانب سے ایک درخواست دائر کی گئی ہے۔کشیدہ کاری والے دوکان دار کے خلاف دائر درخواست پر دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ چشتی کشیدہ کاری والے کو بلوچی ایمبرائیڈری کے لیے مختلف اوقات میں سوٹس دیے تھے، دوکان کے مالک نے 20 فروری کو کپڑے تیار کرکے دینے کا کہا تھا جس کے بعد دوکان پر کئی چکر کاٹے لیکن کپڑے تیار کرکے نہیں دیے گئے۔
مزید پڑھیں: کراچی: ڈاکو درزی کی دکان سے 80 سوٹ چھین کر لے گئے
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ کپڑے وقت پر تیار نا ہونے کی وجہ سے بھائی کی منگنی کے لیے بازار سے سوٹ خریدنے پڑے جس سے پیسہ اور وقت دونوں برباد ہوئے، التجا ہے کہ دوکان سے کپڑوں کی اصل رقم واپس دلوائی جائے اور 50 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جائے اور ذہنی اذیت دینے پر بھی 50 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جائے۔
مزید پڑھیں: ناصر کاظمی کی ڈائری: ان بکھرے اوراق میں کیسے کیسے منظر سمٹے ہیں
عدالت نے درخواست پر کشیدہ کاری کی دوکان کے مالک کو نوٹس جاری کر دیے ہیں آئندہ سماعت پر دوکان دار یا ان کے وکیل کی جانب سے عدالت میں مؤقف دیا جائے گا اگر دوکاندار کی جانب سے ٹھوس دلائل نہ دیے گئے تو ممکن ہے کہ دوکاندار کو بھاری جرمانے کا سامنا کرنا پڑ جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں