وقف ترمیمی بل پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی نے پارلیمنٹ اسپیکر کو رپورٹ پیش کی
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
زیادہ تر اپوزیشن جماعتوں نے بل کی کئی تجاویز پر اعتراضات درج کرائے ہیں لیکن کمیٹی کی رپورٹ کو اکثریت کی بنیاد پر منظور کر لیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وقف ترمیمی بل 2024 پر پارلیمنٹ کی مشترکہ کمیٹی (جے پی سی ) کے چیئرپرسن جگدمبیکا پال نے بجٹ اجلاس سے عین قبل آج کمیٹی کی رپورٹ کا مسودہ پارلیمنٹ کے اسپیکر اوم برلا کو پیش کیا۔ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کے خطاب کے ساتھ کل سے بجٹ اجلاس شروع ہوگا اور دو مرحلوں میں 4 اپریل تک جاری رہے گا۔ وقف ایکٹ میں ترمیم سے متعلق بل کو نظرثانی کے لئے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے پارلیمانی رکن جگدمبیکا پال کی سربراہی میں تشکیل دی گئی جے پی سی کے حوالے کیا گیا تھا۔ کمیٹی کے اجلاس ہنگامہ خیز رہے۔ زیادہ تر اپوزیشن جماعتوں نے بل کی کئی تجاویز پر اعتراضات درج کرائے ہیں لیکن کمیٹی کی رپورٹ کو اکثریت کی بنیاد پر منظور کر لیا گیا ہے۔ حکومت وقف (ترمیمی) بل کو اس بجٹ سیشن میں بحث کے بعد پاس کروا سکتی ہے۔
کمیٹی کے رکن اور بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر نشی کانت دوبے نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں کہا کہ یہ بل غریب مسلم خواتین، یتیم بچوں کو حقوق دے گا اور ووٹ بینک کی سیاست کرنے والی جماعتوں کی دکانیں بند ہوجائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ اس کمیٹی کو ملک بھر سے 1.
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کمیٹی نے
پڑھیں:
پنجاب میں تنخواہ دار ملازمین پر ٹیکس شکنجہ کسنے کی تیاری، بل آج پیش کیا جائے گا
حکومت پنجاب تنخواہ دار ٹیکس چوروں پر شکنجہ کسنے کو تیار ہے جب کہ پنجاب فنانس ترمیمی بل 2025 منظوری کے لئے اسمبلی اجلاس میں آج پیش کیا جائے گاْ۔
رپورٹ کے مطابق پنجاب فنانس ترمیمی بل 2025 کی منظوری قائمہ کمیٹی برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پنجاب اسمبلی نے دی تھی۔
ترمیمی بل پنجاب اسمبلی سے بذریعہ کثرت رائے یا متفقہ رائے سے منظور ہو گا، حتمی منظوری کے لئے بل گورنر پنجاب کو بھجوایا جائے گا۔
بزریعہ پنجاب فنانس ترمیمی بل 2025 دی پنجاب فنانس ایکٹ 1977 میں ترامیم ہو سکیں گی، ترامیم بعد از منظوری پنجاب فنانس ترمیمی بل 2025 کے نام سے جانی جائیں گی، حکومت پنجاب نے ملازمین کی ٹیکس کٹوتی کی نئی ترمیم متعارف کروائی تھی۔
بل کے متن کے مطابق ہر سرکاری یا پرائیوٹ ادارے کا اکؤنٹس افسر ٹیکس کٹوتی اور رقم خزانے میں جمع کروانے کا پابند ہوگا، اگر افسر غفلت برتے گا تو خود اس ٹیکس کی رقم ادا کرے گا، کمپنی کی جانب سے ملازم کی تنخواہوں کی تفصیل نہ ہونے کہ باعث ٹیکس چوری ہوتا تھا۔
ٹیکس خود جمع کروانے والے متعدد اشخاص کم تنخواہ ظاہر کیا کرتے تھے، کمیٹی کا کہنا تھا کہ کمپنی کو ٹیکس کٹوتی کا پابند کرنے کی کوئی واضح شق بھی موجود نہ تھی۔
ترمیم کے ذریعہ ٹیکس وصولی کو مزید مؤثر بنایا جا سکے گا، ٹیکس جمع نا کروانے کی صورت میں محکمہ ایکسائز حرکت میں آئےگا۔
قائمہ کمیٹی نے کہا کہ جو کمپنیاں ملازمین کی تنخواہ سے ٹیکس کٹوتی نہیں کرتیں، ان کو بعد از ترامیم خط لکھیں گے۔
بل کے متن کے مطابق محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن قصوروار کے خلاف وصولی کا حکم جاری کرے گا، بل کا مقصد ٹیکس چوری روکنا اور سرکاری خزانے میں آمدنی بڑھانا ہے، بل پنجاب اسمبلی کی متعلقہ کمیٹی کے حوالے کیا گیا تھا۔