پاکستان کی پاک چین تعلقات پر لگائے گئے گھناؤنے الزامات کی مذمت
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
اسلام آباد:ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے پاک چین تعلقات پر لگائے گئے گھناؤنے الزامات کی شدید مذمت کرتے ہوے کہا ہے کہ پاکستان ون چائنہ پالیسی پر قائم ہے، دونوں ممالک کی درمیان برادرانہ تعلقات ہیں ، مراکش میں کشتی حادثے کی تحقیقات جاری ہیں ۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ پاکستان رواں سال امن مشق کے ساتھ پہلے امن ڈا ئیلاگ کی میزبانی بھی کرے گا، دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈا کو مسترد کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ پاکستان ون چائنہ پالیسی کا حامی ہے، دونوں ممالک کے درمیان بہترین برادرانہ تعلقات قائم ہیں ۔
ترجمان نے کہا کہ مقبو ضہ کشمیر میں حقوق انسانی کی بدترین کی خلاف ور زیوں کا سلسلہ جاری ہے، پاکستان کشمیریوں کے جدو جہد آزادی کی مذمت کرتا ہے، ہم اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل کے خواہاں ہیں ۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
رافیل اور ایس-400 کی تباہی پاکستان کی برتری کا ثبوت ہے: سابق بھارتی آرمی چیف
بھارت کے سابق آرمی چیف جنرل (ر) وید پرکاش ملک نے عسکری ٹیکنالوجی کے میدان میں پاکستان کی برتری کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ جدید جنگی صلاحیتوں نے دونوں ممالک کی دفاعی حکمتِ عملی کو یکسر بدل دیا ہے۔بھارت کے سابق آرمی چیف جنرل (ر) وید پرکاش ملک نے کہا کہ آپریشن سندور کے دوران پاکستان اور بھارت میں سے کسی نے بھی ایک دوسرے کی سرحد عبور نہیں کی، کیونکہ دونوں ممالک کے پاس جدید سٹینڈ آف ویپنز موجود ہیں جن کی مدد سے دور بیٹھ کر کارروائی ممکن ہو چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے ٹیکنالوجی کے شعبے میں نمایاں ترقی کی ہے، تاہم پاکستان کے پاس بھارت کے مقابلے میں بہتر ہتھیار اور جدید سازوسامان موجود ہے، رافیل طیاروں اور ایس-400 دفاعی نظام کی تباہی پاکستان کی عسکری برتری کا ثبوت ہے۔جنرل (ر) وید پرکاش ملک نے کہا کہ بھارت کو اپنی فوجی تیاریوں، سازوسامان اور ٹیکنالوجی میں مزید بہتری لانے کی ضرورت ہے تاکہ مستقبل کی کسی بھی کارروائی میں مؤثر جواب دیا جا سکے۔بھارت کے سابق آرمی چیف نے واضح کیا کہ جدید جنگیں اب روایتی انداز سے ہٹ کر ٹیکنالوجی اور سٹینڈ آف ویپنز پر منحصر ہو چکی ہیں، جس میں بہتری وقت کی اہم ضرورت ہے۔