ہڑپہ تہذیب سے متعلق ایک معمے کو حل کرنے کیلیے لاکھوں ڈالر کی پیشکش
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
ہڑپہ تہذیب کے ایک معمے کو حل کرنے کے لیے 10 لاکھ ڈالر کی پیش کش کر دی گئی۔
5300 سے 3300 سال قبل بسنے والی قدیم وادی سندھ کی تہذیب سے تعلق رکھنے والے ایک قدیم اسکرپٹ کو محققین کافی عرصے سے حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
یہ تہذیب 2600 سے 1900 قبلِ مسیح کے دوران جنوبی ایشیاء کے شمال مغربی حصوں میں آباد تھی جن میں آج کے دور کا پاکستان، شمال مغربی بھارت اور شمال مشرقی افغانستان شامل ہے۔
قدیم وادی سندھ کی تہذیب کے لوگوں کا بنایا گیا اشاروں اور نشانات پر مبنی یہ قدیم اسکرپٹ سائنس دانوں کو دنیا کے ابتدائی شہری معاشروں میں سے ایک کے متعلق بڑی معلومات فراہم کر سکتی ہے لیکن ابھی کوئی بھی اس متعلق کچھ نہیں جان سکا ہے۔
یونیورسٹی آف واشنگٹن سے تعلق رکھنے والے کمپیوٹر سائنس دان پروفیسر راجیش پی این راؤ کے مطابق انہیں متعدد کوڈبریکرز کی ای میلز موصول ہوئی ہیں جن کا کہنا تھا کہا انہوں نے اس معمے کو حل کر لیا ہے۔ ان افراد میں زیادہ تر بھارت سے ہیں۔
انہوں نے بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان لوگوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے یہ معمہ حل کر لیا ہے لیکن ان کے جوابات میں اسکرپٹ سے متعلقہ اہم حقائق کو نظر انداز کیا گیا ہے۔
معمے کو حل کرنے کی مد میں بھارتی ریاست تامل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے اس قدیم کوڈ کو حل کرنے والے کے لیے 10 لاکھ ڈالر کا اعلان کیا ہے۔
وزیر اعلیٰ کی جانب سے یہ اعلان ایک نئی تحقیق کے بعد سامنے آئی ہے جس میں بتایا گیا تھا کہ اسکرپٹ میں پائے جانے والے نشانات اور قدیم تامل شاعری میں پائے جانے والے نشانات میں مماثلت پائی گئی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: معمے کو حل کر کو حل کرنے
پڑھیں:
امریکا و ایران کا نیوکلیئر ڈیل سے متعلق مستقبل میں معاہدہ کرنے کے اصولوں پر اتفاق
عمانی وزارت خارجہ بدرالبوسعیدی کا کہنا ہے کہ فریقین اگلے مرحلے کیجانب بڑھنے میں کامیاب ہوئے ہیں، ایسا منصفانہ مستقل معاہدہ کیا جاسکے، جو یقینی بنائے کہ ایران پر عائد پابندیاں اٹھائی جائیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا اور ایران نے نیو کلیئر ڈیل سے متعلق مستقبل میں معاہدہ کرنے کے اصولوں پر اتفاق کر لیا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ محمد عباس عراقچی نے کہا ہے کہ اس بار ہم مستقبل میں معاہدے سے متعلق کئی اصولوں اور مقاصد پر متفق ہوگئے ہیں۔ اتفاق کیا گیا کہ بات چیت کا تیسرا دور 26 اپریل کو ہوگا، جبکہ ماہرین کی سطح پر ٹیکنیکل گروپس کی میٹنگ 23 اپریل کو عمان میں ہوگی۔
اس حوالے سے عمانی وزارت خارجہ بدرالبوسعیدی کا کہنا ہے کہ فریقین اگلے مرحلے کی جانب بڑھنے میں کامیاب ہوئے ہیں، ایسا منصفانہ مستقل معاہدہ کیا جاسکے، جو یقینی بنائے کہ ایران پر عائد پابندیاں اٹھائی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران کی جانب سے نیوکلیئر ہتھیار بنانے کی نیت سے متعلق شکوک دور ہوں، ساتھ ہی ایران کو یہ حق حاصل رہے کہ وہ پُرامن مقاصد کے لیے نیوکلیئر انرجی استعمال کرسکے۔ واضح رہے کہ عمانی وزیرِ خارجہ بدرالبوسعیدی کی ثالثی میں مذاکرات کا دوسرا دور روم میں ہوا تھا۔