اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی ، 100 انڈیکس میں 1719 پوائنٹس کا اضافے
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
کراچی : پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مسلسل مندی کے بعد آج کاروبار کا مثبت دن رہا اور مارکیٹ میں زبردست تیزی رہی جس کے باعث 100 انڈیکس میں اضافہ دیکھا گیا۔
کاروباری روز کے اختتام پر 100 انڈیکس 1719 پوائنٹس کے اضافے کے بعد ایک لاکھ 13 ہزار 206 پوائنٹس پر بند ہوا۔
آج کاروباری دن کے دوران 100 انڈیکس 1594 پوائنٹس کے بینڈ میں رہا جبکہ 100 انڈیکس کی بلند ترین سطح ایک لاکھ 13 ہزار 400 پوائنٹس رہی۔
حصص بازار میں آج 15 ارب 73 کروڑ 71 لاکھ 22 ہزار 573 روپے مالیت کے 17 کروڑ 22 لاکھ 44 ہزار 205 شیئرز کا لین دین ہوا جبکہ مارکیٹ کیپٹلائزیشن 217 ارب روپے اضافے سے 13 ہزار 955 ارب روپے ہے۔
واضح رہے کہ کاروباری ہفتے کے تیسرے روز ٹریڈنگ کے اختتام پر 100 انڈیکس ایک لاکھ 11 ہزار 487 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا تھا۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کوٹری بیراج پر پانی کی قلت 30 فیصد ہو گئی
---فائل فوٹودریائے سندھ میں پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے۔
دریائے سندھ میں پانی کی شدید کمی کے باعث کوٹری بیراج پر پانی کی قلت 30 فیصد تک جا پہنچی۔
محکمہُ ابپاشی کے اعداد و شمار کے مطابق کوٹری بیراج کے اپ اسٹریم میں پانی کی آمد 4600 کیوسک جبکہ ڈاؤن اسٹریم میں محض 190 کیوسک اخراج کیا جا رہا ہے۔
موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کے باعث ملک میں بارش 40 فیصد تک کمی ہوئی ہے۔
2023ء کے اپریل میں کوٹری بیراج اپ اسٹریم میں پانی کی آمد 8900 کیوسک اور 2024ء کے اپریل میں 5000 کیوسک ریکارڈ کی گئی تھی۔
یہ اعداد و شمار ہر سال پانی کم سے کم ہونے کی نشاندہی کر رہے ہیں۔
محکمہُ آبپاشی کا کہنا ہے کہ پانی کی قلت کے باعث زرعی مقاصد کے لیے پانی دستیاب نہیں ہے، صرف پینے کا پانی دستیاب ہے۔
محکمہُ زراعت کا کہنا ہے کہ پانی کی کمی کے اثرات فصلوں پر بھی مرتب ہونا شروع ہو گئے ہیں۔
خریف کے سیزن میں سندھ کے اندر گزشتہ 5 سال کے دوران پونے 5 سے سوا 6 لاکھ ہیکٹر پر کپاس کی فصل کاشت کی گئی ہے۔
اسی طرح 2 لاکھ 79 ہزار سے 2 لاکھ 95 ہزار ہیکٹر پر گنے کی فصل کاشت کی گئی، 7 لاکھ 8 ہزار سے 8 لاکھ 11 ہزار ہیکٹر تک چاول کی فصل کاشت کی گئی ہے۔
ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ سندھ میں پانی کی قلت جاری رہی تو سندھ کی زراعت کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔
محکمہُ آبپاشی، زراعت اور آبادگاروں کو امید ہے کہ بارشیں ہونے کی صورت میں صورتِ حال بہتر ہو جائے گی۔