WE News:
2025-04-22@14:27:58 GMT

پیکا کے خلاف برسرپیکار صحافی پارلیمنٹ ہاؤس پر دھرنا دیں گے

اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT

پیکا کے خلاف برسرپیکار صحافی پارلیمنٹ ہاؤس پر دھرنا دیں گے

پاکستان فیڈرل یونین آف جرلنسٹس (پی ایف یو جے) نے متنازع پیکا ترمیمی ایکٹ کے خلاف تحریک کا اعلان کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: صدر مملکت نے پیکا ایکٹ اور ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل کی منظوری دیدی

صدر پی ایف یو جے افضل بٹ نے اعلان کیا ہے کہ کہ آزادی صحافت کی تحریک کاآغاز ہوچکا اور پورے پاکستان سے صحافیوں کے آجانے کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر دھرنا دیا جائے گا جو پیکا ایکٹ کے خاتمے تک جاری رہے گا۔

افضل بٹ نے کہا کہ جب کوئی موجودہ حکومت اپوزیشن میں ہوتی ہے تو اسے صحافیوں کی آزادی اچھی لگتی ہے لیکن حکومت میں آنے کے بعد ان کی سوچ بدل جاتی ہے اور یہ سلسلہ ماضی میں بھی ہوتا آیا ہے۔

صدر پی ایف یو جے کا کہنا تھا کہ آصف زرداری اور بلاول بھٹو سے ہمیں بہت امیدیں تھیں کیونکہ صرف بلاول بھٹو نے ماضی میں بھی صحافی کی آزادی کے لیے پارلیمنٹ میں بات کی۔

انہوں نے کہا کہ پیکا ترمیمی ایکٹ کے خلاف پریس فریڈم موومنٹ کا اعلان کردیا گیا ہے۔

مزید پڑھیے: صحافی برادری نے پیکا ایکٹ ترمیمی بل مسترد کردیا، ملک گیر احتجاجی مظاہرے

افضل بٹ نے بتایا کہ پیکا ترمیمی ایکٹ کے خلاف عدالت بھی جارہے ہیں اور اس سلسلے میں قانونی ماہرین اپنا کام کر رہے ہیں اور مختلف شقوں کا جائزہ لیاجارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایکٹ پر فوری عملدرآمد کاامکان نہیں کیونکہ ابھی اتھارٹی رولز بننے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جس رفتار سے حکومت نے قانون منظورکرایا ہوسکتا ہے ان کی تیاری بھی مکمل ہو، ایکٹ پر عملدرآمد کی رفتار چند روز میں واضح ہوجائے گی۔

صدر پی ایف یو جے نے کہا کہ متاثرہ صحافیوں کو قانونی معاونت دی جائے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پیکا ترمیمی ایکٹ پیکا کے خلاف برسرپیکار.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پیکا ترمیمی ایکٹ پیکا کے خلاف برسرپیکار پیکا ترمیمی ایکٹ پی ایف یو جے کے خلاف ایکٹ کے

پڑھیں:

بھارت میں وقف ترمیمی بل کے خلاف علما و مشائخ سراپا احتجاج، ہزاروں افراد کی شرکت

بھارت میں وقف ترمیمی بل کے خلاف مسلمانوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے، جس کا اظہار ریاست کرناٹک میں جمیعت علماء کی قیادت میں ہونے والے ایک بڑے احتجاج میں کیا گیا۔ احتجاج میں ہزاروں علما، مشائخ اور شہریوں نے بھرپور شرکت کی اور وقف کے تحفظ کے حق میں آواز بلند کی۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ ”وقف مسلمانوں کا آئینی حق ہے، اور ہم فاشسٹ طاقتوں کو یہ حق چھیننے کی اجازت نہیں دیں گے“۔ شرکاء نے نعرے بازی کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت مسلمانوں کے حقوق سلب کرنا چاہتی ہے۔

مظاہرین نے کہا کہ ہم قانون کا احترام کرتے ہیں، لیکن آئین کو مسخ نہیں ہونے دیں گے۔ یہ احتجاج نہ تو کسی مذہب اور نہ ہی کسی سیاسی جماعت کے خلاف ہے بلکہ آئینی دفاع اور اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے ہے۔

شرکاء نے متنبہ کیا کہ آواز دبانے کی ہر کوشش ناکام ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ وقف بل مسلمانوں کو ان کے آئینی حقوق سے محروم کرنے کی ایک سازش ہے، جس کے تحت مودی حکومت کی سرپرستی میں مسلمانوں کی مذہبی شناخت، ثقافتی ورثے اور املاک کو مٹانے کی منظم کوششیں کی جا رہی ہیں۔

احتجاج پرامن طور پر اختتام پذیر ہوا، تاہم مظاہرین نے خبردار کیا کہ اگر یہ بل واپس نہ لیا گیا تو ملک گیر سطح پر تحریک چلائی جائے گی۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • پیکا ایکٹ میں ترمیم کے خلاف ایک اور آئینی درخواست دائر
  • پی ایف یو جے دستور گروپ کی پیکا ایکٹ میں ترمیم کیخلاف درخواست پر نوٹس جاری
  • کینالز نکالنے کے خلاف احتجاج جاری، وکلا کا ببرلو بائی پاس پر چار روز سے دھرنا
  • وقف ترمیمی بل پر بھارت بھر میں غم و غصہ
  • وقف ترمیمی بل پر بھارت بھر میں غم و غصہ، حیدرآباد میں بتی گُل احتجاج کا اعلان
  • بی جے پی عدلیہ کی توہین کرنے والے اپنے اراکین پارلیمنٹ کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرتی، جے رام رمیش
  • حیدرآباد انڈیا میں وقف ترمیمی قانون کے خلاف انسانی سروں کا سمندر امڈ پڑا
  • اختر مینگل کا مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کیخلاف عدالت جانے کا اعلان
  • بھارت میں وقف ترمیمی بل کے خلاف علما و مشائخ سراپا احتجاج، ہزاروں افراد کی شرکت
  • اختر مینگل نے مائنز اینڈ منرل ایکٹ کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کردیا