بینکوں سے قرض لینے کے خواہشمندوں کو گورنر سٹیٹ بینک نے خوشخبری سنا دی
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
ویب ڈیسک: گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد کا کہنا ہے کہ سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز (ایس ایم ایز) کے نقصانات کے پیش نظر مرکزی بینک نے قرضوں کے حصول میں آسانی کی ہے۔ بینک کے نقصان پر 20 فیصد سٹیٹ بنک دے گا۔
ملتان چیمبرآف کامرس میں تاجروں سے گفتگو میں گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا کہ ایس ایم ای فنانس کےلئے گزشتہ سال حکومت کے ساتھ مل کر سکیم شروع کی ہے، ہم نے یہ ٹارگٹ رکھا ہے کہ اس وقت ہمارا ساڑھے پانچ سو بلین کا تقریباً اوٹسٹینین ایس ایم ای فنانس تھی، اس کو اگلے پانچ سال میں ڈبل کریں گے،گورنر سٹیٹ بینک نے کہا کہ چھوٹے کاروبار کے لئے 100 ملین اور میڈیم کے لئیے 500 ملین قرض بڑھا دیا ہے،2029 تک ساڑھے پانچ سو بلین سے اس کو 1.
ملازمین کے ہٹرتال اور احتجاج میں شرکت پر پابندی، مراسلہ جاری
جمیل احمد نے مزید کہا کہ 10 ملین تک ایک کروڑ روپے تک کرتے ہیں تو بنک کو کوئی ریگولیٹی ضرورت نہیں ہے، کسی بھی بینک کے نقصان پر 20 فیصد سٹیٹ بنک دے گا، کاروبار کے لئیے ماحول اب بہتر ہ چکا ہے، گورنرسٹیٹ بینک جمیل احمد نے مزید کہا کہ ہمیں ایکسورٹ بڑھانےکی ضرورت ہے، ہماراروائتی آئیمٹز ہربہت فوکس رہاہے، ہمیں نئے پروڈکٹس کو پرموٹ کرنے کی ضروت ہے، ہمارےپاس فارن کرنسی کاریزوربڑھاہواہے، اسی وجہ سے ایکسچینج بہترنظرآرہاہے۔
سونے کا نیایکارڈ، قیمت ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نےمانیٹری پالیسی کوسخت رکھا، کسی بھی فیصلے کا مقصد معیشت کو مظبوط کرنا ہوتا ہے، پالیسی ریٹ 12 فیصد ہے، سنگل ڈیجیٹ پرمیں زیادہ بات نہیں کرسکتا۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد کہا کہ
پڑھیں:
نیا واٹس ایپ فراڈ: تصویر ڈاؤن لوڈ کرنے سے فون ہیک اور بینک اکاؤنٹ خالی ہونے کی حقیقت کیا؟
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)حالیہ دنوں میں واٹس ایپ کے ذریعے ہونے والے ایک مبینہ اسکینڈل نے سوشل میڈیا پر ہلچل مچا دی ہے، جس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ واٹس ایپ پر بھیجی گئی ایک تصویر کو ڈاؤن لوڈ کرنے سے موبائل فون ہیک ہو جاتا ہے اور بینک اکاؤنٹ سے رقم چوری ہو جاتی ہے۔ بھارت میں اس حوالے سے چند مبینہ کیسز بھی رپورٹ ہوئے ہیں، جس پر صارفین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
تاہم، ٹیکنالوجی ویب سائٹ ”GadgetsToUse“ کی تحقیق کے مطابق یہ تمام دعوے بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ صرف تصویر ڈاؤن لوڈ کرنے سے موبائل ہیک ہونا ممکن نہیں۔
واقعے کی ابتدا کیسے ہوئی؟
یہ مبینہ فراڈ اپریل کے پہلے ہفتے میں بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے شہر جبل پور سے رپورٹ ہوا۔
ایک نامعلوم شخص نے دعویٰ کیا کہ اسے ایک اجنبی نمبر سے تصویر موصول ہوئی جس میں کسی شخص کی شناخت میں مدد مانگی گئی تھی۔ دعویٰ ہے کہ تصویر ڈاؤن لوڈ کرنے کے بعد اُس کا فون ہیک ہوگیا اور اس کے بینک اکاؤنٹ سے دو لاکھ روپے چوری ہو گئے۔
بعض میڈیا رپورٹس نے اس واقعے کو ”اسٹیگنوگرافی“ یا ”زیرو ڈے وَلنریبیلٹی“ جیسے پیچیدہ سائبر حملوں سے جوڑا، جن کے ذریعے مبینہ طور پر تصویر میں پوشیدہ کوڈ کو ایکٹیو کیا گیا۔ تاہم، نہ تو اس خبر کا کوئی مصدقہ ذریعہ موجود ہے، نہ ہی متاثرہ فرد کی شناخت سامنے آئی ہے، جو خود اس کہانی پر کئی سوالات اٹھا دیتا ہے۔
کیا واٹس ایپ تصویر سے فون ہیک ہو سکتا ہے؟
اس سوال کا واضح جواب ہے، نہیں!
واٹس ایپ تصاویر سے EXIF ڈیٹا ہٹا دیتا ہے
جب آپ واٹس ایپ پر تصویر بھیجتے ہیں، تو ایپ اس تصویر کو کمپریس کر دیتی ہے اور اس میں موجود میٹا ڈیٹا (جیسے وقت، تاریخ، کیمرہ تفصیلات) ہٹا دیتی ہے۔ اگر کوئی ہیکنگ کوڈ تصویر میں چھپایا بھی گیا ہو، تو واٹس ایپ کا کمپریشن سسٹم اسے نکال دیتا ہے۔
اینڈرائیڈ اور آئی او ایس سسٹمز محفوظ ہیں
موبائل فونز میں ایسا کوئی سسٹم موجود نہیں جو کسی تصویر کو ڈاؤن لوڈ کرتے ہی کوڈ ایکٹیو کر دے۔ فون صرف مخصوص فارمیٹس (جیسے APK) پر ریسپانڈ کرتا ہے، اور وہ بھی تب جب صارف خود انسٹالیشن کی اجازت دے۔
حقیقت میں دھوکہ کیسے ہوتا ہے؟
حقیقت میں ایسا ہوتا ہے کہ ہیکر ایک APK فائل بھیجتے ہیں، جس کا نام یا آئیکن تبدیل کر کے اسے تصویر جیسا بنا دیا جاتا ہے۔ صارف اگر اس ”تصویر“ پر کلک کرے اور ایپ انسٹال کر لے، تو وہ ہیک ہو سکتا ہے۔ اس ایپ کے ذریعے ہیکر مختلف پرمیشنز حاصل کر کے بینکنگ ایپس یا ذاتی ڈیٹا تک رسائی حاصل کر لیتے ہیں۔
ممکنہ طور پر جبل پور کے واقعے میں بھی یہی ہوا ہو۔
اپنا واٹس ایپ کیسے محفوظ رکھیں؟
کسی بھی اجنبی نمبر سے موصول پیغام یا فائل پر کلک نہ کریں۔
اگر کوئی APK یا نامعلوم فائل آئے تو اسے ہرگز انسٹال نہ کریں۔
واٹس ایپ میں ”Linked Devices“ چیک کرتے رہیں کہ کوئی اور آپ کے اکاؤنٹ سے تو جڑا نہیں۔
جدید AI ٹولز جیسے Norton Genie یا Scam AI کا استعمال کریں، جو ممکنہ فراڈ کی نشاندہی کرتے ہیں۔
تو اس طرح واضح ہوا کہ واٹس ایپ پر تصویر ڈاؤن لوڈ کرنے سے فون ہیک ہونا ایک افواہ ہے۔ یہ محض خوف و ہراس پھیلانے کی کوشش ہے۔ اصل خطرہ جعلی ایپس اور غیر مصدقہ فائلوں سے ہے، جن سے ہوشیار رہنا ہی سب سے بہتر تحفظ ہے۔
مزیدپڑھیں:سب صحافیوں کو 5 مرلے کا پلاٹ ملے گا،حکومت کابڑااعلان