نیسلے پاکستان نے پہلے او آئی سی سی آئی کلائمیٹ ایکسی لینس ایوارڈز میں کلائمیٹ چیمپئن ایوارڈ جیت لیا
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 30 جنوری2025ء) نیسلے پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی ، پائیداری، قابل تجدید توانائی اور ری جنریٹو ایگری کلچر کے لئے کوششوں کے اعتراف میں پہلے او آئی سی سی آئی کلائمیٹ ایکسی لینس ایوارڈز میں ٹاپ کلائمیٹ چیمپئن ایوارڈ سے نوازا گیا۔نیسلے پاکستان کو یہ ایوارڈ تیسری دو روزہ پاکستان کلائمیٹ کانفرنس 2025کے دوران یہ ایوارڈ دیا گیا۔
کانفرنس کے مہمان خصوصی وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے موسمیاتی تبدیلی کی اہمیت کو اجاگرکرتے ہوئے زور دیا کہ اداروں کو موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنے کیلئے آگے بڑھ کر حکومت کا ساتھ دینا چاہئے۔نیسلے کے کردارکا اعتراف کرتے ہوئے انہوں نے کہا ''کانفرنس کے اسٹالز کا دورہ کرتے ہوئے مجھے یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ نیسلے جیسی تنظیمیں پہلے ہی ری جنریٹو ایگری کلچر کے طریقوں میں ڈرپ ایریگیشن جیسی ٹیکنالوجیز کو موثر انداز میں فروغ دے رہی ہیں۔
(جاری ہے)
''نیسلے پاکستان کے چیف ایگزیکٹو آفیسر جیسن آوانسینا نے کہا '' ہم معاشرے میں مثبت اثرات مرتب کرنے کیلئے کوشاں ہیں اور ہماری کوششیں پائیدار اور پاکستان کے عوام کیلئے مشترکہ قدر کی تخلیق کے عزم کو اجاگر کرتی ہیں کیونکہ ہم ایک صاف ستھرے ماحول اور زیادہ پائیدار مستقبل کی جانب نمایاں پیش رفت کر رہے ہیں۔
او آئی سی سی آئی سیکرٹری جنرل عبدالعلیم نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا'' تیسری پاکستان کلائمیٹ کانفرنس نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے فوری اقدامات اور پائیدار حل کے حصول میں کاروباری اداروں کے اہم کردار کو نمایاں کیا ہے ۔ہمارے پہلے او آئی سی سی آئی کلائمیٹ ایکسی لینس ایوارڈز نے ماحولیاتی ذمہ داریوں
کیلئے بینچ مارک کا طے کرنے والے صنعتی رہنمائوں کو سراہا ہے۔
نیسلے نے پہلے گرین ہائوس گیسوں کے اخراج کو کم کرنے کی اپنی کوششوں کے تحت قابل تجدید توانائی اور پائیدار اقدامات میں 2بلین روپے کی سرمایہ کاری کی جس میں 2.
5 اور 2.6میگا واٹ کے سولر پاور پلانٹس اور ایک بائیو ماس بوائلر شامل ہے ۔ یہ اقدامات 2050تک نیٹ زیرو کے عزم اورپاکستان کی حکومت کے اقوام متحدہ کے موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے عہد سے ہم آہنگ ہے۔نیسلے نے اپنے 2018 کے مقابلے میں 2025 تک 20فیصد ، 2030 تک 50فیصد اور 2050 تک کاربن نیوٹرل ہونے کے عزم کا اعلان کیا ہے جو اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف ( ایس ڈی جیز)13 اور 15 سے ہم آہنگ ہے.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے موسمیاتی تبدیلی او آئی سی سی آئی نیسلے پاکستان
پڑھیں:
استحکام پاکستان کانفرنس
اس موقع پر مقررین نے حکومت کو سخت الفاظ میں متنبہ کیا کہ اگر ملک میں سیاسی مظالم کی یہی صورتحال رہی تو جلد آئندہ کا سخت لائحہ عمل دیا جائے گا۔ کانفرنس کے آخر میں قراردادیں منظور کی گئیں، جن میں مسئلہ فلسطین کو بھرپور انداز میں اجاگر کیا گیا۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
اسلام آباد، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام ’’استحکام پاکستان کانفرنس‘‘ کا انعقاد
اسلام آباد، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام ’’استحکام پاکستان کانفرنس‘‘ کا انعقاد
اسلام آباد، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام ’’استحکام پاکستان کانفرنس‘‘ کا انعقاد
اسلام آباد، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام ’’استحکام پاکستان کانفرنس‘‘ کا انعقاد
اسلام آباد، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام ’’استحکام پاکستان کانفرنس‘‘ کا انعقاد
اسلام آباد، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام ’’استحکام پاکستان کانفرنس‘‘ کا انعقاد
اسلام آباد، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام ’’استحکام پاکستان کانفرنس‘‘ کا انعقاد
اسلام آباد، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام ’’استحکام پاکستان کانفرنس‘‘ کا انعقاد
اسلام آباد، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام ’’استحکام پاکستان کانفرنس‘‘ کا انعقاد
اسلام آباد، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام ’’استحکام پاکستان کانفرنس‘‘ کا انعقاد
اسلام آباد، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام ’’استحکام پاکستان کانفرنس‘‘ کا انعقاد
اسلام آباد، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام ’’استحکام پاکستان کانفرنس‘‘ کا انعقاد
اسلام آباد، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام ’’استحکام پاکستان کانفرنس‘‘ کا انعقاد
اسلام آباد، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام ’’استحکام پاکستان کانفرنس‘‘ کا انعقاد
اسلام آباد، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام ’’استحکام پاکستان کانفرنس‘‘ کا انعقاد
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے تین روز ’’بقیۃ اللہ‘‘ کنونشن کے آخری روز ’’ٓاستحکام پاکستان کانفرنس‘‘ کا انعقاد کیا گیا، جس میں نومنتخب چیئرمین ایم ڈبلیو ایم علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سمیت تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی، پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی جنرل سیکرٹری سلمان اکرم راجہ، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا، سابق سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر، ایم ڈبلیو ایم رہنماء سید ناصر عباس شیرازی نے خطاب کیا۔ اس موقع پر مقررین نے حکومت کو سخت الفاظ میں متنبہ کیا کہ اگر ملک میں سیاسی مظالم کی یہی صورتحال رہی تو جلد آئندہ کا سخت لائحہ عمل دیا جائے گا۔ کانفرنس کے آخر میں قراردادیں منظور کی گئیں، جن میں مسئلہ فلسطین کو بھرپور انداز میں اجاگر کیا گیا۔