توہین امام زمانہ کیخلاف استور میں تیسرے روز بھی دھرنا جاری
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
انجمن امامیہ استور شیخ حفاظت علی نے ہدایت کی ہے کہ دھرنے کے تمام شرکاء پرامن رہیں اور کسی قسم کی غلط بیانی یا اشتعال انگیزی سے گریز کریں۔ اسلام ٹائمز۔توہین امام زمانہ کیخلاف استور میں احتجاجی دھرنا تیسرے روز بھی جاری رہا۔ تفصیلات کے مطابق خلفائے راشدین چوک، علی المرتضیٰ چوک اور مشرف چوک میں دھرنا بدستور جاری ہے۔ انجمن امامیہ استور شیخ حفاظت علی نے ہدایت کی ہے کہ دھرنے کے تمام شرکاء پرامن رہیں اور کسی قسم کی غلط بیانی یا اشتعال انگیزی سے گریز کریں، بصورت دیگر وہ خود اس کے ذمہ دار ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا ایک ہی مطالبہ ہے، اور ہم اس پر قائم و دائم ہیں۔ حکومت کمزور رویہ اپنا رہی ہے، لہٰذا اسے جلد از جلد قانونی کارروائی مکمل کرنی چاہیے۔اہل سنت کے اکثر بھائیوں نے اس معاملے کی مذمت کی ہے۔ دھرنے کے دوران نظم و ضبط کا خاص خیال رکھا جائے اور کوئی بھی ایسا عمل نہ کرے جو امن و امان کی خرابی کا باعث بنے، ورنہ وہ خود اس کے نتائج کا ذمہ دار ہوگا۔ مذاکرات کے لیے مولانا عبد السمیع اور ان کی ٹیم سرگرم عمل ہیں۔ آئندہ کے لائحہ عمل سے متعلق فیصلہ جلد عوام کے سامنے پیش کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
متنازع کینالز پر اندرون سندھ میں احتجاج ، دھرنے جاری، تجارتی سرگرمیاںشدید متاثر
35 ہزار سے زائد گاڑیاں پھنس گئیں،برآمدی آرڈرز ملتوی ہونے کا خدشہ
آلو، پیاز، پلپ اور جوسز کے درجنوں کنٹینرز کی ترسیل مکمل طور پر رک گئی
متنازع کینال منصوبے کے خلاف اندرون سندھ جاری احتجاج اور دھرنوں کے باعث ملکی برآمدات اور تجارتی سرگرمیاں شدید متاثر ہو رہی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق سندھ اور پنجاب کی سرحد پر گڈز ٹرانسپورٹرز کی 30 سے 35 ہزار سے زائد چھوٹی بڑی گاڑیاں اور کنٹینرز پھنسے ہوئے ہیں جن میں کروڑوں ڈالر مالیت کا سامان موجود ہے۔آلو، پیاز، پلپ اور جوسز کے درجنوں کنٹینرز کی ترسیل مکمل طور پر رک چکی ہے۔برآمدکنندگان نے بتایا کہ بروقت ترسیل نہ ہونے سے برآمدی آرڈرز ملتوی ہونے کا خدشہ ہے جس سے عالمی منڈی میں پاکستان کا اعتبار متاثر ہو سکتا ہے۔چاول کے برآمد کنندگان بھی اس صورتحال سے شدید متاثر ہیں، ان کے مطابق پنجاب سے سندھ اور کراچی کی ملوں تک مال نہ پہنچنے سے 2 سے 3 کروڑ ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے اور اگر احتجاج ختم نہ ہوا تو برآمدات میں نمایاں کمی کا خطرہ ہے۔