سوئنگ کے سلطان وسیم اکرم کے بیٹے کی ماڈلنگ کی دنیا میں انٹری
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
سابق قومی کپتان وسیم اکرم تو اشتہارات میں ماڈلنگ کرتے دکھائی دیتے ہیں اب ان کے بیٹے اکبر نے بھی ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھ دیا ہے۔سوئنگ کے سلطان سے مشہور پاکستان کے مایہ ناز فاسٹ بولر وسیم اکرم جہاں کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد اب کمنٹری اور ٹی وی پر تجزیے کرتے دکھائی دیتے ہیں وہیں وہ مختلف اشتہارات میں ماڈلنگ کرتے بھی نظر آتے ہیں۔والد کی دیکھا دیکھی اب ان کے بیٹے اکبر نے بھی ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھ دیا ہے اور یہ خوشخبری خود وسیم اکرم نے اپنی ایک سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے دی ہے۔انسٹا گرام پر اپنے اکاؤنٹ سے وسیم اکرم نے اپنے چھوٹے بیٹے اکبر کی ایک خوبصورت تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’’ میرے بیٹے، جس شاندار انسان میں تم تبدیل ہوئے ہو اور جس سمت میں تم آگے بڑھ رہے ہو مجھے تم پر بے حد فخر ہے۔‘‘وسیم اکرم نے مزید لکھا کہ ’’میں تمہاری 24 ویں سالگرہ پر تمہارے پہلے ماڈلنگ پراجیکٹ کی ایک جھلک شیئر کر رہا ہوں۔ساتھ ہی انہوں نے مداحوں سے بیٹے کی پوری شوٹ کی لانچ کا انتظار کرنے کا کہہ کر شائقین کا شوق دید بڑھا دیا ہے۔اکبر نے اپنی پہلی ماڈلنگ شوٹ عالمی شہرت یافتہ فیشن برانڈ ’راستہ آفیشل‘ کیلئے کی ہے۔ اسی مناسبت سے وسیم اکرم نے بھی اپنی پوسٹ میں اکبر کو ’راستہ‘ کی شرٹ زیب تن کیے دکھایا ہے۔واضح رہے کہ وسیم اکرم کے اپنی پہلی اہلیہ ہما وسیم سے دو بیٹے تیمور وسیم اور اکبر وسیم ہیں۔ ہما وسیم کے 2009 میں انتقال کے بعد سابق فاسٹ بولر نے آسٹریلوی شہری شنیزا سے شادی کی تھی، جن سے ان کی ایک بیٹی آیلا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: وسیم اکرم نے
پڑھیں:
اقدام قتل کے مقدمے میں 8ملزمان ناکافی ثبوتوں کی بنیاد پر بری
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اپریل2025ء) عدالت نے اقدام قتل کے مقدمے میں 8ملزمان ناکافی ثبوتوں کی بنیاد پر بری کر دیا ۔ضلع کچہری کے مجسٹریٹ محمد رمضان ڈھڈی نے وسیم سمیت 8 ملزمان کی بریت کا فیصلہ سنایا۔ ملزمان کی طرف سے فیصل اقبال باجوہ ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔ عدالت نے ملزمان وسیم، ندیم، لقمان، حمزہ ،لیاقت ،عاصم، احمد اور مدثر کو بری کرنے کا حکم دیا ۔(جاری ہے)
رائیونڈ پولیس نے محمد ناصر کی مدعیت میں ملزمان کیخلاف اقدام قتل، اراضی پر قبضہ کی کوشش کا مقدمہ درج کیا تھا۔ ملزمان پر سکیورٹی گارڈز مہروز، احمد شیر وغیرہ کو فائرنگ سے زخمی کرنے کا الزام تھا۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ پراسکیوشن ملزمان کیخلاف الزامات کے ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہی، پراسکیوشن کے گواہوں کے بیانات بھی ایک دوسرے سے متضاد ہیں، سپریم کورٹ کے طے شدہ اصولوں کے تحت ملزمان کو سزا دینے کیلئے مواد موجود نہیں۔