گلگت بلتستان میں ادویاتی پودوں اور جڑی بوٹیوں کی صلاحیت کو بروئے کار لانا خطے میں غربت کے خاتمے کے لیے اہم ہے.ویلتھ پاک
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔30 جنوری ۔2025 )گلگت بلتستان میں ادویاتی پودوں اور جڑی بوٹیوں کی صلاحیت کو بروئے کار لانا خطے میں غربت کے خاتمے کے لیے انتہائی اہم ہے پاکستان کے ادویاتی پودوں کا شعبہ غیر استعمال شدہ ہے ادویات کی صنعت کے لیے عرقوں یا قیمتی پودوں کے مختلف حصوں کی زیادہ مانگ کے باوجود پاکستان میں ان کی تجارتی کاشت کبھی نہیں کی جاتی.
(جاری ہے)
پاکستان ایگریکلچرل ریسرچ کے نیشنل میڈیسن ، آرومیٹک اور ہربل پروگرام کے پروگرام لیڈر ڈاکٹر رفعت طاہرہ نوٹ کرتی ہیں کہ زیادہ تر مناسب انفراسٹرکچر، آگاہی، بہترین تبلیغ کے طریقوں کا تعارف، تحقیق اور ترقی کی کمی کی وجہ سے دواوں کے پودوں کی پائیدار کاشت میں رکاوٹ ہے ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ادویاتی پودوں کی تجارتی تشہیر پاکستانی تاجروں کے لیے نئی برآمدی منڈیاں کھول سکتی ہے جو ممکنہ طور پر مقامی کمیونٹیز کے لیے سماجی و اقتصادی ترقی کا باعث بن سکتی ہے ہربل میڈیسن مارکیٹ کے بڑھتے ہوئے رجحان کے ساتھ پاکستان کو اپنے غیر استعمال شدہ ادویاتی پودوں کی صلاحیت سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے. انہوں نے کہاکہ شمالی علاقوں کے دور دراز علاقوں میں کمیونٹیز معاشی مدد کے غیر پائیدار ذرائع سے دوچار ہیں زیادہ تر ان کا انحصار کھیتی باڑی پر ہے جو مٹی کے انحطاط اور موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے اب قابل عمل نہیں ہے چونکہ دواوں کے پودے انتہائی قیمتی ہیں اس لیے ان کی پائیدار کھیتی سے مقامی لوگوں کی روزی میں بہتری آئے گی کاشت کاری، کٹائی، پروسیسنگ، پیکیجنگ، مارکیٹنگ اور تقسیم سے لے کر دواوں کے پودوں سے ویلیو ایڈڈ مصنوعات مقامی لوگوں خصوصا خواتین کے لیے روزگار کے نئے مواقع پیدا کریں گی. انہوں نے کہا کہ پاکستان کے شمالی علاقوں میں قیمتی جڑی بوٹیوں اور پودوں کی کاشت کے لیے مٹی اور ماحول دونوں سازگار ہیں انہیں دواوں کے مقاصد، خوشبو نکالنے، ضروری تیل کی پیداوار اور کھانا پکانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے پوٹھوہار کا علاقہ جڑی بوٹیوں، پودوں اور قیمتی جھاڑیوں کو اگانے کے لیے بھی موزوں ہے. انہوں نے کہا کہ جڑی بوٹیوں کی پروسیسنگ یا ویلیو ایڈیشن یونٹ لگانا اتنا مہنگا نہیں تھا انہوں نے کہاملک کے شمالی حصوں میں ویلیو ایڈڈ مصنوعات پر مبنی ایک مضبوط کاٹیج انڈسٹری تیار کی جا سکتی ہے. انہوں نے کہا کہ مناسب تربیت یافتہ خواتین اس صنعت کو چلا سکتی ہیں دواوں اور دیگر قیمتی پودوں کی تجارتی تشہیر کے لیے حکومتی تعاون بہت ضروری ہے کیونکہ ادویاتی پودوں اور پودوں پر مبنی مصنوعات کی عالمی مانگ میں اضافہ ہوا ہے گلگت بلتستان کے ماہر ماحولیات محمد اکبر نے کہاکہ جدید زرعی طریقوں بشمول زرعی جنگلات، ادویاتی اور دیگر قیمتی پودوں کی کاشت کے لیے ضروری ہیں ماحولیاتی تحفظ کے لیے دواوں اور دیگر قیمتی پودوں کی کاشت بہت ضروری ہے. انہوں نے کہا کہ دواوں اور دیگر قیمتی پودے زیادہ تر جنگل میں پروان چڑھتے ہیں ان میں سے کچھ پر حملہ حیاتیاتی تنوع کو نقصان پہنچا سکتا ہے اس خطرے سے بچنے کے لیے، تصدیق شدہ نرسریوں اور کنٹرول شدہ کاشتکاری کے ماحول کو قائم کیا جانا چاہیے.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انہوں نے کہا کہ اور دیگر قیمتی قیمتی پودوں پودوں اور پودوں کی کے لیے
پڑھیں:
وزیر اعلیٰ کے مشیر کا بیان خطے کے سیاسی و سماجی ماحول پر ایک سنگین سوال ہے، شیعہ علماء کونسل گلگت
شیعہ علما کونسل گلگت کے جنرل سیکرٹری شیخ علی محمد عابدی نے ایک بیان میں کہا کہ کسی حکومتی نمائندے کی جانب سے تند و تیز، ذاتی نوعیت اور غیر شائستہ انداز میں گفتگو نہ صرف قابلِ افسوس ہے بلکہ اس سے خطے کی حساس فضاء کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل ضلع گلگت کے جنرل سکریٹری شیخ علی محمد عابدی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مورخہ 19 اپریل 2025ء کو جاری ہونے والی مشیر وزیراعلیٰ گلگت بلتستان مولانا محمد دین کی پریس ریلیز محض ایک بیان نہیں بلکہ گلگت بلتستان کے سیاسی و سماجی ماحول پر ایک سنگین سوال ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس خطے کی شناخت پرامن بقائے باہمی، مذہبی رواداری اور اجتماعی شعور ہے۔ ایسے میں کسی حکومتی نمائندے کی جانب سے تند و تیز، ذاتی نوعیت اور غیر شائستہ انداز میں گفتگو نہ صرف قابلِ افسوس ہے بلکہ اس سے خطے کی حساس فضاء کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان سے ہمارا سوال ہے کہ کیا مشیر موصوف کی یہ پریس ریلیز آپ کی منظوری سے جاری کی گئی؟ اگر ہاں، تو یہ طرز حکمرانی پر سوالیہ نشان ہے کہ ایک حکومت اپنے عوام سے اس انداز میں مخاطب ہو رہی ہے جو نفرت، تقسیم اور اشتعال کو ہوا دے رہا ہے۔ اور اگر یہ بیان آپ کی اجازت یا علم کے بغیر جاری کیا گیا ہے تو آپ کی ذمہ داری بنتی ہے کہ ایسے غیر سنجیدہ اور نالائق مشیروں کو فوراً برطرف کریں تاکہ حکومت کی نیک نامی، شفافیت اور سنجیدگی پر عوام کا اعتماد قائم رہ سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ مشیر موصوف نے خطیب جامع مسجد امامیہ گلگت جناب آغا سید راحت حسین الحسینی جیسے محترم، سنجیدہ اور باوقار عالم دین کے خلاف جو زبان استعمال کی، وہ گلگت بلتستان کے مہذب سیاسی و سماجی کلچر سے متصادم ہے۔ ان کی باتوں سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اختلاف رائے کو ذاتی حملے سمجھتے ہیں اور سنجیدہ تنقید کا جواب اخلاقیات کے دائرے سے باہر نکل کر دینا مناسب سمجھتے ہیں۔ حکومتی پالیسیوں پر تنقید اور سوال اٹھانا ہر باشعور شہری، خصوصاً اہل علم کا آئینی، اخلاقی اور سماجی حق ہے۔ اگر حکومت کی پالیسیاں واقعی عوامی مفاد پر مبنی ہیں تو دلیل و حکمت سے عوام کو مطمئن کیا جائے، نہ کہ ان پر الزام تراشی کر کے ان کی زبان بند کرنے کی کوشش کی جائے۔ مشیر موصوف کا یہ کہنا کہ "دین کو سیاست سے الگ رکھا جائے" نہ صرف فکری گمراہی کی نشانی ہے بلکہ اس قوم کے نظریاتی اساس سے انحراف بھی ہے۔ پاکستان کا قیام ہی کلمہ طیبہ ”لا الہ الا اللہ“ کے نام پر ہوا تھا، اور اس ملک کی بقاء اسی وقت ممکن ہے جب دین اور سیاست کو ہم آہنگی سے مربوط کیا جائے۔