وفاقی حکومت نے توشہ خانہ کا مزید ریکارڈپبلک کردیا
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
وفاقی حکومت نے توشہ خانہ کا مزید ریکارڈپبلک کردیا ،کابینہ ڈویژن نے مارچ 2023 سے 31 دسمبر2024 اور1997سے لیکر 2001 تک کا توشہ خانہ ریکارڈ جاری کردیا ہے۔
اس سے قبل 2023میں 2002سے2 مارچ 2023 تک کا توشہ خانہ ریکارڈ جاری کیا گیا تھا، 1997 سے لیکر 2001تک کے ریکارڈ کے مطابق نواز شریف،شہباز شریف، پرویز مشرف ، رفیق تارڑ کے نام تحائف لینے والوں میں شامل ہیں،چوہدری نثار، گوہر ایوب ، اسحاق ڈار اور خواجہ آصف کے نام شامل ہیں،چوہدری شجاعت، شیخ رشید، تہمینہ دولتانہ، عابدہ حسین اور سعید مہدی سمیت کئی بیوروکریٹس اور سیاست دانوں کے نام فہرست کاحصہ ہیں۔بلاول بھٹو،عارف علوی،انوارالحق کاکڑ، قاضی فائز عیسی ،آصفہ بھٹو،سینیٹر طلحہ محمود اورطارق فاطمی کو بھی تحائف ملے، بیشتر شخصیات نے تحائف توشہ خانہ میں جمع کرادیے ، بطور وزیر اعظم نواز شریف کو 1998 میں 17 لاکھ 21ہزار250روپےمالیت کےتحائف ملے، نواز شریف نے 2 لاکھ 59 ہزار 151 روپے کی رقم ادا کرکے تحائف رکھ لیے۔نواز شریف نے ڈائمنڈ جیولری سیٹ حاصل کیا،نواز شریف ایک اور جیولری سیٹ اور گھڑی اپنے پاس رکھی، نواز شریف نے گولڈ لیڈیز واچ حاصل کی، بطور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو1998 میں13لاکھ 15 ہزار366 روپےتحائف ملے، شہبازشریف نےایک لاکھ98ہزار 544 روپے ادا کرکے تحائف رکھ لیے۔شہبازشریف نے18کیرٹ گولڈ گھڑی، ایک قہوہ سیٹ ،جنٹس اور لیڈیز واچ رکھ لیں، بطورچیف ایگزیکٹوجنرل پرویز مشرف نےایک ٹی وی سیٹ،ایک باول مفت حاصل کیا، جنرل مشرف نے ایک گھڑی،ایک خنجر، قہوہ پاٹ رقم ادا کرکے حاصل کیے، جنرل مشرف کوتحفے میں ملنے والا ایرانی کارپٹ اور ریپلکا فالکن نیلام کیے گئے۔ بطور صدر رفیق تارڑ نےدرجنوں تحائف مفت یا رقم اداکرکے رکھے، اسحاق ڈار نے دو گلاسزکا تحفہ رقم ادا کرکے رکھ لیا،اسحاق ڈار نے پاکٹ واچ کا تحفہ توشہ خانہ میں جمع کرایا، شیخ رشید نے ایک قہوہ سیٹ ،دو ٹائیز اور بریف کیس رکھا۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: نواز شریف توشہ خانہ ادا کرکے شریف نے
پڑھیں:
وزیراعظم اور نواز شریف کی کینال منصوبے پر پی پی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت
اسلام آباد:مسلم لیگ (ن) کے صدر اور وزیراعظم شہباز شریف نے متنازع کینال منصوبے پر پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت کردی۔
وزیراعظم کے مشیر برائے بائے الصوبائی رابطہ رانا ثنا اللہ خان نے اپنے بیان میں کہا کہ قائد محمد نواز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے پی پی پی سے بات چیت کے ذریعے مسائل کے حل کی ہدایت کی ہے، اکائیوں کے پانی سمیت وسائل کی منصفانہ تقسیم پر مکمل یقین رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ ہے، آئینی عہدوں پر رہتے ہوئے بات زیادہ ذمہ داری سے کرنی چاہئے، ہمیں پی پی پی کی قیادت کا بہت احترام ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ 1991ء میں صوبوں کے درمیان طے پانے والے معاہدے اور 1992ء کے ارسا ایکٹ کی موجودگی میں کسی سے ناانصافی نہیں ہو سکتی، کسی صوبے کا پانی دوسرے صوبے کے حصے میں نہیں جا سکتا، اس امر کو یقینی بنانے کے لیے ملک میں آئینی طریقہ کار اور قوانین موجود ہیں۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے، معاملات میز پر بیٹھ کر حل کرنے چاہئیں،
اکائیوں کی مضبوطی کو وفاق کی مضبوطی سمجھتے ہیں، ماضی کی طرح اسی طرز عمل پر چلتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ آئین و جمہوریت پر پختہ یقین رکھنے والی جماعت کے طور پر اکائیوں اور اس میں رہنے والے عوام کے حقوق کے تحفظ پر سمجھوتہ کیا نہ کریں گے، بات چیت اور مشاورت ہی ہر مسئلے کا حل ہے۔
Post Views: 3