سلمان کو بھولا پن نہ ہونے کی وجہ سے ’وواہ‘ میں کاسٹ نہیں کیا، ہدایتکار کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
بالی ووڈ کے معروف ہدایت کار سورج برجاتیا نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے 2006 میں ریلیز ہونے والی فلم ’وواہ‘ میں سلمان خان کو کاسٹ نہ کرنے کا فیصلہ کیوں کیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ایک حالیہ انٹرویو میں سورج برجاتیا نے کہا کہ وہ اپنے کام کے حوالے سے خود غرض ہیں اور ان کے لیے کہانی سب سے زیادہ اہمیت رکھتی ہے۔ ان کے مطابق ہر فلم کا موضوع خود ان کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے اور وہ ہمیشہ کہانی کے مطابق فنکاروں کا انتخاب کرتے ہیں۔
سورج نے انکشاف کیا کہ فلم ’وواہ‘ کی کہانی انہیں ان کے والد کی دی ہوئی ایک اخبار کی رپورٹ سے ملی، جس میں ذکر تھا کہ میرٹھ کے ایک درزی نے اپنی دلہن سے شادی کرلی، حالانکہ وہ حادثے میں جھلس چکی تھی۔ اس واقعے نے انہیں متاثر کیا اور انہوں نے اس پر فلم بنانے کا فیصلہ کیا۔
View this post on InstagramA post shared by Bollywood ORRYginals (@thebollywoodorryginals)
ہدایتکار کا کہنا تھا کہ انہیں اس کردار کے لیے نوجوان اور معصوم چہرے کی ضرورت تھی، اس لیے شاہد کپور اور امرتا راؤ کو کاسٹ کیا گیا اور سلمان خان کو عمر میں زیادہ ہونے اور بھولا پن نہ ہونے کی وجہ سے اس فلم کیلئے کاسٹ نہیں کیا۔
واضح رہے کہ سورج برجاتیا اور سلمان خان جلد ہی ایک نئی فلم میں دوبارہ ساتھ کام کریں گے۔ دوسری جانب شاہد کپور کی فلم ’دیوا‘ اور سلمان خان کی فلم ’سکندر‘ جلد ریلیز ہوں گی۔
یاد رہے کہ ’وواہ‘ میں شاہد کپور اور امرتا راؤ نے مرکزی کردار ادا کیے تھے، اور یہ فلم باکس آفس پر کامیاب رہی تھی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
امریکا چاہتا ہے یوکرین ڈونباس شہر سے دستبردار ہوجائے، زیلنسکی کا بڑا انکشاف
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے انکشاف کیا ہے کہ امریکا نے ڈونباس میں ایک آزاد اقتصادی زون قائم کرنے کی تجویز دی ہے اور چاہتا ہے کہ یوکرین اس علاقے سے دستبردار ہوجائے۔
صحافیوں سے گفتگو میں زیلنسکی کا کہنا تھا کہ امریکی امن منصوبے سے متعلق صورتحال ابھی غیر یقینی ہے، اور جب تک اس بات کی واضح ضمانت نہ ہو کہ یوکرینی فوجی انخلا کے بعد روسی افواج اس علاقے پر قبضہ نہیں کریں گی، تب تک اس منصوبے پر کوئی فیصلہ نہیں کیا جاسکتا۔
زیلنسکی نے مزید کہا کہ مجوزہ امن مذاکرات کے تحت یوکرین کو ڈونباس سے دستبردار ہونا ہوگا، جبکہ روس بھی اس علاقے پر مکمل قبضہ چاہتا ہے، لیکن یوکرین ایسا نہیں ہونے دے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر یوکرین کسی ایسے منصوبے پر متفق ہوا تو اسے عوامی رائے شماری یا انتخابات کے ذریعے توثیق کی ضرورت ہوگی۔
دوسری جانب نیٹو کے سیکرٹری جنرل نے دفاعی اخراجات اور پیداوار میں اضافے پر زور دیتے ہوئے خبردار کیا کہ روس کا اگلا ممکنہ ہدف نیٹو اتحادی ممالک ہوسکتے ہیں، جس کے لیے تمام ممالک کو تیار رہنا ہوگا۔