آزادکشمیر : تیز رفتار ٹرک نے سڑک کنارے کھڑے دو افرادکو کچل دیا
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
‘ہولاڑ (نامہ نگار) ہولاڑ پل بندسیمنٹ سے بھرا ٹرک بریک فیل ہونے کے باعث کنارےپر کھڑے دو افراد پر چڑھ دوڑا جس سے سڑک کنارے کھڑے 2 افراد جان کی بازی ہار گئے ۔ٹرک کی بریک فیل ہونے کے باعث تیز رفتاری نے دو افراد کو کچل دیا ۔
عوام کا میت سڑک پررکھ کر احتجاج جار ی ۔مظاہرین کا موقف ہے کہ ڈیم انتظامیہ نے پل بند کروایا ہوا تھا حادثہ ہونے کے ایک گھنٹے بعد دونوں افراد کی موت ہوئی ڈیم انتظامیہ نے ریسکیو سروس مہیا نہ کی ۔ ۔مظاہرین کا کہنا ہے موت کی ذمہ دار ڈیم انتظامیہ ہے جنہوں نے پل بند کروایا جسکے باعث حادثہ پیش آیا ۔
کانگو، باغیوں کا گوما پر قبضہ ، پاکستانی بچے ، خواتین سمیت 50 سے زائدافراد پھنس گئے
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
جامشورو: تھانہ بولاخان کے قریب مزدا ٹرک حادثے میں ہلاک افراد کی تعداد 14 ہو گئی
ضلع جامشورو میں تھانہ بولاخان کے قریب کھیر تھر نیشنل پارک کے علاقے میں بلوچستان سے آنے والی تیزرفتار مزدا گاڑی الٹنے سے خواتین اور بچوں سمیت 16 افراد ہلاک اور سترہ زخمی ہوگئے
جاں بحق ہونے والوں میں 6 خواتین 5 بچے اور 3 مرد شامل ہیں جبکہ 30 افراد زخمی ہیں، زخمیوں میں 6 افراد کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
یہ خوفناک حادثہ تھانہ بولاخان کے پہاڑی سلسلے میں بلوچستان اور سندھ کے سنگم پر واقع دریچی سے تونگ کی طرف آنے والے روڈ پر پیش آیا جہاں مزدا گاڑی تیز رفتاری کے باعث پہاڑی اترتے ہوئے الٹ گئی۔
حادثے کی شدت اس قدر تھی کہ کئی مسافر موقع پر ہی دم توڑ گئے، جبکہ متعدد زخمیوں کو فوری طبی امداد کی اشد ضرورت تھی۔
جاں بحق اور زخمی ہونے والے افراد کا تعلق بدین کے کسی گائوں سے ہے جوکہ ہندوکولہی برادری سے تعلق رکھتے ہیں۔
حادثے کی اطلاع ملنے پر ایم پی اے ملک سکندر خان نے فوری طورپر تھانہ بولا خان اور نوری آباد سے ایمبولینیسں جائے وقوعہ پر روانہ کرا دیں
ذرائع کے مطابق تھانہ بولاخان کے مقامی اسپتال میں طبی سہولیات کا فقدان تھا، جس کے باعث متعدد زخمی بروقت علاج نہ ملنے کے سبب جاں بحق ہو گئے۔
زخمیوں میں شامل پانچ بچوں کو سول اسپتال حیدرآباد منتقل کیا گیا، تاہم افسوسناک طور پر چار بچے دوران علاج دم توڑ گئے۔
حادثے کے بعد تونگ اسپتال اور تھانہ بولا خان اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، دوسری طرف اطلاع ہے کہ مقامی افراد کی جانب سے لاشیں اور زخمیوں کو اپنی نجی گاڑیوں میں تونگ اسپتال منتقل کردیا گیا۔
حادثے کے بعد امدادی کارروائیاں فوری شروع کی گئیں، لیکن جائے حادثہ دشوار گزار علاقے میں واقع ہونے کے باعث زخمیوں کو اسپتالوں تک پہنچانے میں 4 سے 5 گھنٹے لگ گئے۔
ریسکیو اہلکاروں، پولیس اور مقامی افراد کی کوششوں سے امدادی کارروائیاں مکمل کی گئیں۔