Express News:
2025-04-22@06:25:09 GMT

بھارت نے 400 استھیاں گنگا میں بہانے کیلیے ویزے جاری کر دیے

اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT

کراچی:

بھارتی سرکار نے شہر کے سون پوری شمشان گھاٹ اوردیگر مندروں میں رکھی 400 سے زائد استھیوں کے گنگامیا میں و سرجن کے لیے ویزے جاری کر دیے جو 2 فروری کو کینٹ اسٹیشن سے استھیاں واہگہ روانہ کی جائینگی۔

ہریدوار تک سفر پیدل اور گاڑیوں کے ذریعے طے کیا جائیگا، بھارت کی جانب سے اسپانسرشپ کی عائد شرط کے سبب استھیوں کی روانگی میں 8 سال کا طویل عرصہ بیت گیا۔

گنگا میں بہانے سے قبل استھیوں پر 100 کلو دودھ کی دھاریں بہائی جائینگی، 400 کے لگ بھگ استھیوں میں ایک استھی 14 سال پرانی اور سال 2011 میں دیہانت کرنے والے فرد کی ہے۔

بھارت میں 144 سال کے بعد جاری مہا کمبھ میلے کے موقع پرمودی سرکارکا دل بلآخر پسیج گیا، اور عرصہ 8 سال کے صبرآزما انتظار کے بعد کراچی سمیت دیہی سندھ کے مختلف اضلاع میں مقیم ہندو دھرم کے ماننے والوں میں خوشی کی لہردوڑی گئی۔

شہرکے قدیم علاقے پرانا گولیمارکے قریب واقع سون پوری شمشان گھاٹ میں اس خوشی کے موقع پوجا اورپراتھنا کے موقع پر ہندودھرم کے ماننے والوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی جبکہ دیہانت کرنے والوں کی مذید استھیوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔

سون پوری مندر کے استھی کلش میں 300 وہ استھیاں رکھی ہیں جو سولجر بازار میں واقع شری پنج مکھی، ہنومان مندر کے گدی نشین مہاراج شری رام ناتھ کو ان مرنے والوں کے لواحقین نے سونپ دی ہیں۔

جبکہ 100 دیگراستھیاں بھی موجود ہیں،ان 400 کے قریب استھیوں کے پیاروں کی امیدیں برآئیں، ان سیکڑوں کی تعداد میں موجود استھیوں میں سب سے پرانی استھی سن 2011 میں دیہانت کر جانے (14سال پرانی استھی ) والے ہندودھرم کے ماننے والی کی ہے۔

اس کے علاوہ استھیاں ان افراد کی ہیں جو بتدریج سال 2013 سے سال 2015 کے دوران دنیا سے جا چکے ہیں۔

مہاراج رام ناتھ کا کہنا ہے کہ چونکہ یہ دھرم کا معاملہ ہے تواس پربھارتی سرکار کو نرم رویہ اور لچک کا مظاہرہ کرنا چاہیے، اور پاکستان کی جانب سے بھی ہندودھرم کے حقوق پربات کرنا چاہیے۔

مہاراج رام ناتھ کے مطابق 400 استھیاں 2 فروری کوکینٹ اسٹیشن کراچی سے ایک قافلے کی شکل میں بذریہ ریل گاڑی روانہ کی جائیگی،جس کے بعد واہگہ بارڈر سے ہریدوارتک سفرشروع ہوگا۔

شہیدی پارک سے دہلی تک استھیوں کوجلوس کی شکل میں لے جایا جائیگا،اس سے قبل 15 دن تک ہریدوارمیں ان استھیوں کا بھگت کا پوجا پاٹ کیا جائیگا۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

دنیا کا خطرناک ترین قاتل گانا، جس کو سن کر مرنے والوں کی تعداد تقریباً 100 رپورٹ ہوئی

HUNGARY:

گانا فلمی صنعت کا اہم جز ہے اور گانا صرف پیار محبت کے اظہار کے لیے نہیں ہوتا بلکہ خوشی اور یادگار لمحات اور خوش گوار یادوں کو مزید پررونق بنانے میں بھی مددگار ہوتے ہیں لیکن ایک گانا تاریخ میں ایسا بھی ہے، جس کو سن کر تقریباً 100 جانیں چلی گئیں اور حکام کو اس کے خلاف اقدامات بھی کرنے پڑے۔

مشہور بھارتی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق ہنگری سے تعلق رکھنے والے ایک موسیقار ریزوس سریس نے 1933 میں ایک گانا لکھا جس کو ‘گلومی سنڈے’ کا نام دیا، انہوں نے یہ گانا اپنی گرل فرینڈ کے لیے لکھا تھا جو انہیں چھوڑ گئی تھیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس گانے کی شاعری انتہائی غمزدہ تھی اور جو کوئی بھی اس کو سنتا وہ خودکشی پر آمادہ ہوجاتا اسی لیے اس گانے کو ‘ہنگرین سوسائیڈ سانگ’ کہا گیا۔

ابتدائی طور پر کئی گلوکاروں نے اس کو گانے سے انکار کیا تاہم 1935 میں گانا ریکارڈ اور ریلیز کردیا گیا، جیسے ہی گانا ریلیز ہوا بڑی تعداد میں لوگ مرنے لگے اور ایک رپورٹ کے مطابق ہنگری میں یہ گانا سننے کے بعد خودکشیوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا اور کئی کیسز میں یہ دیکھا گیا کہ خودکشی کرنے والے کی لاش کے ساتھ ہی یہ گانا چل رہا تھا۔

رپورٹس کے مطابق شروع میں اس گانے کو سن کو مرنے والوں کی تعداد 17 بتائی گئی لیکن بعد میں یہ تعداد 100 کے قریب پہنچ گئی، صورت حال اس حد تک خراب ہوگئی کہ 1941 میں حکومت کو اس گانے پر پابندی عائد کرنا پڑی۔

ہنگری کے قاتل گانے پر عائد پابندی 62 سال بعد 2003 میں ختم کردی گئی تاہم اس کے بعد بھی کئی جانیں چلی گئیں اور حیران کن طور پر گانے کے خالق ریزسو سریس نے بھی اسی دن کو اپنی زندگی کے خاتمے کے لیے چنا، جو گانے میں بتایا گیا تھا، ‘سن ڈے’۔

رپورٹ کے مطابق اپنی گرل فرینڈ کے نام پر گانا لکھنے والے سریس نے پہلے اپنی عمارت کی کھڑکی سے کود کر خودکشی کی تاہم انہیں اسپتال منتقل کیا گیا لیکن بعد میں انہوں نے ایک وائر کے ذریعے پھندا لگا  کر اپنی زندگی کا خاتمہ کردیا۔

اس قدر جانیں لینے کے باوجود اس گانے کو 28 مختلف زبانوں میں 100 گلوکاروں نے گایا۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب کے کسان کی بات کرنے والوں کو سندھ نظر نہیں آتا: عظمٰی بخاری
  • بھارت کے جابرانہ قبضے کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر میں خونریزی کا سلسلہ جاری ہے
  • شناختی کارڈ بنوانے والوں کی بڑی مشکل آسان ہوگئی
  • سرگودھا میں لڑکی والوں نے شہری کو شادی کے نام پر چونا لگادیا
  • خلیل الرحمٰن قمر کی پاکستان سے مایوسی، بھارت کیلیے کام کرنےکو تیار
  • زمین کی خرید و فروخت کے بہانے ملزمان نے 60سالہ خاتون کو قتل کر دیا
  • عیدالاضحی:جانو روں کی خریداری کرنے والوں کےلئے اہم خبر
  • محکمہ موسمیات کی جانب سے کراچی کے شہریوں کیلیے بُری خبر کا الرٹ جاری
  • دنیا کا خطرناک ترین قاتل گانا، جس کو سن کر مرنے والوں کی تعداد تقریباً 100 رپورٹ ہوئی
  • کاروبار پر حملہ کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا،طلال چوہدری