حیدرآباد ،حیسکو کی نادہندگان و بجلی چوروں کیخلاف کارروائی ،7 گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) جامشورو سب ڈویژن کوٹری سمیت دیگر علاقوں میں حیسکو اور ڈی ایس یو یونٹ کی بجلی چوری اور بقایا جات پر کارروائی، 7 افراد گرفتار، گرفتار افراد کوٹری تھانے منتقل، ایس ڈی او کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا جائے گا، جامشورو کارروائی میں ایکس سی این منیر احمد پنہور، ایس ڈی او گل بہار سمیت دیگر ٹیم نے رینجرز اور پولیس کے ہمراہ کارروائی عمل میں لائی گئی، کارروائی کوٹری دریا آباد کالونی، رسواہ موری، غریب آباد کالونی، نانگو لائن سمیت دیگر علاقوں میں بجلی چوری اور بقایا جات ادا نہ کرنے پر عمل میں لائی گئی، جامشورو میں 100 سے زائد غیر قانونی کنکشن بھی منقطع کیے گئے اور ہزاروں میٹر تار تحویل میں لی گئی ، ایکس سی این کے مطابق جامشورو ڈویژن میں 11 ارب روپے کے بقایا جات ہے جس کی ادائیگیاں صارفین نہیں کر رہے، 1100 کے قریب لوگ بجلی چوری میں ملوث ہے جن کے خلاف کارروائی جاری ہے اور مقدمات بھی درج کرائے جا رہے ہیں، بجلی چوری میں ملوث افراد کو نہیں چھوڑا جائے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: بجلی چوری
پڑھیں:
جامشورو: تھانہ بولاخان کے قریب مزدا ٹرک حادثے میں ہلاک افراد کی تعداد 14 ہو گئی
ضلع جامشورو میں تھانہ بولاخان کے قریب کھیر تھر نیشنل پارک کے علاقے میں بلوچستان سے آنے والی تیزرفتار مزدا گاڑی الٹنے سے خواتین اور بچوں سمیت 16 افراد ہلاک اور سترہ زخمی ہوگئے
جاں بحق ہونے والوں میں 6 خواتین 5 بچے اور 3 مرد شامل ہیں جبکہ 30 افراد زخمی ہیں، زخمیوں میں 6 افراد کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
یہ خوفناک حادثہ تھانہ بولاخان کے پہاڑی سلسلے میں بلوچستان اور سندھ کے سنگم پر واقع دریچی سے تونگ کی طرف آنے والے روڈ پر پیش آیا جہاں مزدا گاڑی تیز رفتاری کے باعث پہاڑی اترتے ہوئے الٹ گئی۔
حادثے کی شدت اس قدر تھی کہ کئی مسافر موقع پر ہی دم توڑ گئے، جبکہ متعدد زخمیوں کو فوری طبی امداد کی اشد ضرورت تھی۔
جاں بحق اور زخمی ہونے والے افراد کا تعلق بدین کے کسی گائوں سے ہے جوکہ ہندوکولہی برادری سے تعلق رکھتے ہیں۔
حادثے کی اطلاع ملنے پر ایم پی اے ملک سکندر خان نے فوری طورپر تھانہ بولا خان اور نوری آباد سے ایمبولینیسں جائے وقوعہ پر روانہ کرا دیں
ذرائع کے مطابق تھانہ بولاخان کے مقامی اسپتال میں طبی سہولیات کا فقدان تھا، جس کے باعث متعدد زخمی بروقت علاج نہ ملنے کے سبب جاں بحق ہو گئے۔
زخمیوں میں شامل پانچ بچوں کو سول اسپتال حیدرآباد منتقل کیا گیا، تاہم افسوسناک طور پر چار بچے دوران علاج دم توڑ گئے۔
حادثے کے بعد تونگ اسپتال اور تھانہ بولا خان اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، دوسری طرف اطلاع ہے کہ مقامی افراد کی جانب سے لاشیں اور زخمیوں کو اپنی نجی گاڑیوں میں تونگ اسپتال منتقل کردیا گیا۔
حادثے کے بعد امدادی کارروائیاں فوری شروع کی گئیں، لیکن جائے حادثہ دشوار گزار علاقے میں واقع ہونے کے باعث زخمیوں کو اسپتالوں تک پہنچانے میں 4 سے 5 گھنٹے لگ گئے۔
ریسکیو اہلکاروں، پولیس اور مقامی افراد کی کوششوں سے امدادی کارروائیاں مکمل کی گئیں۔