گوادر (نمائندہ جسارت) بلوچستان بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن(BISE) امتحانی نتائج کے اجرا پر سنگین بے ضابطگیوں کا مرتکب ہوا ہے جس سے حقدار طلبہ کی حق تلفی ہوئی ہے۔ تمام ثبوتوں کے ساتھ عدالت عالیہ بلوچستان کا دروازہ بھی کھٹکھٹایا ہے۔ انٹرمیڈیٹ کے نتائج کی بنیاد پر میڈیکل اور ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ میں جو بے ضابطگیاں ہوئی ہیں اسے منسوخ کرکے نئی میرٹ لسٹ مرتب کی جائے۔ متاثرہ طلبہ کا گوادر پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب۔ مطالبات پیش کئے اور عملدرآمد نہ ہونے کی صورت میں احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کیا۔ متاثرہ طلبہ جس کی قیادت ظفر حاصل کررہے تھے نے گزشتہ روز گوادر پریس کلب میں بی ایس او کے مرکزی جوائنٹ سیکرٹری ابوبکر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری طرف سے کی گئی ہر طرح کی تحقیق اور والدین کی شکایات سے انکشاف ہوا ہے کہ BISE بلوچستان بورڈ امتحانی نتائج کے اجرا میں سنگین بے ضابطگیوں کا مرتکب ہوا ہے جس کے نتیجے میں سیکڑوں طلبہ کی بی ایم سی میرٹ لسٹ میں حق تلفی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بورڈ کے عملے کی ملی بھگت سے رشوت لے کر جعلی سرٹیفکیٹس کا بھی اجرا کیا گیا جو میرٹ کا قتل ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ طرز عمل بلوچستان کے تعلیمی معیار کی ساکھ کو نقصان پہنچا رہا ہے، رشوت خوری کا کلچر بلوچستان بورڈ میں سرایت کرچکا ہے، سرٹیفکیٹس کے اجرا سے لے کر امتحانات کے دوران نگران عملے کی تعیناتی پر ہر قدم پر غیرقانونی رقم وصول کی جاتی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ جب ہم نے تحقیق کی تو معلوم ہوا ہے کہ چار طلبہ نے ایف ایس سی امتحانات کے بعد بلوچستان بورڈ کو پیسہ دے کر اور تعلقات کی بنیاد پر اپنے مارکس میں اضافہ کرکے میرٹ کو پامال کیا جبکہ سپلیمنٹری امتحانات کے نتائج کا ابھی اعلان بھی نہیں ہوا ہے مذکور طلبہ یہ نمبر کہاں سے لائے جو بلوچستان بورڈ کے لئے بذات خود ایک سوالیہ نشان ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام ثبوتوں کے ساتھ ہم نے عدالت عالیہ بلوچستان سرکٹ بنچ تربت میں اپنی پٹیشن بھی دائر کررکھی ہے جس کی پہلی شنوائی ہوئی ہے اور دوسری شنوائی کوئٹہ میں ہوگی جس کی پیروی معروف قانون دان ایڈووکیٹ جاڈین دشتی کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گوادر کی بی ایم سی کی نشست پر ایک بااثر طالبہ نے بی ایم سی ٹیسٹ کی فہرست میں اپنی انٹری لگائی ہے ہماری تحقیق کے مطابق مذکورہ طالبہ کا تعلق ڈسٹرکٹ کراچی صوبہ سندھ سے ہے جو مسلسل دو سال اپنے صوبے میں کوشش کرنے کے باوجود میرٹ پر نہیں آئی ہیں جسکے بعد اس طالبہ نے لوکل ڈومیسائل حاصل کرنے سے پہلے تعلقات کی بنیاد پر بی ایم سی ضلع گوادر کی نشستوں پر رجوع کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی ایم سی انتظامیہ نے اس پر یہ جواز پیش کیا ہے کہ طالبہ کا لوکل سرٹیفکیٹ تکمیل کے مراحل میں ہے تیار ہونے کے بعد وہ اپنا لوکل سرٹیفکیٹ بی ایم سی کو جمع کرائے گی۔ تاہم ہم نے اپنے اعتراضات لوکل برانچ ڈپٹی کمشنر آفس کو جمع کرایا ہے تاکہ یہ یہ بااثر طالبہ گوادر کی میرٹ لسٹ میں فارم 47 کے ایم پی ایز کی طرح اپنی انٹری لگانے میں کامیاب نہ رہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ بلوچستان بورڈ بی ایم سی ہوا ہے

پڑھیں:

’حادثے سےقبل جنید جمشید سخت بے چین تھے،اہلیہ رضیہ جنید کا جذباتی انکشاف

کراچی (اوصاف نیوز) مذہبی سکالر ونعت خوان جنید جمشید کو پورا ملک عقیدت اور محبت سے یاد کرتا ہے۔ ان کی زندگی میں آنے والی مثبت تبدیلی لاکھوں لوگوں کے لیے تحریک بنی، اور ان کی ناگہانی وفات نے قوم کو غمزدہ کر دیا تھا۔جنید جمشید ایک طیارہ حادثے میں جاں بحق ہوئےتھے، جس پر آج بھی لوگ افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔

حال ہی میں جنید جمشید کی دوسری اہلیہ رضیہ جنید ایک پوڈکاسٹ میں مہمان بنیں، جہاں انہوں نے اپنی زندگی، اپنے شوہر کی یادیں اور طیارہ حادثے سے جڑے لمحات کے بارے میں دل سوز باتیں شیئر کیں۔

انہوں نے بتایا کہ حادثے سے پہلے جنید جمشید چترال کے دورے پر جا رہے تھے اور روانگی سے قبل خاصے بے چین محسوس ہو رہے تھے۔’ وہ امریکہ سے واپس آئے اور بار بار کہہ رہے تھے کہ چترال میں بہت سردی ہو گی،؛ رضیہ نے کہا۔ ’انہیں 5 سے 6 دن وہاں رہنا تھا، مگر وہ 10 دن وہاں ٹھہرے۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ جنید جمشید مسلسل گھر والوں کو اپنی خیریت سے آگاہ کر رہے تھے، کیونکہ ان کے پاس نیٹ ورک کی سہولت موجود تھی۔ لیکن رضیہ کو محسوس ہو رہا تھا کہ اس سفر کے دوران وہ کسی حد تک اداس اور مختلف تھے، جیسے انہیں کسی قسم کا ”ایپی فینی“ یا پیشگی احساس ہو رہا ہو۔

حادثے کے دن کی تفصیلات بتاتے ہوئے رضیہ جنید نے کہا، میں قرآن کی کلاس میں تھی جب مجھے ان کے منیجر کا فون آیا۔ اس نے پہلے مجھ سے پوچھا کہ کیا میں ٹھیک ہوں، پھر مجھے اطلاع دی کہ جنید کا طیارہ لاپتہ ہو گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ منیجر ایبٹ آباد کی جانب روانہ ہوا اور انہوں نے اپنے بیٹے کو انٹرنیٹ چیک کرنے کو کہا وہ لمحہ میرے لیے بہت تکلیف دہ تھا جب پتا چلا کہ طیارہ گر کر تباہ ہو گیا ہے۔رضیہ نے مزید بتایا کہ حادثے کے بعد وہ اپنی عدت مکمل ہونے پر حادثے کے مقام پر گئیں تاکہ اپنے شوہر کے آخری سفر کی جگہ دیکھ سکیں۔
پوپ فرانسس 88 برس کی عمر میں انتقال کرگئے

متعلقہ مضامین

  • پاکستان ریلویز میں 30؍ارب کی سنگین بے ضابطگیوں کا انکشاف
  • بلوچستان میں انٹرمیڈیٹ کے امتحانات 3 ہفتوں کے لیے کیوں ملتوی ہوئے؟
  • بلوچستان میں انٹرمیڈیٹ کے امتحانات تین ہفتوں کے لیے ملتوی
  • بلوچستان میں انٹر کے امتحانات تین ہفتوں کیلئے ملتوی کر دیے گئے، چیئرمین بورڈ
  • ’حادثے سےقبل جنید جمشید سخت بے چین تھے،اہلیہ رضیہ جنید کا جذباتی انکشاف
  • دو نہریں سندھ، دو پنجاب اور ایک بلوچستان میں بننی ہے: معین وٹو کا انکشاف
  • بھارت، طلبہ نے امتحانی کاپیوں میں جوابات کے بجائے پاس کرنے کیلئے فرمائشیں لکھ دیں
  • دو نہریں سندھ، دو پنجاب میں اور ایک بلوچستان میں بننی ہے: معین وٹو کا انکشاف
  • تمام شعبوں میں میرٹ پہلی ترجیح رہے گی؛ علی امین گنڈاپور
  • اوورسیز کانفرنس انتہائی مؤثر رہی، زبردست نتائج سامنے آئیں گے، رانا گلزار