مذاکرات کے دروازے ان لوگوں نے بند کیے جو سیاسی حل نہیں چاہتے ،بیرسٹر گوہر
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
ایبٹ آباد(خبرایجنسیاں) تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ مذاکرات کے دروازے ان لوگوں نے بند کیے جو سیاسی حل نہیں چاہتے تھے۔ایبٹ آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے دروازے ہم نے نہیں حکومت نے بند کیے، حکومت مذاکرات میں سنجیدہ ہی نہیں تھی۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے پہل کی اورکہا اپنے لیے ڈیل نہیں جمہوریت اور ملک کے لیے موقع دے رہا
ہوں اور ہمارے سیاسی قیدیوں کی رہائی اور کمیشن کا قیام پر مشتمل صرف 2 مطالبات تھے۔ان کا کہنا تھا کہ ایک ماہ مذاکرات ہوئے کوئی حل نہیں نکلا، حکومت نے جو کچھ لکھا ہوا تھا وہ ہمارے ساتھ شیئر کرتے۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پیکا ایکٹ کالا قانون ہے جسے کسی صورت قبول نہیں کرتے۔چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ 8 فروری کو مینڈیٹ چوری کرنے والوں کے خلاف صوابی میں تاریخی جلسہ ہو گا۔علی امین گنڈاپور کو پارٹی کی صوبائی صدارت سے ہٹانے کے بعد زیرگردش خبروں سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں کوئی تبدیلی نہیں آرہی ہے، علی امین پر مکمل اعتماد ہے۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ میں صوبے کی نمائندگی نہیں، فوری مخصوص نشستیں دے کر سینیٹ کا الیکشن کرایا جائے اورہم سب اپوزیشن جماعتوں سے ملیں گے۔
ایبٹ آباد: چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی ہائی کورٹ کے باہر میں میڈیا سے گفتگو کر رہے ہیں
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کا کہنا تھا کہ بیرسٹر گوہر نے کہا
پڑھیں:
سیاسی استحکام کے بغیر معاشی استحکام ممکن نہیں. اسد عمر
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔19 اپریل ۔2025 )سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے تحریک انصاف میں سب سے رابطہ ہے، اندر کے اختلافات کی خبریں باہر نہیں آنی چاہئیں، سیاسی استحکام کے بغیر معاشی استحکام ممکن نہیں، حکومت اپوزیشن کو ساتھ بٹھا کر مذاکرات کرے، یہ پاکستان کیلئے ضروری ہے، کسی کو یقین نہیں موجودہ حکومت مدت پوری کرسکے گی.(جاری ہے)
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے تحریک انصاف کی موجودہ قیادت کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ پی ٹی آئی میں رابطہ سب سے ہے لیکن مجھے سیاست نہیں کرنی، تحریک انصاف کے اختلافات میڈیا میں آرہے ہیں، مخالفانہ ٹویٹس ہورہی ہیں، یہ سب نہیں ہونا چاہئے، پارٹی کے اندرونی اختلافات باہر نہیں آنے چاہئیں. انہوں نے کہا کہ ڈیل کی باتیں ہوتی رہتی ہیں، مسائل کا حل مذاکرات ہی سے نکلے گا، ملکی مسائل پارلیمان میں حل کیے جانے چاہئیں، سیاسی استحکام کے بغیر معاشی استحکام ممکن نہیں اسد عمر نے حکومت کو مشورہ دیا کہ اپوزیشن کو ساتھ بٹھاکر مذاکرات کرے، پاکستان کیلئے یہ ضروری ہے، ملک میں کسی کو یقین نہیں کہ موجودہ حکومت اپنی مدت پوری کرے گی.