وزیراعظم شہباز شریف نے کم عمر آرگنائزیشن ہیڈ علی سیف کو ایوارڈ سے نوازا
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
وزیراعظم نے یوتھ کونسل کے سب سے کم عمر اور ”مل کر“ آرگنائزیشن کے سربراہ علی سیف کو ایوارڈ سے نوازا۔
اسلام آباد میں دولت مشترکہ ایشیا یوتھ الائنس سمٹ میں وزیراعظم نے یوتھ کونسل کے ارکان سے حلف لیا، ملک کے سب سے بڑے والنٹیئر نیٹ ورک ’مل کر‘ پاکستان نے یوتھ ایکسیلینسی ایوارڈ اپنے نام کر لیا۔
کم عمر ماحولیاتی چیمپئن علی سیف کہتے ہیں کہ ماحولیاتی تبدیلی کیلئے نوجوانوں کو سب سے زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان نوجوانوں کا ملک ہے، اس کا مطلب ہے کہ پاکستان کی 70 فیصد آباد نوجوان ہے اور جب اسموگ آیا تھا تو نوجوانوں نے ایک لاکھ سے زائد درخت لگائے تھے اور ایک لاکھ ماسک بھی تقسیم کیے تھے۔
اُنہوں نے کہا کہ میں خود بھی ماحول دوست نوجوان ہوں، حال ہی میں ہم نے بڑی تعداد میں برڈ فیڈرز انسٹال کیے ہیں۔ میں تمام لوگوں سے درخواست کروں گا کہ وہ بھی ماحول دوست بنیں۔
اُنہوں نے کہا کہ ہم 2030 تک پورے پاکستان میں برڈ فیڈرز لگانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
یاد رہے ’مل کر‘ پاکستان نے کامن ویلتھ ایشیا یوتھ الائنس سمٹ 2025 میں یوتھ ایکسیلینسی ایوارڈ اپنے نام کر لیا۔ ’مل کر‘ پاکستان اس سے پہلے کامن ویلتھ اینوویشن ایوارڈ اور پاشا ’بیسٹ کمیونٹی سروس‘ گولڈ ایوارڈ جیسے نیشنل اور انٹرنیشنل ایوارڈز بھی اپنے نام کر چکی ہے۔
’مل کر‘ پاکستان کا سب سے بڑا والنٹیر نیٹ ورک ہے جو پاکستان بھر میں صحت مند سر گرمیوں کے فروغ کےلیے سر گرم عمل ہے۔
تقریب میں موجود نوجوانوں کا کہنا تھا کہ ہمیں نیچر کی طرف جانا چاہیے، ماحول کو خوشگوار بنانے کیلئے مزید درخت لگانا ہوں گے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
دنیا زراعت میں آگے نکل گئی،ہم قوم کا قیمتی وقت ضائع کرتے رہے: وزیراعظم
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن ) وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ دنیا نے زراعت میں بہت ترقی کی اور آگے نکل گئے، ہم قوم کے قیمتی وقت کا ضیاع کرتے رہے۔
نجی ٹی وی جیونیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں قومی زرعی پالیسی کو عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے اور نوجوان صلاحیتوں کو بروئے کار لانے پر غور کیا گیا۔ اس کے علاوہ اجلاس میں تجربہ کار ماہرین کی رہنمائی سے ایک مربوط لائحہ عمل کی تشکیل پر بھی غور کیا گیا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھاکہ پاکستان کو اللہ تعالیٰ نے زرخیز زمین، قابل زرعی ماہرین اور محنتی کسانوں سے نوازا ہے، پاکستان ایک زمانے میں کپاس اور گندم سمیت دیگر اجناس میں خود کفیل تھا، اب گندم کی ہماری فی ایکڑ پیداوار ترقی یافتہ ممالک کے مقابلہ میں کم ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ اللہ نے ہمیں مواقع اور صلاحیتوں سے نوازا ہے لیکن زراعت کے شعبے میں جو ترقی کرنی چاہئے تھی وہ نہیں ہوئی، دنیا نے زراعت میں بہت ترقی کی اور آگے نکل گئے، ہم قوم کے قیمتی وقت کا ضیاع کرتے رہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھاکہ زراعت میں آگے بڑھنے کیلئے متعلقہ فریقین کی آراءاور تجاویز کو بغور سنا جائے، پاکستان میں گھریلو صنعت اور ایس ایم ایز میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے، آف سیزن اجناس کی سٹوریج کا خاطرخواہ انتظام نہیں ہے، آف سیزن اجناس کی ویلیو ایڈیشن کیلئے چھوٹے پلانٹس نہیں لگائے گئے۔
اجلاس کے شرکاءنے زرعی ترقی کے لئے جامع اصلاحات اور سائنسی بنیادوں پر حکمت عملی اپنانے کی ضرورت پر زور دیا اور زرعی ڈیجیٹلائزیشن،مصنوعی ذہانت کے تحت دیہی علاقوں میں سمارٹ فون اور انٹرنیٹ کی دستیابی بہتر بنانے کی تجاویز پیش کیں۔اجلاس میں کسانوں کا مرکزی ڈیٹابیس تشکیل دینے اور زرعی ان پٹس کی ترسیل کے لئے بلاک چین اور کیو آر کوڈ سسٹمز متعارف کرانے کی بھی تجاویز پیش کی گئیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اس حوالے سے ورکنگ کمیٹیاں فوری تشکیل دینے اور دو ہفتوں میں قابلِ عمل سفارشات پیش کرنے کی ہدایت کی۔
بلوچستان : دکی میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، کالعدم تنظیم کے 5 دہشتگرد ہلاک
مزید :