سندھ حکومت کی جانب سے عالمی ادارے کے اشتراک سے سرکاری اسکولز میں بچوں کو دوپہر کا مفت کھانا فراہم کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

وزیر تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ سے ورلڈ فوڈ پروگرام کی کنٹری ڈائریکٹر کوکو اوشی یاما نے ملاقات کی جس کے دوران اسکولز کے بچوں میں غذائیت کی کمی اور خوراک جیسے چیلینجز حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔

صوبائی وزیر سید سردار علی شاہ نے کہا کہ خاندانی وسائل میں مشکلات اور آبادی کے رجحان کے سبب والدین بچوں کو بہتر غذا مہیا نہیں کر پاتے اور بچوں میں غذائیت کی کمی جیسے مسائل کی وجہ سے ان کے سیکھنے کا عمل بھی متاثر ہوتا ہے۔سردار شاہ نے کہا کہ ہم یہ پروگرام ایسے علاقوں میں شروع کرنا چاہتے ہیں جہاں غربت اور بچوں کو غذائی قلت کا سامنا ہے، اسکولز میں باقاعدہ کھانے کی دستیابی سے اسکول چھوڑنے کی شرح کمی اور حاضری میں بہتر کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

اس موقع پر ڈبلیو ایف پی کی کنٹری ڈائکریٹر نے کہا کہ متوازن خوراک بچوں کی ذہنی نشوونما اور یاداشت کو بہتر بناتے ہے جس سے ان کے سیکھنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے اسکول میں متوازن خوراک ملنے سے بچوں کی قوت مدافعت بڑھے گی جس سے وہ مختلف بیماریوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔پروگرام کا پہلا مرحلہ کراچی کے ضلع ملیر سے شروع ہوگا اور اس سلسلے میں بیس لائن سروے بھی کیا جاۓ گا۔اس پروگرام کی مدد سے 11 ہزار بچوں اور بچیوں کو دو سال تک اسکول میں’’ ہاٹ میل لنچ بکس ‘‘ مہیا کیے جائیں گے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: بچوں کو

پڑھیں:

اسرائیل اور اس کےحامیوں کوغزہ کی تعمیر نو کا خرچہ اٹھانا چاہئے؛ اقوام متحدہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لندن:  فلسطینی علاقوں میں انسانی حقوق کے لیے اقوام متحدہ کی خصوصی ایلچی نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت، امریکہ اور دیگر بڑے ہتھیار فراہم کرنے والے ممالک کے ساتھ مل کر غزہ کی تعمیر نو کے لیے رقم ادا کرے۔

فرانسسکا البانیز نے لندن میں مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں انسانی حقوق کی صورتحال کے حوالے سے منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات زور دے کر کہی کہ غزہ میں نسل کشی کا مکمل جائزہ لیا جائے اور نہ صرف اسرائیل بلکہ نسل کشی میں اس کا ساتھ دینے والے تمام ممالک پر پابندیاں عائد کی جائيں۔

اقوامِ متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی خصوصی نمائندہ برائے فلسطین فرانسسکا البانیز نے کہا ہے کہ تباہ حال غزہ کی تعمیر نو کے لیے نہ صرف اسرائیل بلکہ اسے اسلحہ فراہم کرنے والے امریکا، جرمنیی، برطانیہ اور اٹلی رقم فراہم کریں۔

 فرانسسکا البانیز نے غزہ کی صورت حال کا ذمہ دار اسرائیل، امریکا، جرمنی، برطانیہ اور اٹلی کو قرار دیتے ہوئے کڑی تنقید کا نشانہ بنا تے ہوئے کہا کہ غزہ پر اسرائیلی بمباری میں استعمال ہونے والے اسلحہ امریکا، جرمنی، برطانیہ اور اٹلی نے فراہم کیا تھا۔اس لئے غزہ کی تباہی کا ذمہ دار صرف حملے کرنے والا اسرائیل ہی نہیں بلکہ اسے اسلحہ فراہم کرنے والے ممالک بھی اتنے ہی ذمہ دار ہیں۔

فرانسسکا البانیز نے مطالبہ کیا کہ تباہ حال غزہ کی تعمیر نو کے لیے نہ صرف اسرائیل بلکہ اسے اسلحہ فراہم کرنے والے امریکا، جرمنیی، برطانیہ اور اٹلی رقم فراہم کریں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ شہری آبادی، رہائشی علاقوں، اسپتالوں، اسکولوں اور بنیادی ڈھانچے کو جس پیمانے پر نقصان پہنچایا گیا اس کی ذمہ داری صرف اسرائیل نہیں بلکہ اس کے سہولت کاروں کی بھی ہے۔

فرانسسکا البانیز کا کہنا تھا کہ جن ممالک نے اسرائیل کو اسلحہ فراہم کیا جنھوں نے سیاسی و سفارتی تحفظ دیا اور جنھوں نے جنگ بندی کی کوششوں کو کمزور کیا ان ہی کو اب غزہ میں مکانات، اسپتال، اسکول، بجلی، پانی اور دیگر بنیادی سہولیات کی بحالی کے لیے مالی وسائل فراہم کرنا ہوں گے۔

ویب ڈیسک عادل سلطان

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل اور اس کےحامیوں کوغزہ کی تعمیر نو کا خرچہ اٹھانا چاہئے؛ اقوام متحدہ
  • پنجاب کے تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی تعطیلات کا اعلان ہوگیا
  • اے ڈی بی کے 540 ملین ڈالر کے دو منصوبوں کی منظوری
  • اے ڈی بی نے پاکستان کیلیے 540 ملین ڈالر کے دو منصوبوں کی منظوری دے دی
  • عالمی بینک کا پاکستان کے لئے بڑا اعلان
  • بذریعہ کے فور کراچی کو روز 260 ملین گیلن پانی فراہم ہو گا: وزیرِ اعلیٰ سندھ
  • شمالی وزیرستان: میر علی میں سرکاری پرائمری اسکول تباہ، سینکڑوں بچوں کا مستقبل خطرے میں
  • سندھ میں ٹریفک کے بعد فوڈ اتھارٹی میں بھی ای چالان شروع کرنے کا فیصلہ
  • ٹریفک کے بعد فوڈ اتھارٹی میں بھی ای چالان شروع کرنے کا فیصلہ
  • یو اے ای میں غیر قانونی ملازمت یا رہائش فراہم کرنے پر اب بھاری جرمانے اور قید کی سزا