کراچی:

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج غربی نے رشتے کے تنازعہ پر دامادوں کی جانب سے ساس کو قتل کرنے کے مقدمے میں ملزم فرید احمد کو سزائے موت سنادی۔

کراچی میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج غربی نے رشتے کے تنازعہ پر دامادوں کی جانب سے ساس کو قتل کرنے کے مقدمے کا فیصلہ سنادیا۔ عدالت نے فیصلے میں کہا کہ استغاثہ ملزم کے خلاف الزام ثابت کرنے میں کامیاب رہی ہے، عدالت نے جرم ثابت ہونے پر ملزم فرید احمد کو سزائے موت سنادی۔

عدالت نے رشتے دار ہدایت کو زخمی کرنے پر ملزم فرید کو 7 سال قید کی سزا بھی سنائی ہے۔ عدالت نے کیس میں مفرور ملزم بشیر احمد کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے جبکہ تفتیشی افسر کو ہدایت کی کہ مفرور ملزم کی گرفتاری سے متعلق ہر 15 دن بعد رپورٹ پیش کی جائے۔

پراسیکیوٹر اشرف بھٹی کے مطابق ملزمان فرید اور بشیر احمد نے 28 ستمبر 2018 کو اپنی ساس شبانہ کے گھر جاکر فائرنگ کی تھی۔ ملزم کی فائرنگ سے ان کی ساس شبانہ جاں بحق جبکہ ہدایت اللہ نامی رشتے دار زخمی ہوگیا تھا۔ فائرنگ کے بعد ملزمان فرار ہوگئے تھے۔

ملزمان کے خلاف مقتولہ کے بھائی کی مدعیت میں پیر آباد تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: عدالت نے

پڑھیں:

بنگلہ دیش کی عدالت نے اظہر الاسلام کی سزائے موت کے خلاف اپیل سماعت کے لیے مقررکردی

ڈھاکہ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔22 اپریل ۔2025 )بنگلہ دیش کی ایک عدالت نے 1971 میں ”انسانیت کے خلاف جرائم“ سے متعلق مقدمے میں جماعت اسلامی کے سابق نائب سیکرٹری جنرل اظہر الاسلام کو دی جانے والی سزائے موت کے خلاف اپیل کی سماعت کے لیے 6 مئی کی تاریخ مقرر کی ہے اپیل پر سماعت اپیلٹ ڈویژن کا فل بنچ کرے گا. اظہر الاسلام کو دی جانے والے سزائے موت کے خلاف اپیل پر 6 مئی کو سماعت کرنے کا فیصلہ چیف جسٹس ڈاکٹر سید رفعت احمد کی سربراہی میں چار ±کنی اپیلٹ بنچ نے منگل کو دیا تھااس موقع پر اظہر الاسلام کی نمائندگی بیرسٹر احسان عبداللہ صدیقی نے کی.

(جاری ہے)

بنگلہ دیش کے انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل نے اظہر الاسلام کو30 دسمبر 2014 کو انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کرنے کے جرم میں موت کی سزا سنائی تھی ان پر الزام تھا کہ جنگ کے دوران انہوں نے پاکستان کی طرف جھکاﺅرکھنے والے ملیشیا گروپ کے ایک رکن کے طور پر وسیع پیمانے پر قتلِ عام میں حصہ لیا تھا. یاد رہے کہ جماعتِ اسلامی بنگلہ دیش کا کہنا ہے کہ یہ تمام مقدمات سیاسی بنیادوں پر قائم کیے گئے تھے بنگلہ دیش میں ماضی میں ان عدالتی کارروائیوں کے ناقدین کا بھی یہی کہنا تھا کہ شیخ حسینہ واجد کی حکومت جنگی جرائم کے ٹرائبیونل کو اپنے سیاسی مخالفین کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کر رہی تھی اس فیصلے کے خلاف ابتدائی اپیل 2019 میں کی گئی تھی تاہم اس وقت اپیلٹ ڈویژن نے سزائے موت کو برقرار رکھا تھا بعد ازاں 19 جولائی 2020 کو اس فیصلے کے خلاف نظرثانی کی درخواست دائر کی گئی تھی جسے سماعت کے لیے مقررنہیں کیا گیا تھا.                                                                      

متعلقہ مضامین

  • بنگلہ دیش کی عدالت نے اظہر الاسلام کی سزائے موت کے خلاف اپیل سماعت کے لیے مقررکردی
  • مصطفی عامر قتل کیس: پولیس مقابلے کے مقدمے میں اہم پیش رفت، غیر قانونی اسلحے سے متعلق اہم انکشافات
  • لاہور؛ گاڑی کھڑی کرنے پر جھگڑا، دو افراد زخمی، فائرنگ کی ویڈیوز سامنے آگئی
  • ڈی آئی خان: کانسٹیبل کو شہید کرنے والا اشتہاری پولیس مقابلے میں ہلاک
  • کراچی؛ پانی کی ٹینکی کے اوپر سویا شخص نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے قتل
  • قتل، اقدام قتل کے مقدمے میں مطلوب اشتہاری ملزم سعودی عرب سے گرفتار
  • پشاور: شادی کی خوشی میں فائرنگ کرنے پر دلہا کو پولیس نے گرفتار کرلیا
  • ملزم ارمغان کی ایم فور رائفل سے پولیس پر فائرنگ کرنے کی سی سی ٹی وی ویڈیو سامنے آگئی
  • اقدام قتل کے مقدمے میں 8ملزمان ناکافی ثبوتوں کی بنیاد پر بری
  • کراچی: سانحہ 9 مئی کیس میں 46 ملزمان پر فرد جرم عائد