رچرڈ گرینل نے 11 دسمبر 2024 سے پہلے کی اپنی تمام ٹوئٹس ڈیلیٹ کردیں
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
رچرڈ گرینل نے 11 دسمبر 2024 سے پہلے کی اپنی تمام ٹوئٹس ڈیلیٹ کردیں WhatsAppFacebookTwitter 0 29 January, 2025 سب نیوز
واشنگٹن (سب نیوز )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نمائندے رچرڈ گرینل حالیہ دنوں میں پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کے حق میں بیانات دینے پر پاکستانی سیاست دانوں کی توجہ کا مرکز بن چکے ہیں۔حکومتی اور اپوزیشن ارکان ان کے سوشل میڈیا بیانات اور ان بیانات کے ممکنہ اثرات پر تبصرے کرتے نظر آئے۔ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے بیانات کو پی ٹی آئی کے کارکنوں نے بھی ری ٹوئٹ کیا۔
گرینل ایک موقع پر پاکستانی میزائل پروگرام پر بائیڈن انتظامیہ کی پالیسی کو بھی ہدفِ تنقید بنا چکے ہیں اور ان کا یہ بھی مقف رہا ہے کہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات عمران اور ٹرمپ دور میں زیادہ بہتر تھے۔تاہم کچھ دن پہلے ہی رچرڈ گرینل اپنی 11 دسمبر 2024 سے پہلے کی تمام ٹوئٹس ڈیلیٹ کرچکے ہیں، البتہ انہوں نے بانی پی ٹی آئی کی رہائی کا ایک ٹوئٹ برقرار رکھا ہے۔
مبصرین کے مطابق اہم شخصیات کا نیا عہدہ سنبھالنے پر پرانے ٹوئٹس ڈیلیٹ کرنا ایک عام رواج ہے۔ قبل ازیں پاکستان کا دورہ کرنے والے امریکی سرمایہ کاروں کے وفدکے سربراہ و ٹرمپ خاندان کیقریبی بزنس پارٹنر جینٹری بیچ نے انکشاف کیا کہ میراخیال ہے رچرڈ گرینل کوڈیپ فیک ٹیکنالوجی سے گمراہ کیا گیا تھا، رچرڈ گرینل کی اب پاکستان کے بارے میں پہلے سے بہتر انڈراسٹینڈنگ ہے، مجھے رچرڈ گرینل نے خود بتایا کہ اسے ڈیپ فیک اے آئی والی پرزینٹیشنز دی گئی تھیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
پی ٹی آئی کے آئین تبدیلی اور مزید انڑا پارٹی الیکشن کے ارادے، بانی رہنما کا شدید ردعمل
پی ٹی آئی کی جانب سے آئین میں تبدیلی اور ایک اور انڑا پارٹی الیکشن کرانے کے ارادے پر پارٹی کے بانی رہنما اکبر ایس بابر نے شدید ردعمل دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے ذریعے اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ورکرز کے بنیادی آئینی حقوق پر ایک اور ڈاکہ ڈالنے کی تیاری نامنظور ہے۔ پی ٹی آئی پر قابض ٹولہ اپنی جماعت کے آئین کی پاسداری نہیں کرسکا وہ ملک کے آئین اور قانون کا کیا تحفظ کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ تاریخ کا حصہ ہے کہ پی ٹی آئی پر قابض ٹولہ نے بار بار جعلی انڑا پارٹی الیکشن کروائے جس سے پارٹی کو شدید سیاسی اور قانونی نقصان پہنچا۔ 2 دسمبر 2023 کے جعلی انڑا پارٹی الیکشن نے پارٹی کو 8 فروری 2024 کے الیکشن میں ناقابل تلافی قانونی اور سیاسی نقصان پہنچایا۔
انہوں نے مزید کہا کہ 3 مارچ 2024 کو ایک اور جعلی انڑا پارٹی الیکشن کروائے گئے جسے مجھ سمیت دیگر پارٹی ممبران نے 5 مارچ 2024 سے چیلنج کر رکھا ہے۔ ایک سال سے زیادہ عرصہ ہوچکا، پی ٹی آئی پر قابض ٹولے نے لاہور ہائی کورٹ سے 'سٹے' کے ذریعے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو فیصلہ سنانے سے روک رکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی پر قابض ٹولہ کی طرف سے پی ٹی آئی کے آئین میں تبدیلی اور ایک اور انڑا پارٹی الیکشن کرانے کا ارادہ اس بات کی تصدیق ہے کہ 3 مارچ 2024 کو کرائے گئے انڑا پارٹی الیکشن بھی جعلی اور غیر قانونی تھے۔