Jasarat News:
2025-04-22@06:04:23 GMT

آن لائن مواد کی کڑی نگرانی:پیکا ایکٹ 2025ء کیا ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT

آن لائن مواد کی کڑی نگرانی:پیکا ایکٹ 2025ء کیا ہے؟

اسلام آباد:صدر مملکت آصف علی زرداری نے پیکا ترمیمی ایکٹ 2025ء منظور کرلیا ہے، جو کہ ان کے دستخط کے فوری بعد نافذ العمل ہوگیا۔

میڈیا ذرائع کے مطابق الیکٹرانک کرائمز کی روک تھام (ترمیمی) ایکٹ2025 (پیکا) میں نئی ترامیم کے تحت ڈیجیٹل رائٹس پروٹیکشن اتھارٹی(DRPA) کے قیام کی تجویز دی گئی ہے، جو آن لائن مواد کو ریگولیٹ، بلاک اور ہٹانے کے اختیارات رکھتی ہوگی۔

اہم نکات:

ڈیجیٹل رائٹس پروٹیکشن اتھارٹی(DRPA) کا قیام

یہ اتھارٹی ممنوع یا غیر اخلاقی مواد تک رسائی حاصل کرنے اور اس کے خلاف کارروائی کرنے کی مجاز ہوگی۔

آن لائن شکایات کی تحقیقات کرے گی اور خلاف ورزی پر مواد ہٹانے یا بلاک کرنے کے احکامات دے سکے گی۔

ڈی آر پی اے میں چیئرپرسن سمیت 6 ارکان ہوں گے، جن میں 3 کا تقرر وفاقی حکومت کرے گی جب کہ دیگر ارکان میں سیکرٹری اطلاعات، سیکرٹری آئی ٹی اور چیئرمین پی ٹی اے شامل ہوں گے۔

سوشل میڈیا پر سخت ضوابط

سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی نئی تعریف شامل کی گئی ہے، جس میں ایپس، ویب سائٹس اور مواصلاتی چینلز کو شامل کیا گیا ہے۔

اتھارٹی کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو رجسٹر کرنے اور قواعد و ضوابط طے کرنے کا اختیار ہوگا۔

حکومت اور سوشل میڈیا کمپنیوں کو غیر قانونی مواد ہٹانے کا حکم دینے کا اختیار دیا گیا ہے۔

غیر قانونی مواد کی توسیع شدہ فہرست

پیکا ایکٹ میں16 اقسام کے غیر قانونی مواد کو شامل کیا گیا ہے، جن میں درج ذیل نکات اہم ہیں۔

O اسلام مخالف، ملکی سلامتی کے خلاف مواد

O امن عامہ، توہین عدالت، تشدد اور فرقہ واریت کو فروغ دینے والا مواد

O فحش، کاپی رائٹ کی خلاف ورزی، دہشت گردی کی حوصلہ افزائی

O جعلی خبروں، ریاستی اداروں اور عدلیہ کے خلاف الزام تراشی، بلیک میلنگ اور ہتک عزت

O جھوٹی خبر پر سخت سزائیں

O تین سال قید اور 20 لاکھ روپے جرمانہ

O حذف شدہ پارلیمانی مواد سوشل میڈیا پر شیئر کرنے پر بھی تین سال قید اور جرمانہ

O سوشل میڈیا پروٹیکشن ٹریبونل کا قیام، جو 90 روز میں مقدمات نمٹانے کا پابند ہوگا۔ اس کے فیصلوں کے خلاف اپیل سپریم کورٹ میں 60 روز کے اندر کی جاسکے گی۔

O نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی(NCCIA) کا قیام۔ O ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ کو ختم کرکے نئی ایجنسی بنائی جائے گی، جو تمام سائبر کرائم کیسز کی تحقیقات کرے گی۔ نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کا سربراہ آئی جی پولیس کے برابر ہوگا۔

تنقید اور تحفظات:

صحافتی تنظیمیں، انسانی حقوق کے ادارے اور سوشل میڈیا ایکٹوسٹس اس قانون کو آزادیٔ اظہار پر قدغن قرار دے رہے ہیں، کیونکہ اس کے تحت حکومت کو آن لائن مواد کو کنٹرول کرنے اور کسی بھی فرد یا ادارے پر سخت کارروائی کرنے کے وسیع اختیارات حاصل ہوں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سوشل میڈیا آن لائن کے خلاف

پڑھیں:

بانی پی ٹی آئی 45 دن میں رہا ہوسکتے ہیں، شیر افضل مروت کا دعوٰی

ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ممبر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ بیک ڈور مذاکرات جاری ہیں، بانی پی ٹی آئی کو 60 دن کیلئے چپ رہنے اور سوشل میڈیا کو لگام ڈالنے کا کہا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ 15 دن گزر گئے ہیں، اب صرف 45 دن باقی ہیں، کسی نے واردات نہ ڈالی تو بانی کی رہائی ممکن ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ممبر قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے دعوٰی کیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی 45 دن میں رہا ہوسکتے ہیں۔ ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بیک ڈور مذاکرات جاری ہیں، بانی پی ٹی آئی کو 60 دن کیلئے چپ رہنے اور سوشل میڈیا کو لگام ڈالنے کا کہا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ 15 دن گزر گئے ہیں، اب صرف 45 دن باقی ہیں، کسی نے واردات نہ ڈالی تو بانی کی رہائی ممکن ہے۔ شیر افضل مروت نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف میں گروپ بندی ابتدا سے تھی، پی ٹی آئی میں آپ کو اپنے آپ  مضبوط کرنے کیلئے کسی کے پیچھے چھپنا پڑتا ہے۔

بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان پر تنقید سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ میں نے کہا کہ سوشل میڈیا گروپ کا کنٹرول علیمہ خان کے پاس ہے، علیمہ خان نے تو میری بیماری کا مذاق بھی اڑایا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ سلمان اکرم راجہ کو آتے ہی بغیر کسی کوالیفکیشن کے سیکریٹری جنرل بنا دیا گیا، مجھے پارٹی سے نکالنے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ میں مورثی سیاست کے خلاف تھا، بانی پی ٹی آئی باہر آئیں گے تو دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوجائے گا۔

میں نے پی ٹی آئی کی تمام لیڈرشپ کی مفت وکالت کی ہے، میں نے 90 جلسے کئے، ایک روپیہ پارٹی سے نہیں لیا، میں نے بانی پی ٹی آئی کے 74 کیسز میں وکالت کی جب کہ سلمان صفدر کو دسمبر 2024ء تک 61 کروڑ روپے دیئے جا چکے ہیں۔ سوشل میڈیا کی وجہ سے بانی پی ٹی آئی رہا نہیں ہورہے، 3 مواقع ایسے تھے، جس میں ہم بانی پی ٹی آئی کی رہائی بالکل قریب تھی، 8 اکتوبر کے مذاکرات میں بانی پی ٹی آئی نے 45 دن میں الیکشن میں منتخب ہو کر اسمبلی پہنچنا تھا۔

ہم نے دسمبر میں دوبارہ مذاکرات شروع کئے، ابھی جو مذاکرات ہورہے ہیں اس میں 2 شرائط ہیں کہ بانی پی ٹی آئی چپ رہیں اور سوشل میڈیا کو لگام دیں، میرا خیال ہے بانی پی ٹی آئی کی خاموشی اسی کا تسلسل ہے۔سلمان اکرم راجہ زندگی میں کسی پارٹی کا حصہ نہیں رہے، مجھے ڈیڑھ ماہ بعد سلمان اکرم راجہ پی ٹی آئی میں نظر نہیں آرہے۔

متعلقہ مضامین

  • علی امین گنڈاپور نے خیبرپختونخوا مائنز اینڈ منرل ایکٹ پر سوشل میڈیا بیانیہ اڑا دیا
  • جج ہمایوں دلاور کے خلاف سوشل میڈیا مہم ،اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایف آئی اے رپورٹ غیر تسلی بخش قرار دیدی
  • سجل ملک کی مبینہ نازیبا ویڈیو لیک ہوگئی
  • اختر مینگل کا مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کیخلاف عدالت جانے کا اعلان
  • پارٹی کا سوشل میڈیا علیمہ خان کنٹرول کرتی ہیں،حیدر مہدی،عادل راجا انہی کی ایما پر پراپیگنڈا کرتے ہیں‘ شیر افضل مروت
  • غزہ کا دورہ کرنے والے امریکی ویزا درخواست گزاروں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس دیکھنے کا حکم
  • بانی پی ٹی آئی 45 دن میں رہا ہوسکتے ہیں، شیر افضل مروت کا دعوٰی
  • سوشل میڈیا کی ڈگڈگی
  • اختر مینگل نے مائنز اینڈ منرل ایکٹ کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کردیا
  • اسلام آباد میں اہم عمارتوں پر کالعدم تنظیم کی چاکنگ کر کے سوشل میڈیا پر تشہیر کرنے والا ملزم گرفتار