اسلام آباد:

سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے ساتھ اندرونی تجارت اور مارکیٹ ہیرا پھیری کے تمام مقدمات کی تفصیلات شیئر کرنے کا فیصلہ کیا ہے جن میں تحقیقات مکمل ہو چکی ہیں اور مجرمانہ شکایات متعلقہ عدالتوں میں دائر کی گئی ہیں۔

ایس ای سی پی کے مطابق یہ فیصلہ ایف آئی اے کی جانب سے اندرونی تجارت اور مارکیٹ بدعنوانی سے متعلق تمام مقدمات کی تفصیلات طلب کرنے کے جواب میں کیا گیا ہے تاکہ اے ایم ایل ایکٹ 2010 کے تحت متوازی تحقیقات کی جا سکیں۔

یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ مقدمات کی حوالگی ان کمپنیوں کو الزام نہیں دیتی جن کے حصص میں ہیرا پھیری کی گئی یا جن بروکریج ہاؤسز کے ذریعے تجارت کی گئی بلکہ یہ صرف ان افراد کی طرف اشارہ کرتی ہے جو سیکیورٹیز ایکٹ 2015 کے تحت اندرونی تجارت اور مارکیٹ ہیرا پھیری میں ملوث پائے گئے ہیں۔

ایس ای سی پی اپنے مینڈیٹ کے مطابق اندرونی تجارت اور مارکیٹ ہیرا پھیری کے مقدمات کی تحقیقات میں سرگرم رہا ہے اور اس کے نتیجے میں سیکیورٹیز ایکٹ 2015 کے تحت عدالت میں مجرمانہ شکایات دائر کر رہا ہے۔

ایف آئی اے، منی لانڈرنگ کے پہلو کی تحقیقات کرنے کا مینڈیٹ رکھتی ہے جو کہ اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ 2010 (اے ایم ایل ایکٹ 2010) کے تحت جرم ہیں اور اندرونی تجارت اور مارکیٹ ہیرا پھیری ایسے جرائم میں شامل ہیں۔

اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ یہ بات قابل ذکر ہے کہ مذکورہ مقدمات کے متعلقہ ریکارڈ عوامی نوعیت کا ہے کیونکہ یہ عدالتی ریکارڈ کا حصہ ہے اور کسی بھی اتھارٹی کی جانب سے عدالت میں درخواست دینے پر حاصل کیا جا سکتا ہے۔

 اس کے مطابق ان تمام 27 مقدمات کی فہرست ایف آئی اے کے ساتھ اینٹی منی لانڈرنگ (حوالہ) قواعد 2021 کے تحت شیئر کی گئی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ایس ای سی پی ایف آئی اے مقدمات کی کی گئی کے تحت

پڑھیں:

امریکی سیکریٹری دفاع پر دوسری بار یمن حملوں سے متعلق خفیہ معلومات سگنل پر شیئر کرنے کا الزام

امریکا کے سیکریٹری دفاع پیٹ ہیگزتھ کو ایک بار پھر یمن پر امریکی حملوں کی پیشگی معلومات ‘سگنل’ گروپ میں غیرمتعلقہ افراد سے شیئر کرنے کے الزامات کا سامنا ہے۔

نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سیکریٹری دفاع نے یمن پر ہونے والے فضائی حملوں کی خبر ‘سگنل’ مسیجنگ ایپ کے ایک گروپ میں دی جس میں ان کا بھائی، بیوی اور ذاتی وکیل شامل تھے۔

گزشتہ مہینے ‘دی اٹلانٹک میگزین’ نے بھی دعویٰ کیا تھا کہ ان کے ایڈیٹر ان چیف کو سگنل کے ایک ایسے گروپ کا حصہ بنایا گیا جس میں سیکریٹری دفاع سمیت مختلف حکام یمن پر امریکی حملوں سے متعلق گفتگو کررہے تھے۔

اس انکشاف کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ پر حساس سیکیورٹی معاملات غیرمتعلقہ لوگوں سے شیئر کرنے پر شدید تنقید کی گئی تھی۔ اس واقعے کی تحقیقات پینٹاگون کے انسپکٹر جنرل کی سربراہی میں ہورہی ہیں۔

‘دی ٹائمز’ کے مطابق سیکریٹری دفاع پیٹے ہیگسیتھ نے اس سگنل گروپ میں 15 مارچ کے امریکی حملوں کے بارے میں معلومات دی تھیں جس میں امریکی بمبار طیارے کی فلائٹ شیڈول سے متعلق تفصیلات بھی شامل تھیں۔

اخبار کے مطابق اس سے قبل سگنل گروپ میں ایڈیٹر ان چیف کو غلطی سے شامل کیا گیا تھا تاہم حالیہ چیٹ میں گروپ پیٹ ہیگزتھ نے خود جنوری میں عہدہ سنبھالنے سے قبل بنایا تھا۔

حالیہ خبر پر تبصرہ کرتے ہوئے پینٹاگون کے ترجمان نے نیویارک ٹائمز کو ‘ٹرمپ سے نفرت کرنے والا میڈیا’ کہا۔ ترجمان نے دعویٰ کیا کہ سگنل چیٹ میں کسی قسم کی خفیہ تفصیلات شامل نہیں تھیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

Pete Hegseth US Defence Secretary پیٹ ہیگزتھ

متعلقہ مضامین

  • پیپلز پارٹی کو منانے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ تمام کینال بنانے کا فیصلہ واپس لیں، شازیہ مری
  • امریکی سیکرٹری دفاع نے نجی گروپ میں بھی یمن حملوں کی تفصیلات شیئر کیں، امریکی اخبار
  • امریکی وزیر دفاع نے یمن حملے سے متعلق حساس منصوبہ غیر متعلقہ افراد سے  شیئر کیا، میڈیا رپورٹس
  • امریکی سیکریٹری دفاع پر دوسری بار یمن حملوں سے متعلق خفیہ معلومات سگنل پر شیئر کرنے کا الزام
  • امریکہ اپنے تمام تجارتی شراکت داروں پر اندھا دھند محصولات عائد کر رہا ہے، چینی وزارت تجارت
  • گلوکار حسین رحیم نے خاموشی سے شادی کرلی
  • اسلام آباد سمیت تمام ہائی کورٹس میں مستقل چیف جسٹس تعینات کرنے کا فیصلہ
  • اسلام آباد سمیت تمام ہائی کورٹس میں مستقل چیف جسٹس تعینات کرنے کا فیصلہ
  • انسانی سمگلنگ اور گداگری روکنے کیلئے تمام ایئرپورٹس پر کیمرے لگانے کا فیصلہ
  • جعلی لاگ ان صفحات کے ذریعے صارفین کی تفصیلات، او ٹی پی چوری کرنیکا انکشاف